صحت

اگر آپ ڈراؤنے خواب سے خوفزدہ ہیں تو بہتر نیند کیلئے ان تجاویز پر عمل کریں

Share

تیز دھڑکن، کپکپاتا جسم، ماتھے پر پسینہ اور ایسا محسوس ہونا کہ کوئی آپ کا پیچھا کررہا ہے اور آپ کی اچانک آنکھ کھل جاتی ہے، کیا ڈراؤنے خواب دیکھ کر خوفزدہ جاتے ہیں؟

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق عام طور پر ڈراؤنے خواب بچپن میں زیادہ آتے ہیں لیکن ایک اندازے کے مطابق 50 فیصد سے 85 فیصد نوجوانوں کو ہفتے میں دو سے تین بار ڈراؤنے خواب آتے ہیں۔

البتہ ہم سبھی نے اپنی زندگی میں ایک بار ڈراؤنے خواب دیکھنے کا تجربہ لازمی کیا ہوگا، نیند اور صحت کے ماہر نفسیات ڈاکٹر جوشوا ٹال کا کہنا ہے کہ ہمارے خوابوں میں عام طور پر وہ چیزیں شامل ہوتی ہیں جو ہم دن بھر سرگرمی کررہے ہیں، کچھ محققین کا ماننا ہے کہ خواب دیکھنے سے یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے’۔

اگر کسی کو بہت زیادہ ڈراؤنے خواب آتے ہیں جس کی وجہ انہیں ہر وقت پریشانی کا سامنا رہتا ہے تو اسے انگریزی میں nightmare disorder کہتے ہیں، اس کے علاج کے لیے پہلے ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہیے تاکہ آپ ادویات کا استعمال کرسکیں۔

تاہم ڈراؤنے خواب کا علاج بھی ضروری ہے کیونکہ اس کا تعلق بے خوابی، ڈپریشن اور خودکشی جیسے رویوں سے بھی ہے، چونکہ ڈراؤنے خواب نیند کی کمی کا سبب بھی بن سکتے ہیں اس لیے ان کا تعلق دل کی بیماری اور موٹاپے سے بھی ہے۔

اگر آپ کو بھی ڈراؤنے خواب سے خوفزدہ یا پریشان ہیں تو رات کو بہتر نیند کے لیے نیچے دی ہوئی تجاویز پر عمل کرکے کچھ حد تک فائدہ ہوسکتا ہے۔

نیند کا وقت مقرر کریں

بچپن میں اپنے بڑوں سے سنتے آئے ہیں کہ رات کو جلدی سونا اور صبح جلدی اٹھنا جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے لیکن عمر کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں یہ عادت ختم ہوتی جارہی ہے، اکثر نوجوان رات کو دیر تک جاگتے اور صبح دیر سے اٹھتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی نیند متاثر ہوتی ہے ۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں ڈیوڈ گیفن سکول آف میڈیسن میں میڈیسن کی پروفیسر اور امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رکن جینیفر مارٹن کہتی ہیں کہ نوجوانوں میں ڈراؤنے خواب کا علاج کا سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ آپ رات کو جلدی سو جائیں تاکہ آپ کی نیند پوری ہوسکے۔

صحت مند نیند کا تعلق صحت سے ہے، اس کے علاوہ رات کو کچھ وقت کیلئے ورزش کرکے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کا کمرے میں اندھیرا ہو اور گرمی کا احساس نہ ہو، رات کو کافی، چائے سے پرہیز کریں۔

رات کو سونے سے قبل کھانے سے گریز کریں

نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کے مطابق اپنے مقررہ وقت پر کھانا کھانے سے میٹابولزم میں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے دماغ چاق و چوبند رہتا ہے اور ڈراؤنے خواب آسکتے ہیں۔

اس لیے رات کو سونے سے دو سے تین گھنٹے قبل کچھ بھی کھانے سے گریز کریں۔

روزمرہ کی ادویات میں تبدیلی

اگر آپ کی روزمرہ کی ادویات میں تبدیلی آئی ہے جس کی بعد آپ ڈراؤنے خواب سے خوفزدہ ہورہے ہیں تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں

میلاٹونن ایک ہارمون ہے جو پرسکون نیند کی حوصلہ افزائی کیلئے کام کرتا ہے، اس کی ادویات کے استعمال سے ڈراؤنے خواب کم آتے ہیں، اگر آپ بھی نیند میں بہتری، ڈراؤنے خواب سے نجات اور پریشانی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے میلاٹونن کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو پہلے ڈاکٹر سے رجوع کرلیں۔

تناؤ کو کم کرنے والی ورزش

ورزش جسمانی صحت کے لیے بہترین علاج ہے، اس لیے رات کو سونے سے قبل ایسی ورزش کریں جس سے تناؤ میں کمی آسکے۔

ڈراؤنے خواب ہمارے اعصابی نظام کو متحرک کرتا ہے اور اس سے آنے والے خطرات سے جسم قدرتی طور پر ردعمل دیتا ہے۔

اس لیے اعصابی نظام کو پرسکون رکھنے کے لیے رات کو ورزش کرکے سونے سے ڈراؤنے خواب سے کچھ حد تک کمی آسکتی ہے۔

سونے سے قبل رات کو ڈراؤنی فلمیں نہ دیکھیں

سون سے قبل ایسے ڈرامے یا فلمیں دیکھنے سے گزیر کریں جس سے آپ جذباتی ہوجائیں، اکثر فلم دیکھنے کے دوران آنکھوں میں آنسو بھی نکل آتے ہیں، اس لیے ایسا مواد رات کو دیکھنے سے گریز کریں۔

ایسا مواد نہ دیکھنے سے آپ کو بہتر نیند آئے گی۔

ذہنی صحت کیلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں

اگر اوپر دی ہوئی تجاویز پر عمل کرکے فائدہ نہیں ہورہا تو اپنے معالج یا نیند کے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈراؤنے خواب کسی بڑے مسئلے کی بھی علامت ہوسکتے ہیں مثال کے طور پر پی ٹی ایس ڈی یا موڈ کی خرابی، تاہم بنیادی علاج کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا لازمی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جدید دور میں خوابوں سے خوفزدہ ہونے، بے خوابی، بے چینی اور موڈ کی خرابی کے نفسیاتی علاج پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے، اسے لیے اگر آپ بھی ان مسائل کا شکار ہیں تو مدد طلب کرنے سے نہ گھبرائیں، اور اپنے سائیکو تھراپی سے رجوع کریں۔