جمالیات

دوا کا تجربہ جانوروں کے بجائے انسانوں پر کیا جائے، سعودی اداکارہ

Share

سعودی عرب کی نوجوانوں میں مقبول اداکارہ مرام عبدالعزیز نے حکومتوں کو متنازع تجویز دیتے ہوئے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ نئی دوائیوں کی آزمائش چوہوں اور بندروں پر کرنے کے بجائے جیل کے قیدیوں پر کریں۔

اداکارہ کی جانب سے حکومتوں کو متنازع تجویز دیے جانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہوں نے اب مذکورہ تجویز والی ٹوئٹ بھی ڈیلیٹ کردی ہے، تاہم انہوں نے اس حوالے سے وضاحتی ٹوئٹ کی ہے۔

گلف نیوز کے مطابق مرام عبد العزیز نے اپنی ایک ٹوئٹ کے ذریعے مشورہ دیا کہ نئی دوائیوں کا تجربہ چوہے اور بندروں پر کرنے کے بجائے جیل کے قیدیوں پر کیا جانا چاہیے۔

اداکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں کسی خاص ملک کو یہ تجویز پیش نہیں کی البتہ ان کی جانب سے عربی میں کی جانے والی ٹوئٹ سے اندازہ لگایا گیا کہ انہوں نے اپنے ہی ملک سعودی عرب کی حکومت کو تجویز دی کہ وہ ان کے مشورے پر عمل کر سکتی ہے۔‎

مرام عبدالعزیز نے متنازع تجویز کی ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی—فوٹو: انسٹاگرام
مرام عبدالعزیز نے متنازع تجویز کی ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی

رپورٹ کے مطابق اداکارہ نے حکومت کو تجویز پیش کی کہ وہ چوہے اور بندروں جیسے جانوروں کے بجائے جیل کے قیدیوں پر نئی دوائیوں کا تجربہ کرے اور خاص طور پر ان قیدیوں پر دوا کو آزمایا جائے جو سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔

مرام عبدالعزیز نے اپنی تجویز میں بھی کہا کہ اگر ان کے پاس اختیار ہوتا تو وہ جانوروں کے بجائے قیدیوں پر دوا کے تجربات کرنے کا حکم دیتی ہیں، چاہے ایسے تجربات کی کوئی گارنٹی نہ بھی ہوتی۔

سعودی اداکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ وہ قیدیوں پر جیل میں صرف کھانے، شراب نوشی اور دوائیوں پر توانائی صرف نہیں کرتی بلکہ وہ ان قیدیوں پر نئی دوا کا تجربہ بھی کرتیں اور خاص طور پر ان قیدیوں پر دوا کو آزمایا جاتا جو ملک کے لیے سیکیورٹی خطرہ ہوں۔

گلف نیوز کے مطابق اداکارہ کی جانب سے متنازع تجویز دیے جانے پر لوگوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں جرمن ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر سے تشبیح دی اور کئی افراد نے ان کی تجویز کو انسانیت کے خلاف قرار دیا۔

کچھ افراد نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ متنازع تجویز سے سستی شہرت حاصل کرنا چاہتی ہیں، تنقید کے بعد اگرچہ اداکارہ نے مذکورہ پوسٹ ہٹادی، تاہم انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں بتایا کہ وہ مرنے کے بعد اپنے تمام اعضا طبی تحقیق کے لیے عطیہ کردیں گی۔

ساتھ ہی اداکارہ نے وضاحت کی کہ نئی دوا کے تجربات کے لیے طبی ماہرین کو صحت مند جسم درکار ہوتا ہے اور وہ مذکورہ معیار پر پورا نہیں اتریں، اس لیے وہ مرنے کے بعد اپنے تمام اعضا عطیہ کردیں گی، تاکہ ان سے فائدہ حاصل کیا جا سکے۔

اگرچہ اداکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ جسمانی طور پر مکمل صحت مند نہیں، تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی کہ انہیں کیا عرضہ لاحق ہے یا وہ کیوں مکمل طور پر صحت مند نہیں ہیں۔