جمالیات

ڈزنی ورلڈ کا 43 ہزار ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجنے کا منصوبہ

Share

ایڈونچرس تھیم پارک کی مالک اور دنیا کی سب سے بڑی انٹرٹینمنٹ کمپنی کا درجہ رکھنے والی امریکا کی ملٹی نیشنل کمپنی ’ڈزنی‘ نے دنیا بھر میں اپنے تمام پارکس کو ’کورونا وائرس‘ کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر بند کردیا تھا اور اب ڈزنی ورلڈ نے اپنے 43 ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجنے کا منصوبہ بنالیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 19 اپریل سے اس منصوبے پر عمل کیا جائے گا۔

یہ ملازمین ڈزنی ورلڈ کو سروس ٹریڈ کاؤنسل یونین کی جانب سے فراہم کیے گئے تھے، جو فلوریڈا کے تھیم پارک میں ملازمت کر رہے ہیں۔

کمپنی کے ایک عہدیدار کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ فیصلہ یونین کو پسند نہیں آیا، البتہ جو صورتحال اس وقت ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈزنی کمپنی کو حق حاصل ہے کہ وہ یہ فیصلہ کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عام طور پر جب ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجنے کا منصوبہ کیا جاتا ہے تو انہیں واپسی کی تاریخ بھی بتائی جاتی ہے تاہم کورونا وائرس کے باعث فی الحال ان کو واپس طلب کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق جن ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجا جا رہا ہے وہ چھٹیوں کے باوجود صحت الاؤنس حاصل کرسکیں گے اور نہ ہی ان کی سینیارٹی ختم کی جائے گی اور نہ ہی انہیں بحالی کے بعد پہلے سے کم تنخواہ دی جائے گی۔

ملازمین کو اس جبری جھٹی کے دوران مراعات ملیں گی۔

ملازمین کو طویل مدت تک چھٹی پر بھیجنے کے فیصلے کے بعد کمپنی سے تعلق رکھنے والے 43 ہزار ملازمین نے حکومت سے مالی مدد کے لیے درخواست کردی ہے۔

خیال رہے کہ ملٹی نیشنل اور ملٹی پرپز انٹرٹینمنٹ کمپنی نے گزشتہ ماہ امریکی ریاست فلوریڈا، کیلی فورنیا اور یورپی ملک فرانس کے دارالحکومت پیرس کے تھیم پارک کو فوری طور بند کردیا تھا جب کہ کمپنی نے دیگر پارکس کو بھی 15 مارچ سے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

’ڈزنی‘ امریکا کی ملٹی نیشنل کمپنی ہے جو انٹرٹینمنٹ، فیشن، شوبز اور آن لائن کاروبار کی مختلف کمپنیاں اور ادارے چلاتی ہے، اسی کمپنی کے امریکا، ایشیا اور یورپ میں ’ڈزنی لینڈ‘ اور ’ڈزنی تھیم پارک‘ کے نام سے ایڈونچرز سائنس فکشن پارک بھی موجود ہیں۔

ڈزنی کمپنی کے امریکا، ایشیا اور یورپ میں مجموعی طور پر 11 پارک ہیں۔

خیال رہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن کے باوجود تاحال کورونا کی شدت میں کمی نہیں دیکھی جا رہی اور 13 اپریل کی دوپہر تک دنیا کے 185 ممالک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 18 لاکھ 85 ہزار سے زائد ہو چکی تھی۔

کورونا کے مریضوں کے حوالے سے امریکا ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد مریضوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ہلاکتوں کے حوالے سے بھی امریکا سب سے اوپر ہے۔

دنیا بھر میں 13 اپریل کی دوپہر تک دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ 14 ہزار 979 تک جاپہنچی تھی۔