سائنس

کتوں کے لیے آگمینٹڈ ریئلٹی والے چشموں کے تجربات

Share

امریکی فوج میں شامل لڑاکا کتوں کے لیے آگمینٹڈ ریئلٹی یعنی فروزاں حقیقت (حقیقت کو بڑھا کر بیان کرنے والے) چشمے تیار کیے جا رہے ہیں تاکہ خطرناک صورتِ حال میں فاصلے پر رہ کر انھیں ہدایات دی جا سکیں۔

یہ چشمے کمانڈ سائٹ نامی ایک فرم نے تیار کیے ہیں جس کا انتظام امریکی فوج کی ریسرچ لیبارٹری سنبھالتی ہے۔

فوجی کتے دھماکہ خیز مواد اور دیگر خطرات کا پتہ لگانے میں مدد کرتے ہیں، لیکن انھیں ہدایات کی ضرورت ہوتی ہے۔

چشموں کو ایسے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ کتوں سے کام لینے والے فوجی خطرے سے دور رہتے ہوئے انھیں ہدایت دے سکیں۔

موجودہ جنگی تعیناتیوں میں فوجی عام طور پر اپنے جانوروں کو ہینڈ سگنل یا لیزر پوائنٹر کے ذریعہ ہدایات دیتے ہیں جس کے لیے ہینڈلر کو ان کتوں کے نزدیک رہنا پڑتا ہے۔

فوج نے کہا کہ اگر فوج میں پروٹوٹائپ اے آر چشموں کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا جائے تو کتوں سے کام لینے والے فوجیوں کو خطرہ مول لینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

زیادہ تر تحقیق میٹر اور روٹویلر کتوں پر کی گئی ہے
،تصویر کا کیپشنزیادہ تر تحقیق میٹر اور روٹویلر کتوں پر کی گئی ہے

ان چشموں کے اندر کتے بصری اشارے دیکھ سکتے ہیں جنھیں سمجھنے کے لیے انھیں تربیت دی جا سکتی ہے اور جس سے انھیں کسی مخصوص مقام پر بھیجا جا سکتا ہے۔

اس دوران ہینڈلر ریموٹ ویڈیو فیڈ کے ذریعے دیکھ سکتا ہے کہ کتا کیا دیکھ رہا ہے۔

آرمی ریسرچ لیبارٹری (اے آر ایل) کے ایک سینئر سائنس دان ڈاکٹر سٹیفن لی نے کہا آگمینٹڈ ریئلٹی کو کتوں کو کمانڈز اور اشارے فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا اور کتا اس کے ساتھ اس طرح انٹر ایکٹ نہیں کرے گا جس طرح انسان کرتے ہیں۔‘

انھوں نے وضاحت کی کہ آگمینٹڈ ریئلٹی انسانوں کے مقابلے میں کتوں کے لیے مختلف طرح سے کام کرتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا ‘فوجی ورکنگ ڈاگ برادری اس ٹیکنالوجی کی صلاحیت کے بارے میں بہت پر جوش ہے۔‘

یہ چشمہ ہر کتے کے لیے الگ الگ ہے جس میں ایک بصری اشارہ موجود ہوتا ہے جس سے کتے کو کسی خاص جگہ جانے کی ہدایت کی جا سکتی ہے۔

یہ چشمے کوئی نئی دریافت نہیں ہیں۔ فوجی کتے پہلے سے ایسے چشمے خراب صورتِ حال میں تحفظ کے طور پر پہننے کے عادی ہیں لیکن آگمینٹڈ ریالٹی سسٹم ایک نئی چیز ہے۔

کمانڈ سائٹ کے بانی ڈاکٹر اے جے پیپر نے کہا کہ پروجیکٹ ابھی ‘ابتدائی تحقیقی مراحل’ میں ہے لیکن ابتدائی نتائج ‘انتہائی امید افزا’ رہے ہیں۔

رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ کے دفاعی تھنک ٹینک کے ریسرچ فیلو جسٹن برونک نے بی بی سی کو بتایا کہ اگرچہ یہ آئیڈیا ‘کافی مہنگا‘ لگ رہا ہے لیکن پھر بھی یہ کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کئی طرح کے حالات میں کتے کے ساتھ ’قریبی جسمانی قربت کو برقرار رکھے بغیر آگمینٹڈ ریئلٹی والے چشموں کے ذریعے کتوں کو بصری اشارے کے ساتھ ہدایت کرنے کی صلاحیت واضح طور پر کارآمد ثابت ہو سکتی ہے۔‘

کمانڈ سائٹ کو اس کا وائرلیس ورژن بنانے کے لیے زیادہ فنڈز دیے گئے ہیں جو ابتدائی ورژن سے کہیں زیادہ بہتر اور پریکٹیکل ہونا چاہیے۔