Site icon DUNYA PAKISTAN

اپنے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں سنچری کرنے والے عبداللہ شفیق کون ہیں؟

Share

پاکستان کے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کا آغاز دو دھواں دار اننگز سے ہوا ہے۔ پہلے میچ میں حیدر علی کی 90 رنز کی اننگز کی بازگشت ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ دوسرے میچ میں عبداللہ شفیق کی جارحانہ سنچری نے شہ سرخیوں میں جگہ بنا لی۔

حیدر علی پاکستانی کرکٹ ٹیم کے حالیہ دورۂ انگلینڈ میں اپنے بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کریئر کا آغاز نصف سنچری کے ساتھ کر چکے ہیں، لہٰذا سب کو ان کے ٹیلنٹ کا پتہ تھا لیکن عبداللہ شفیق کی سنچری اس اعتبار سے بڑی اہمیت کی حامل ہے کہ وہ اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل رہے تھے۔

عبداللہ شفیق جب بیٹنگ کے لیے آئے تھے تو اس وقت ان کی ٹیم سینٹرل پنجاب کو حریف ٹیم سدرن پنجاب نے جیتنے کے لیے 201 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن صرف ایک رن پر اس کے دو تجربہ کار بیٹسمین رضوان حسین اور عابد علی آؤٹ ہو چکے تھے۔

اس موقع پر عبداللہ شفیق نے صرف 89 گیندوں پر 102 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل ڈالی جس میں چار چھکے اور 11 چوکے شامل تھے۔ انھوں نے کامران اکمل کے ساتھ تیسری وکٹ کی شراکت میں 145 رنز کا اضافہ کر کے اپنی ٹیم کو باآسانی سات وکٹوں سے فتح دلا دی۔

عبداللہ شفیق پاکستان کے چوتھے بیٹسمین ہیں جنھوں نے اپنے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں سنچری بنائی ہے ان سے قبل معین خان (سنہ 2005) آصف علی (سنہ 2011) اور بلال آصف (سنہ 2015) میں اپنے اولین ٹی ٹوئنٹی میچ میں سنچری سکور کر چکے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ عبداللہ شفیق نے اپنے فرسٹ کلاس کریئر کا آغاز بھی سنچری کے ساتھ کیا تھا۔ انھوں نے گذشتہ سال سینٹرل پنجاب کی طرف سے سدرن پنجاب کے خلاف 133رنز سکور کیے تھے۔

عبداللہ شفیق بھارت کے شیوام بھمبری کے بعد دوسرے بیٹسمین ہیں جنھوں نے اپنے پہلے فرسٹ کلاس اور پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ہی سنچری سکور کی ہے۔

عبداللہ شفیق کون ہیں؟

بیس سالہ عبداللہ شفیق کا شمار باصلاحیت بیٹسمینوں میں ہوتا ہے۔ ان کا فرسٹ کلاس کریئر پچھلے سال ہی شروع ہوا ہے۔

عبداللہ شفیق اپنی اس یادگار ٹی ٹوئنٹی اننگز کے بارے میں کہتے ہیں کہ ʹاس میچ میں ہمارے تین کھلاڑیوں کا ڈیبیو تھا اس لیے کوچنگ سٹاف نے ہمیں بہت اعتماد دیا تھا لیکن دو وکٹیں جلد گر جانے پر جب میں بیٹنگ کے لیے آیا تو بہت زیادہ نروس تھا، لیکن چند گیندیں کھیلنے کے بعد نارمل ہوگیا تھا اور کوشش کی کہ میں اپنی نیچرل گیم کھیلوں۔ʹ

عبداللہ شفیق کہتے ہیں ’مجھے خوشی ہے کہ میں نے فرسٹ کلاس اور ٹی ٹوئنٹی دونوں کریئر کا آغاز سنچری سے کیا ہے۔ دونوں کی اہمیت اپنی جگہ ہے لیکن ٹی ٹوئنٹی اننگز مجھے زیادہ اچھی لگی ہے۔ʹ

عبداللہ شفیق کا تعلق سیالکوٹ سے ہے۔ وہ عامر وسیم کرکٹ کلب کی طرف سے کھیلتے رہے ہیں۔ عامر وسیم سابق فرسٹ کلاس کرکٹر تھے جو دو سال قبل انتقال کرگئے تھے۔ وہ عبداللہ شفیق کی حوصلہ افزائی میں ہمیشہ پیش پیش رہے تھے۔

عبداللہ شفیق نے پاکستان انڈر19 ٹیم کی بھی نمائندگی کی ہے۔ انھوں نے گذشتہ سیزن میں قائدِ اعظم سیکنڈ الیون ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ سینٹرل پنجاب کی طرف سے انھوں نے ناردرن کے خلاف میچ میں ناقابل شکست 205 رنز سکور کیے تھے جبکہ خیبر پختونخوا کے خلاف بھی انھوں نے سنچری سکور کی تھی جس کے بعد انھیں فرسٹ الیون میں شامل کیا گیا تھا۔

وہ پاکستان سپر لیگ میں ملتان سلطانز کی ٹیم میں بھی منتخب ہوچکے ہیں تاہم ابھی تک انھیں کوئی میچ کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا ہے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق بھی عبداللہ شفیق کی غیر معمولی صلاحیتوں کے معترف رہے ہیں اور اب جب انھوں نے اپنے ٹی ٹوئنٹی کریئر کا آغاز ایک یادگار پرفارمنس سے کیا ہے تو یقیناً مصباح الحق ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے بارے میں سوچ رہے ہوں گے جس طرح انھوں نے حیدر علی کو موقع دیا۔

عبداللہ شفیق کہتے ہیں ʹوالدین کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے ہی وہ کرکٹ کھیل پائے ہیں۔ میرے والد میری کرکٹ کے نقاد بھی ہیں کیونکہ جب بھی میں غلط شاٹ کھیلتا ہوں تو وہ ڈانٹتے ہیں۔ʹ

عبداللہ شفیق کے پسندیدہ کرکٹر آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ ہیں جنھیں وہ ان کے ُپل شاٹ کی وجہ سے بہت پسند کرتے ہیں۔

Exit mobile version