بڑے سٹارز کے ہاں پیدا ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہوتا کہ آپ کی زندگی بے فکری اور عیش و آرام سے لیس ہے۔ بالی وڈ میں کِنگ خان کہے جانے والے شاہ رخ خان کی بیٹی سہانا خان کی خوبصورت تصاویر اکثر سوشل میڈیا پر نظر آتی ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ بچپن میں اکثر ان سے کہا گیا کہ وہ بدصورت ہیں کیونکہ ان کی رنگت سانولی ہے۔
انسٹا گرام پر اپنی پوسٹ میں سانولی رنگت کے بارے میں بات کرتے ہوئے سہانا نے لکھا کہ ’یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس پر بات ہونی چاہیے کیونکہ بے شمار نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اس کے سبب احساسِ کمتری کا شکار رہتے ہیں۔‘
سہانا کا کہنا تھا کہ ان کی رنگت پر بچے نہیں بلکہ بالغ لوگ تبصرہ کیا کرتے تھے اور 12 سال کی عمر تک انھیں اس طرح کی باتیں برداشت کرنی پڑیں۔
سہانا نے لکھا ‘یہ صرف میرے بارے میں نہیں ہے، یہ ہر نوجوان لڑکی/ لڑکے کے بارے میں ہے جو بغیر کسی وجہ کے احساس کمتری کے ساتھ بڑے ہوتے ہیں۔
انھوں نے مزید لکھا کہ ’یہ افسوس کی بات ہے کہ اگر سوشل میڈیا، شادی بیاہ کرانے والے یا پھر آپ کے اپنے گھر ہی والے ہی آپ کو یقین دلوا دیں اگرآپ کا قد لمبا نہیں اور آپ گورے نہیں تو آپ خوبصورت نہیں ہیں۔‘
‘میں امید کرتی ہوں کہ آپ کو یہ جان کر مدد ملے گی کہ میرا قد 5.3 ہے، میری رنگت سانولی ہے اور میں اس بارے میں بے حد خوش ہوں اور آپ کو بھی ہونا چاہیے۔’
انوشکا اور گواسکر کی ان بن
اداکارہ انوشکا شرما کو شکایت ہے کہ کرکٹ میں ان کے شوہر ویراٹ کوہلی کی خراب کارکردگی کے لیے ہمیشہ انہیں ہی کیوں موردِ الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔ آج کل متحدہ عرب امارات میں آئی پی ایل جاری ہے۔
ایک میچ کے دوران ویراٹ نے کچھ کیچ چھوڑے تو کمنٹری باکس میں بیٹھے سینیئر کھلاڑی سنیل گواسکر کہہ بیٹھے کہ ‘لگتا ہے لاک ڈاؤن میں ویراٹ نے صرف انوشکا کی ہی گیندوں پر پریکٹس کی ہے۔’
اس کے بعد ‘بائیکاٹ گواسکر’ ٹویٹر پر ٹرینڈ کرنے لگا اور برکھا دت سمیت کئی خواتین میدان میں کود پڑیں کہ مردوں کے ایسے رویے کا سختی سے جواب دیا جانا چاہیے۔ بہر حال انوشکا شرما سنیل گواسکر کو انسٹا پر اپنی ایک پوسٹ میں پہلے ہی جواب دے چکی تھیں انوشکا نے لکھا:
’یہ سچ ہے کہ آپ کا تبصرہ اچھا نہیں تھا، لیکن میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ کسی کی ناقص کارکردگی کو اس کی بیوی کے سر کیوں منڈھ دیا جاتا ہے۔ یقینا میرے شوہر کے کھیل پر تبصرہ کرنے کے لیے آپ کے پاس اور بھی بہت سے الفاظ اور جملے ہوں گے۔ یا آپ کے الفاظ اسی وقت مکمل ہوں گے جب اس میں میرا نام آجائے گا۔ یہ 2020 ہے اور اب بھی میرے لیے چیزیں تبدیل نہیں ہوئی ہیں۔ آپ کب کرکٹ میں میرا نام گھسیٹنا اور مجھ پر طنزیہ تبصرے کرنا چھوڑیں گے۔ آپ ایک لیجنڈ ہیں۔ میں آپ کا بہت احترام کرتی ہوں۔ آپ کی بات سن کر مجھے جو محسوس ہوا وہ میں نے لکھ دیا۔‘
سنیل گواسکر نے ایک انگریزی چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کی گفتگو کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
’میرے کہنے کا مطلب تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کھلاڑیوں کو کافی پریکٹس کرنے کا موقع نہیں ملا۔ میرا تبصرہ صرف ایک ویڈیو تک محدود تھا جو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی تھی جس میں ویراٹ اپنے گھر کے احاطے میں کرکٹ کھیل رہے تھے اور انوشکا بولنگ کر رہی تھیں۔‘
انوشکا کی بات بھی درست ہے کہ ماضی میں جب بھی ویراٹ ناکام ہوئے تو سوشل میڈیا پر انھیں بہت ٹرول کیا جاتا رہا ہے لیکن بیچارے گواسکر نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ کمنٹری کے دوران ایک ویڈیو پر سوچے سمجھے بغیر تبصرہ کرنا انھیں کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے۔
ابھیشیک کی ٹرولنگ
سوشل میڈیا پر مسلسل ٹرول ہونا کیسا لگتا ہے؟ یہ کوئی ابھشیک بچن سے پوچھے، جو سوشل میڈیا کے ان جیالوں کا جواب دیتے دیتے نہیں تھکتے جو کبھی ان کے پاپا کی کامیابی اور کبھی ان کے کریئر کے حوالے سے انہیں طنز کا نشانہ بنانے سے باز نہیں آتے۔
ایک صارف نے ان سے پوچھا کہ بھائی لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد بھی آپ تو بے روزگار رہو گے جواب میں ابھیشیک نے لکھا ‘وہ آپ کے ہاتھ میں ہے اگر آپ کو ہمارا کام اچھا نہں لگتا تو ہمیں کام بھی نہیں ملتا۔’
ایک صارف نے پوچھا ‘کہ کیا آپ کے پاس ‘ہیش’ ہے ابھشیک کا جواب تھا ‘نہیں، ایسا نہ کریں، لیکن مجھے آپکی مدد کر کے بہت خوشی ہوگی میں آپ کا تعارف ممبئی پولیس سے کروا دیتا وں جو آپ کی ہر ممکن مدد کر سکتے ہیں۔’
ابھشیک جلدی ہی فلم ‘دی بگ بُل’ میں نظر آییں گے جو ڈزنی ہاٹ سٹار پر ریلیز ہوگی اس کے بعد ‘لوڈو ‘ نیٹ فلیکس پر دکھائی جائے گی۔