فیچرز

102 قیراط وزن کا نادر سفید ہیرا ایک کروڑ 57 لاکھ ڈالر میں نیلام

Share

102 قیراط کا ایک نادر سفید ہیرا آن لائن نیلامی میں ایک کروڑ 57 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا ہے جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کافی ’سستا سودا‘ رہا۔

ٹیلی فون کے ذریعے اس ہیرے کی کامیاب بولی دینے والی شخص نے اپنا نام صیغہ راز میں رکھا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ہانگ کانگ میں ہونے اس نیلامی کا انعقاد آن لائن کیا گیا تھا۔

یہ ہیرا سنہ 2018 میں کینیڈا میں ہیروں کی ایک کان سے ملنے والے ہیرے کے 271 قیراط کے پتھر سے تراشا گیا تھا۔ ابھی تک 100 قیراط سے بڑے اور اس معیار کے صرف سات دوسرے ہیرے تراشے جا چکے ہیں۔

اس ہیرے کی نیلامی کے لیے ’ریزرو پرائز‘ یعنی نیلامی کرنے والے کی جانب سے کم از کم قیمت طے نہیں تھی۔

تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی ہیرے کو اس طرح آن لائن نیلامی میں فروخت کیا گیا ہو۔

امریکہ کی بین الاقوامی آرگنائزیشن سوتبی نے ہیرے کو ’بے عیب‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس کی ندرت اور خوبصورتی کو بڑھانا مشکل ہے۔‘

آن لائن جیولر 77 ڈائمنڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر ٹوبیاس کورمنڈ کا کہنا تھا کہ ہیرے کے خریدار کو بہت اچھی قیمت میں یہ پتھر ملا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ریزرو قیمت نہ رکھ کر فروخت کرنے والے نے ’جرات مندانہ فیصلہ‘ کیا تھا جو انھیں مہنگا پڑا۔

سنہ 2017 میں جنیوا میں 163 قیراط کے ہیرے کا ایک ہار 33.7 ملین ڈالر کا فروخت ہوا تھا۔ انگولا میں 404 قیراط کے پتھر سے لیا گیا تھا یہ ہیرا نیلامی میں پیش کیا جانے والا اب تک کا سب سے بڑا ہیرا بتایا جاتا ہے۔ اس کے خریدار کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی گئی تھی۔

اسی سال صرف 19 قیراط سے کم وزنی نایاب گلابی ہیرے کی نیلامی میں 50.3 ملین سوئس فرینک ادا کیے گئے تھے جو ایک قیراط کے عوض ادا ہونے والی ریکارڈ قیمت ہے۔

ہیرے
،تصویر کا کیپشنفائل فوٹو

نیلامی گھر کرسٹی کے یورپ کے سربراہ کے مطابق ہر ایک قیراط کی تقریباً 2.6 ملین کی قیمت نے گلابی ہیرے کی قیمت کا عالمی ریکارڈ بنایا تھا۔

ٹورنٹو میں بی بی سی کی جیسیکا مرفی کا کہنا ہے کہ کینیڈا دنیا میں بڑے ہیرے تیار کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے اور بڑے بڑے ہیرے جواہرات اس کے لیے نئے نہیں ہیں اس کے باوجود کہ قیمتی پتھروں کے لیے بڑے پیمانے پر کان کنی وہاں صرف 1990 کی دہائی میں ہی شروع ہوئی تھی۔

دو سال قبل ڈومینین ڈائمنڈ مائن کمپنی نے آرکٹک سرکل کے جنوب میں 135 میل جنوب مغربی علاقوں میں واقع اپنی ایک کان سے 552 قیراط کا بیش قیمت پیلا پتھر ملنے کا اعلان کیا تھا جو شمالی امریکہ کا ایک ریکارڈ تھا۔

اس سے پہلے ریکارڈ یافتہ ہیرا بھی سنہ 2015 میں اِسی کان میں ملا تھا۔

دو ارب سال پرانے 187.7 قیراط کے ہیرے ’دی فاکس فائر‘ کو پوری دنیا میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا اور لندن کے کینزنگنٹن پیلس میں بھی چند ہفتوں تک اسے نمائش کے لیے رکھا گیا تھا۔

کینیڈا کے ہیرے جو اکثر اوقات ملک کے دور دراز شمالی علاقوں میں پائے جاتے ہیں تنازعات سے پاک ہونے کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں اور کچھ دوسرے ممالک کے پتھروں سے زیادہ بہتر سمجھے جاتے ہیں۔

مقامی حکومتوں اور انڈسٹری نے اس ساکھ کو فروغ اور تحفظ دیا ہے حالانکہ ماحولیاتی مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ بارودی سرنگیں نازک شمالی ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔