دنیابھرسے

اٹلی میں چین سے زیادہ اموات، کورونا وائرس سے 3ہزار 245 افراد ہلاک

Share

کورونا وائرس سے اٹلی میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات ہوئی گئی ہیں اور جمعرات کو مزید 427 اموات کے بعد اٹلی میں کوڈ-19 سے ہلاکتوں کی تعداد 3ہزار 245ہو گئی ہے۔

اس وائرس نے چین کے شہر ووہان میں جنم لیا تھا جس سے چین میں 3ہزار 245افراد ہلاک ہوئے تھے۔

تاہم چین کی جانب سے فراہم کردہ اعدادوشمار پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا کیونکہ وائرس سے مجموعی طور ہر چین میں 80ہزار سے زائدافراد متاثر ہوئے تھے جبکہ اٹلی میں 41ہزار کے متاثر ہونے نتیجے میں ہلاکتیں 3400 سے تجاوز کر چکی ہیں۔تحریر جاری ہے‎

اٹلی میں 12مارچ کو لاک ڈاؤن کیا گیا تھا جسے 25مارچ کو ختم ہونا تھا لیکن اب اس لاک ڈاؤن میں بھی غیرمعینہ مدت تک توسیع کردی گئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مکمل لاک ڈاؤن کے سبب اٹلی کی معیشت کو بری طرح دھچکا لگا ہے اور یہ جنگ عظیم دوئم کے بعد اٹلی کو معاشی سطح پر پہنچنے والا سب سے بڑا نقصان ہے جس میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ناقابل تلافی نقصان ہوتا جارہا ہے۔

حکومت کی جانب سے مستقل کوششوں کے باوجود اٹلی میں وائرس تھمنے کا ناکام نہیں لے رہا اور گزشتہ روز ساڑے چار ہزار نئے کیسز کے بعد جمعرات کو مزید ساڑھے پانچ ہزار کے وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق ہوئی۔

وائرس کو پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہر تدفین کے عمل میں 30منٹ کا وقفہ کیا جا رہا ہے اور سر سے پاؤں تک سفید کپڑوں میں ڈھکے ہوئے افراد اپنی جان کی بازی لگا کر یہ انجام دے رہے ہیں۔

اٹلی کے نشریاتی اداروں کا کہنا ہے کہ اٹلی میں وائرس کا گڑھ تصور کیے جانے والے شہر برگامو کے قریبی علاقے میں جمعرات کو دو ڈالکٹرز کی موت کے بعد وائرس سے مرنے والے طبی عملے کی تعداد 13ہو گئی ہے۔

اٹلی کے وزیر اعظم گیوسپے کونٹے نے عوام کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ وہ اپنی عقل کا استعمال کرتے ہوئے حد درجہ احتیاط سے کام لیں، ہم کسی بھی چیز کو ہلکا نہیں لے رہے اور بہترین صورتحال کا تصور کرتے ہوئے انی بہترین کاوشیں کر رہے ہیں۔

اٹلی کے وزیر اعظم کو ملک بھر میں لاک ڈاؤن پر عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور ایک سروے میں 47فیصد نے کاروبار، اسکول و جامعات سمیت ہر طرح کی بندش کو مثبت قرار دیا جبکہ 47فیصد افراد نے ہی اسے ‘حد سے زیادہ مثبت’ قدم قرار دیا۔

تاہم اعلان کے مطابق لاک ڈاؤن کا اختتام آئندہ جمعرات کو ہونا ہے لیکن وزیراعظم کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں اتیاطی تدابیر اختیار کرنا ناگزیر ہے اور ان کے اس بیان کے بعد توقع یہی ہے کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کردی جائے گی۔

اٹلی میں لاک ڈاؤن پر عائد پابندیوں کو اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بلاضرورت گھر سے باہر گھومتے ہوئے نظر آںے والوں پر 206یورو جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے جکہ پولیس کی جانب سے مستقل اعلانات کرتے ہوئے عوام کو ہدایت کی جا رہی ہے کہ وہ گھروں تک محدود رہیں۔

اٹلی کے وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کے سبب متاثر ہونے والے کاروباروں کی معاونت کے لیے 25ارب یورو کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے ۔

یاد رہے کہ اٹلی کی معیشت میں سیاحت کا بہت بڑا کردار ہے لیکن لاک ڈاؤن کے سبب سیاحت مکمل طور پر بند ہونے سے اس شعبے کو سب سے بڑا دھچکا لگا ہے اور اٹلی میں 1960 کی دہائی کے بعد سیاحت کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

واضح رہے اس تباہ کن وائرس سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک دنیا بھر میں 9ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 2لاکھ 22ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔