کھیل

اچھی کرکٹ کھیلی تو ہمارے لیے بہتر موقع ہے، مصباح

Share

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مصباح الحق نے انگلینڈ کی کنڈیشنز سازگار گردانتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم نے اپنی صلاحیت کے مطابق اچھی کرکٹ کھیلی تو ہمارے پاس جیتنے کا اچھا موقع ہے۔

ٹیم کے ساتھ انگلینڈ میں موجود قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے میڈیا سے آن لائن گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں ٹیم کی تیاری کے حوالے سے مطمئن ہوں، پچھلے ایک ماہ سے ٹیم ایک ساتھ ہے جو ٹیم کے لیے نیک شگون ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر ٹیم بہترین شکل میں ہے اور ہم نے جو تیاری کی ہے اس کو ٹیسٹ سیریز میں لے کر جانا ہے اور پرعزم ہیں کہ اچھی کرکٹ کھیلیں گے‎

مصباح الحق نے کہا کہ ہم نے یہاں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کو بھی دیکھا ہے، جس سے ہمیں اپنی حکمت عملی ترتیب دینے میں آسانی رہے گی اور جس فارم میں ٹیم ہے اس کودیکھتے ہوئے پرامید ہوں کہ ٹیم اچھا کرے گی۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ یہاں پر پچ ویسٹ انڈیز کے ساتھ میچ کی طرح دکھائی دے رہی ہے لیکن ہم میچ سے قبل آخری مرتبہ پھر دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی توقعات ہیں جو ٹیم کے لیے اچھی بات ہے اور ٹیم کے لیے موسم اور پچ کے حالات بھی حوصلہ افزا ہیں لیکن انگلینڈ کی ٹیم یہاں پر آسان نہیں ہے تاہم ہمارے پاس اچھا موقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے بعد ہماری ٹیم کے پاس اگر موسم بھی ساتھ دے تو اچھا موقع ہے اور ہمیں اپنی حکمت عملی کو اچھی طرح آزمائیں گے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ طویل عرصے بعد بڑے میچ کھیلتے ہیں تو جتنی بھی تیاری ہو پھر بھی تھوڑی پریشانی ہوتی ہے لیکن جس طرح ہماری ٹیم یہاں اپنا وقت گزار رہی ہے اس سے ایسی کوئی پریشانی نظر نہیں آرہی ہے۔

سینئر کھلاڑیوں کی مایوس کن کارکردگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ان کھلاڑیوں کے ذہن میں بھی ہوگا لیکن یونس خان اورمیرا یہ ماننا ہے کہ خود کو خواہ مخواہ دباؤ کا شکار کرلیں گے تو اپناکردارادا کرنے میں مشکل ہوجائے گی۔

مصباح کا کہنا تھا کہ جہاں تک بابراعظم کی کامیابی کا تعلق ہے تو وہ چیلنج کو مثبت لیتا ہے اور جب سے کپتان بنا ہے ان کی کارکردگی میں مزید بہتری آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اظہرعلی اور اسد شفیق کا انگلینڈ میں تجربہ ہے اور اس کے ساتھ بابراعظم کا کردار نہایت اہم ہے، عابد علی اور شان مسعود گزشتہ دو سیریز میں بہت اچھا کھیل کر آرہے ہیں جو اس طرح کی بڑی سیریز کے لیے اہم ہوتی ہے۔

ٹیم کے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ ٹیم گزشتہ سیریز جیت کر آئی ہے اور کوشش کریں گے اس سلسلے کو جاری رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی اچھی ٹیم سے جیتنا ہے تو بہترین کارکردگی دکھانا ہوتی ہے اور ہر شعبے میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے جس سے کامیابی ملتی ہے۔

انگلینڈ میں کنڈیشنز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پچھلے دوروں کے مقابلوں میں ابھی کنڈیشنز مختلف ہیں اور یہ حوصلہ افزا ہے کیونکہ 2016 میں اسپنر کے لیے کچھ نہیں تھا لیکن اب ایسی صورت حال نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ اس وقت مضبوط باؤلنگ کے ساتھ کھیل رہی ہے اور اس کے لیے ایک بلے باز کو بھی کم کردیا ہے لیکن کنڈیشنز کی وجہ سے ان کی بیٹنگ کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ اگر پہلی اننگز میں 300 رنزبناتے ہیں تو جیتے کے مواقع 70 فیصد بڑھ جاتے ہیں اور ہم کوشش کریں گے کہ اچھی کارکردگی دکھائیں۔

مصباح نے حتمی ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے کہا کہ سہیل خان نے پریکٹس میچوں میں اچھی باؤلنگ کی ہے لیکن حتمی ٹیم کے انتخاب میں مخالف ٹیم اور کنڈیشنز کو دیکھا جائے گا۔