پاکستان

وزیر اعظم کی ریلی کے موقع پر حافظ آباد میں عام تعطیل کا اعلان

Share

گجرات/لاہور: وزیراعظم عمران خان کی آج حافظ آباد میں ریلی کی تیاریاں مکمل ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس موقع پر عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق گوجرانوالہ ڈویژن کے چھ اضلاع خصوصاً گوجرانوالہ، منڈی بہاؤالدین اور گجرات میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے مقامی نمائندے پارٹی کارکنوں اور عوام کو بڑے پیمانے پر ریلی میں شرکت کے لیے ترغیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی گجرات اور منڈی بہاؤالدین کے ضلعی صدور رکن صوبائی اسمبلی سلیم سرور جورا اور طارق تارڑ رائقہ بالترتیب اپنے اپنے علاقوں سے کارکنوں کے قافلوں کی قیادت کریں گے، حافظ آباد کے پی ٹی آئی قانون سازوں نے لوگوں کو جلسے میں لانے کے لیے گزشتہ ایک ہفتہ سے کارنر میٹنگز کر رکھی ہیں۔‎

حافظ آباد سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شوکت بھٹی کے والد اور سابق رکن قومی اسمبلی مہدی حسن بھٹی نے یہاں تک کہ مقامی صحافیوں سے بھی درخواست کی کہ وہ فی کس کم از کم 100 افراد کو جلسے میں لائیں، جمعہ کے روز قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سیکیورٹی اہلکاروں کو ریلی کے مقام حافظ آباد اسٹیڈیم پر تعینات کر دیا گیا۔

دوسری جانب گوجرانوالہ کے ریجنل پولیس آفیسر، کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او نے پنڈال کا معائنہ کیا۔

حافظ آباد پہنچنے کے فورا بعد ہی وزیر اعظم یونیورسٹی آف حافظ آباد کا سنگ بنیاد رکھیں گے جس کے بعد ان کا خطاب ہوگا۔

حافظ آباد کے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اسٹیڈیم کے تمام دروازوں پر چہرے کے ماسک اور ہینڈ سینیائٹرز دستیاب ہوں گے جبکہ لوگوں کو جلسے میں شرکت کے لیے پہلے سے ہی ماسک پہن کر آنے کے لیے کہا گیا ہے۔

تحریک انصاف کے ذرائع نے اس سے قبل بتایا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے جلسوں کے جواب میں حافظ آباد ریلی کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر آفس سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ جیسا کہ وزیر اعظم حافظ آباد کا دورہ کر رہے ہیں جو ضلع کے لیے بے حد اعزاز اور خوشی کا موقع ہے اور مجھ کو تفویض کیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے میں 7 نومبر کو مقامی سطح پر تعطیل کا اعلان کرتا ہوں۔

اس ضمن میں جب حافظ آباد کے ڈپٹی کمشنر نوید شہزاد مرزا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اسکولوں اور کالجوں کے اختتامی اوقات کے دوران ٹریفک کی آمدورفت میں رکاوٹ سے بچنے کے لیے مقامی سطح پر تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے کیونکہ وزیر اعظم دوپہر کے وقت وہاں پہنچیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اسکولوں، کالجوں اور دفاتر میں معمول کے مطابق رش کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے جلسے کے لیے بڑی تعداد میں گاڑیاں چلیں گی۔

جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ بظاہر حافظ آباد کے ضلعی ایجوکیشن آفیسر کی طرف سے سوشل میڈیا پر ایک خط گردش کررہا ہے جس میں سرکاری ملازمین کو پی ٹی آئی کے جلسہ عام میں شرکت کے لیے کہا گیا تو ڈپٹی کمشنر نے ایسی کسی ہدایت کی تردید کی، انہوں نے کہا کہ یہ میرے علم میں آیا اور میں نے متعلقہ ایجوکیشن آفیسر سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی اس حوالے سے انکار کیا۔

ڈپٹی کمشنر کے مقامی سطح پر تعطیل کے اعلان والے خط میں یہ بھی کہا گیا کہ چھٹی کا آرڈر صرف مقامی اور صوبائی محکموں کے دفاتر پر لاگو ہوگا، تاہم چونکہ صحت کا انتباہ پہلے ہی دے دیا گیا تھا لہٰذا ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ کیو اور ٹی ایچ کیو کے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل عملہ ڈیوٹی پر موجود رہے گا۔

عام تعطیل کے اعلان پر مسلم لیگ(ن) کی تنقید

دوسری جانبایک اور رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز نے ہفتہ کو وزیراعظم کے جلسے میں عوام کی شرکت یقینی بنانے کے لیے حافظ آباد میں مقامی سطح پر تعطیل کا اعلان کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن کی جناب سے ملک بھر میں منعقد ہونے والے عوامی جلسوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے دباؤ سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت اضافی اقدامات کرتے ہوئے وزیر اعظم کی نام نہاد عوامی رابطہ مہم شروع کرنے میں مدد کررہی ہے۔

احسن اقبال نے پوچھا کہ کیا پی ٹی آئی کی حکومت کے عوامی اجتماعات ‘کورونا وائرس سے پاک ہیں’ کیوں کہ یہ کورونا کے ایس او پیز کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے پیش نظر عوامی اجتماعات سے گریز کریں۔