کھیل

ویسٹ انڈیز کے 3 کھلاڑی کورونا کے باعث دورہ انگلینڈ سے دستبردار

Share

ویسٹ انڈیز کے 3 کھلاڑی کورونا وائرس کے خوف سے اگلے ماہ انگلینڈ میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز سے دستبردار ہوگئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق بلے باز شیروون ہیٹمیئر، ڈیرن براوو اور آل راؤنڈر کیمو پاؤل نے انگلینڈ کا دورہ کرنے والی 25 رکنی ٹیم کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہے کہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز اصل شیڈول کے مطابق 4 جون سے شروع ہونے والی تھی لیکن کورونا وائرس کے باعث ملتوی کردی گئی تھی۔

انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کے نئے شیڈول کے مطابق 8 جولائی کو بغیر تماشائیوں کے شروع ہوگی۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم 9 جون کو انگلینڈ پپہنچے گی اور قرنطینہ اور ٹریننگ کے لیے اولڈ ٹریفورڈ میں قیام کرے گی۔

دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ 8 جولائی کو ساؤتھمپٹن میں شروع ہوگا جس کے بعد دونوں ٹیسٹ اولڈ ٹریفورڈ میں بالترتیب 16 جولائی اور 24 جولائی کو شروع ہوں گے۔

کرکٹ ویسٹ انڈیز نے اپنے بیان میں کہا کہ کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ رواں ہفتے ہوگا اور 8 جون کو نجی پرواز سے برطانیہ روانہ ہوں گے۔

ویسٹ انڈیز نے 14 رکنی ٹیم کے ساتھ ساتھ 11 اضافی کھلاڑیوں کو متبادل کے طور پر منتخب کرلیا ہے جو ٹریننگ میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے اور ضرورت پڑنے پر ٹیم کو دستیاب ہوں گے۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے اعلان کردہ ٹیم میں جیسن ہولڈر (کپتان)، جیریمی بلیک ووڈ، بونر، کریگ بریتھویٹ، شیمرابروکس، جان کیمبل، روسٹن چیز، رکیم کورنوال، شین ڈاؤریچ، چیمار ہولڈر، شے ہوپ، الزاری جوزف، ریمون ریفر اور کیماروچ شامل ہیں۔

اضافی کھلاڑیوں میں سنیل ایمبریس، جوشوا ڈاسلوا، شینن گیبرئیل، کیون ہارڈنگ، کائل مائیرز، پریسٹن مک سوین، مارکوئینو منڈلے، شین موسلے، اینڈرسن فلپ، اوشین تھامس اور جومیل واریکن کے نام ہیں۔

وہسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے کہا کہ مستقبل میں انتخاب کے موقع پر ہیٹمیئر، براوو اور کیموپاؤل کے فیصلے آڑے نہیں آئیں گے۔

واضح رہے کہ برطانیہ دنیا بھر میں کورونا سے بری طرح متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے جہاں کیسز کی تعداد ویسٹ انڈیز کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہیں۔

ویسٹ انڈیز نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ اپنی ٹیم کو انگلینڈ بھیج دیں گے جبکہ کھلاڑیوں اور اسٹاف کی تنخواہوں میں 50 فیصد کمی کا اعلان کیا تھا۔

کرکٹ ویسٹ انڈیز کے چیف ایگزیکٹو جونی گریو نے کہا تھا کہ ہم کسی بھی کھلاڑی کو دورے کے لیے مجبور نہیں کریں گے کیونکہ کھلاڑیوں کی حفاظت ہی ہماری اولین ترجیح ہے اور تمام کھلاڑیوں کی خواہشات کا مکمل احترام کریں گے۔

ویسٹ انڈین کرکٹ حکام کا کہنا تھا کہ یکم جولائی سے کھلاڑیوں، امپائرز اور کوچز کی تنخواہ میں 50 فیصد کٹوتی کی جائے گی اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ جزو وقتی کٹوتی 6ماہ سے زائد عرصے تک نہیں چلے گی۔