جمالیاتہفتہ بھر کی مقبول ترین

پیمرا نے بول چینل کے پروگرام ‘ٹک ٹاک شو’ پر بھی پابندی لگادی

Share

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا) نے نامناسب مواد نشر کرنے پر پروگرام ‘ٹک ٹاک شو’ پر مکمل پابندی عائد کردی۔

اس حوالے سے جاری پریس ریلیز میں پیمرا نے کہا کہ بول انٹرٹینمنٹ کے پروگرام میں نشر کیے جانے والے مواد پر ناظرین کی جانب سے پاکستان سٹیزن پورٹل اور پیمرا کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شکایات موصول ہورہی تھیں۔

پیمرا نے کہا کہ چینل کو پروگرام ٹک ٹاک شو میں انتہائی نامناسب، بیہودہ، فحش اور بھارتی موسیقی پر مبنی ویڈیوز/ مواد نشر کرنے پر اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔‎

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ نوٹس میں چینل کو خبردار کیا گیا تھا کہ پروگرام میں نشر کیے جانے والے مواد کا جائزہ لیں اور پروگرام کو پاکستانی اقدار کے مطابق ترتیب دیں بصورتِ دیگر اس حوالے سے پیمرا آرڈیننس کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

تاہم پیمرا کی تنبیہ کے باوجود بول انٹرٹینمنٹ نے پروگرام میں نامناسب ٹک ٹاک ویڈیوز نشر کرنا جاری رکھا جس کے باعث پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 27 کے تحت ٹک ٹاک شو نشر کرنے پر پابندی عائد کردی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سماجی و مذہبی اقدار کے منافی مواد نشر کرنے پر ڈراما سیریل جلن کی نشریات پر فوری پابندی لگائی تھی۔

پیمرا نے کہا تھا کہ ڈرامے کے مواد سے متعلق چینل انتظامیہ کو بارہا خبردار کیا گیا تھا کہ ڈرامےکے مواد کا جائزہ لیں اور اسکرپٹ کو پاکستانی اقدار کے مطابق بنائیں بصورت دیگر کارروائی کی جائے گی۔

اس سے قبل 4 ستمبر کو پیمرا نے ‘سماجی اور مذہبی اقدار’ کے منافی مواد نشر کرنے پر ڈراما سیریل ‘عشقیہ’ اور ‘پیار کے صدقے’ کے نشر مکرر پر پابندی عائد کردی تھی۔

پیمرا نے دونوں ڈراموں کی نہ صرف اے آر وائے ڈیجیٹل، ہم ٹی وی بلکہ اور اے آر وائے زندگی اور ہم ستارے پر بھی نشر مکرر پر پابندی لگائی تھی۔

خیال رہے کہ ٹک ٹاک ایک چینی سوشل نیٹ ورکنگ ایپلی کیشن ہے جو صارفین کو ویڈیو کلپس بنانے، گانوں پر لپ سنک کرنے اور چھوٹی ویڈیوز بنانے کی اجازت دیتی ہے۔

مشہو ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں نہایت مقبول ہے اور ہر عمر کے افراد اس پر اپنی ویڈیوز اپ لوڈ کرتے رہتے ہیں۔

تاہم اس ایپ پر ویڈیو کے حوالے سے کئی افسوسناک واقعات بھی سامنے آئے ہیں جس میں ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے ٹرین کی زد میں آکر یا گولی لگنے سے کئی قیمتیں جانیں ضائع جا چکی ہیں۔

گزشتہ ماہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ٹک ٹاک سے بھی پاکستان میں فحش، غیر اخلاقی و نامناسب مواد سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس سے قبل جولائی میں پی ٹی اے نے ٹک ٹاک پر فحش اور غیراخلاقی مواد اور اس کے نوجوان نسل پر انتہائی منفی اثرات کے حوالے سے معاشرے کے مختلف طبقات کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد ویڈیو ایپ کو ‘ حتمی وارننگ’ جاری کی تھی۔