کھیل

ڈومینک تھیم نے یو ایس اوپن جیت کر نئی تاریخ رقم کردی

Share

آسٹریا کے ٹینس اسٹار ڈومینک تھیم نے اعصاب شکن معرکے کے بعد الیگزینڈر زیوریو کو شکست دے کر یو ایس اوپن میں نئی تاریخ رقم کردی اور گرینڈ سلِیم جیتنے والے آسٹریا کے پہلے کھلاڑی بن گئے۔

ایونٹ میں سیکنڈ سیڈ ڈومینیک تھیم کی فتح اس لحاظ سے تاریخی حیثیت کی حامل ہے کہ وہ میچ میں ابتدائی دونوں سیٹ ہار گئے تھے اور یو ایس اوپن کی تاریخ میں ابتدائی دو سیٹ ہارنے کے بعد چیمپیئن بننے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔

4 گھنٹے دو منٹ تک چلنے والے اس فائنل میچ میں ایک اور تاریخ بھی رقم ہوئی اور وہ یہ تھی کہ پہلی بار فائنل سیٹ کا فیصلہ ٹائی بریک کے ذریعے ہوا۔‎

یہ 27 سالہ آسٹریلین کے کیریئر کا پہلا گرینڈ سلِیم ہے جس میں انہیں کامیابی ملی اور اس سے قبل وہ تین مرتبہ گرینڈ سلِیم کے فائنل میں ہار چکے تھے اور 2014 کے یو ایس اوپن کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دنیائے ٹینس کو نیا چیمپیئن ملا ہے جبکہ 2016 کے بعد واحد موقع ہے کہ راجر فیڈرر، رافیل نڈال اور نوواک جوکووچ کے علاوہ کوئی کھلاڑی چیمپیئن بنا ہے۔

میچ کے اختتام پر دونوں کھلاڑی ایک دوسرے مصافحہ کر رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز
میچ کے اختتام پر دونوں کھلاڑی ایک دوسرے مصافحہ کر رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز

فائنل میچ کی ابتدا میں ایگزینڈر زیوریو بہترین فارم میں نظر آئے اور پہلا سیٹ صرف 30 منٹ میں 2-6 سے اپنے نام کر کے 0-1 کی برتری حاصل کی۔

اس برتری میں کسی حد تک ڈومینک تھیم کی غلطی بھی کارفرما رہی جنہوں نے خراب سروس کرتے ہوئے تین مرتبہ دو ڈبل فالٹس کیے۔

دوسرے سیٹ میں بھی زیوریو کی برتری واضح تھی اور ایک موقع پر انہیں 1-5 کی برتری حاصل تھی لیکن انہوں نے تین یٹ پوائنٹس ضائع کیے لیکن اس کے باوجود وہ دوسرا سیٹ 4-6 سے جیت کر میچ میں 0-2 کی برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

یہاں سے میچ نے کروٹ لی اور تھیم نے میچ میں بھرپور انداز میں واپسی کرتے ہوئے تیسرے میں 4-6 سے کامیابی حاصل کی۔

چوتھے سیٹ میں بھی انہیں زیادہ مشکل پیش نہ آئی اور ان کا اعتماد اس وقت بلندیوں پر پہنچ گیا جب انہوں نے 3-6 سے سیٹ چیت کر میچ 2-2 سیٹ سے برابر کردیا۔

البتہ میچ کا پانچواں سیٹ اعصاب شکن ثابت جس میں دونوں حریفوں نے فتح کے لیے جان توڑ محنت کی اور ایک مرحلے پر 3-5 کی برتری کے ساتھ زیوریو چیمپیئن شپ پوائنٹس کے ساتھ فیورٹ بن گئے تھے۔

لیکن وہ اس برتری کو برقرار نہ رکھ سکے اور تھیم نے ایک مرتبہ پھر خسارے سے واپسی کرتے ہوئے سیٹ میں 5-6 کی برتری حاصل کر لی لیکن زیوریو کی طرح وہ بھی چیمپیئن شپ پوائنٹس حاصل نہ کر سکے۔

میچ کے رنر اپ الیگزینڈر زیوریو اپنی ٹرافی کے ہمراہ— فوٹو: اے پی
میچ کے رنر اپ الیگزینڈر زیوریو اپنی ٹرافی کے ہمراہ— فوٹو: اے پی

ٹائی بریک کے دوران زیوریو پر تھوڑی تھکان غالب نظر آئی اور تھیم نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹائی بریک پر میچ جیت کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

ڈومینک تھیم پہلی مرتبہ گرینڈ سلِیم جیتنے کے ساتھ ساتھ 3 ملین ڈالر کی رقم بھی اپنے نام کر گئے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال آسٹریلین اوپن میں بھی تھیم رنر اپ رہے تھے جبکہ 2018 اور 2019 کے فرنچ اوپن کے فائنل میں بھی انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا لیکن تین گرینڈ سلِیم فائنلز میں ناکامی کے بعد اس مرتبہ فتح نے ان کے قدم چوم لیے۔

فتح کے بعد ڈومینک تھیم نے کہا ہے کہ وہ اپنے کیریئر کا پہلا میگا ایونٹ جیتنے پر بہت خوش ہیں اور یہ ایک تاریخی فتح ہے۔

یو ایس اوپن چیمپیئن شپ میچ میں کامیابی کے بعد ڈومینیک تھیم بے یقینی کے عالم میں زمین پر لیٹے ہوئے ہیں— فوٹو: رائٹرز
یو ایس اوپن چیمپیئن شپ میچ میں کامیابی کے بعد ڈومینیک تھیم بے یقینی کے عالم میں زمین پر لیٹے ہوئے ہیں— فوٹو: رائٹرز

اپنے ایک بیان میں ڈومینک تھیم نے کہا کہ فائنل میچ میں انہوں نے اپنی تمام تر توجہ کھیل پر مرکوز رکھی اور درست شارٹس کا استعمال ٹھیک وقت پر کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔

27 سالہ ٹینس اسٹار نے مزید کہا کہ وہ مستقبل میں بھی اپنی عمدہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے مزید ٹائٹل اپنے نام کریں گے۔

یاد رہے کہ خواتین کے مقابلوں میں ناؤمی اوساکا نے چیمپیئن ببننے کا اعزاز حاصل کیا۔