سائنس

گوگل کا پاکستانیوں کیلئے 44 ہزار اسکالرشپ دینے کا اعلان

Share

گوگل نے پاکستانی شہریوں کے لیے رواں سال کے آخر تک 44 ہزار 500 اسکالرشپ دینے کا اعلان کرلیا۔

 رپورٹ کے مطابق اسکالرشپ حاصل کرنے سے طلبہ ان کورسز کی تعلیم بھی حاصل کرسکیں گے جو گوگل کیرئیر سرٹیفکیٹ (جی سی سی) کا حصہ ہیں، اس پروگرام کا آغاز گزشتہ سال ہوا تھا۔

اسکالرشپ کا اعلان کراچی میں ہونے والی ایک تقریب میں کیا گیا جہاں آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے وزیر سید امین الحق بھی شریک تھے۔

گوگل کا کہنا تھا کہ گوگل کیرئیر سرٹیفکیٹ اور اسکالرشپ جیسے اقدامات کے ذریعے ہماری کمپنی مختلف طبقے سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے لیے ڈیجیٹل ہنر حاصل کرنے اور ملازمت کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کررہی ہے۔

گوگل پاکستان کنٹری ڈائریکٹر فرحان قریشی کا کہنا تھا کہ گوگل اپنے پروگرام، پروڈکٹ اور خدمات کے ذریعے پاکستان میں جامع ڈیجیٹل معیشت تعمیر کرنے میں مدد کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو ملازمت حاصل کرنے کے لیے آن لائن تعیلم حاصل کرنے میں مدد کرنا چاہتے ہیں جن کی دنیا میں زیادہ ڈیمانڈ ہے اور جس کی مدد سے لوگ اچھی تنخواہ پر ملازمت حاصل کرسکتے ہیں۔

سرچ انجن کمپنی نے اس پروگرام میں تین مزید کورسز شامل کیے ہیں جن میں بزنس انٹیلی جنس، ایڈوانسڈ ڈیٹا اینالیٹکس اور سائبرسیکیوریٹی شامل ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امین الحق نے کہا کہ ان کی وزارت جی سی سی پروگرام کے ذریعے پاکستانیوں کو ڈیجیٹل مہارت حاصل کرنے کے لیے گوگل کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام ہمارے وژن کی عکاسی کرتا ہے جہاں ڈیجیٹل معیشت کے ذریعے پاکستانیوں کو یکساں مواقع فراہم ہوتے ہیں، بالخصوص خواین کے لیے 50 فیصد اسکالرشپ کی تقسیم پر گوگل کے اقدام کو سراہتے ہیں’۔

جی سی سی سے ڈیٹا اینالسٹ سرٹیفیکشن حاصل کرنے والی اقرا ملک نے اپنے تجربے کے حوالے سے بتایا کہ اس پروگرام کی وجہ سے ان کی زندگی میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے، انہیں نئی نئے ہنر سیکھنے کا موقع ملا ہے جس کی مدد سے وہ فری لانسر بننے میں کامیاب ہوئیں اور اس دوران انہیں مالی استحکام حاصل کرنے میں بھی مدد ملی۔

لاہور سے ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے گریجویٹ سیف اللہ نے کہا کہ گوگل کیرئیر سرٹیفکیٹ نے ذاتی اور پیشہ ورانہ طور پر ان کی زندگی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان سرٹیفیکٹ سے انہیں مستقبل میں کیرئیر کے انتخاب کے حوالے سے مدد حاصل ہوئی، سیف اللہ نے بتایا کہ ’میں ایک سافٹ وئیر ہاؤس میں پرفارمنس مارکیٹر کے طور پر ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب رہا اور فری لانسنگ کے ذریعے آمدنی حاصل کرنے کے کئی مواقع ملے۔