جمالیات

سلینا گومز کا وبا کے آغاز میں ڈپریشن کا شکار ہونے کا اعتراف

Share

امریکی گلوکارہ و اداکارہ سلینا گومز نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران ڈپریشن کا شکار ہونے کا اعتراف کیا۔

ڈاکٹر ویویک مورتھی سے آن لائن گفتگو کے دوران 28 سالہ گلوکارہ نے تنہائی اور انسانی رابطے کی طاقت پر بات چیت کی اور کہا کہ یہ سال ان کے لیے چیلنجنگ رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وبا کے ابتدائی دنوں میں، میں اسے صحیح طریقے سے سمجھ نہیں سکیں اور ایک طرح سے ڈپریشن میں چلی گئی تھی۔‎

سلینا گومز نے اس پر قابو پانے، اس سے نمٹنے کے مؤثر اور صحت مندانہ طریقے بتائے، اور کہا کہ حال ہی میں انہوں نے اپنا برانڈ، ریئر بیوٹی لانچ کیا ہے جہاں وقت گزار کر انہیں صحت کے عالمی بحران میں ایک مثبت رویہ برقرار رکھنے میں مدد ملی۔

انہوں نے کہا کہ اب میں اس سے مکمل طور پر باہر آرہی ہوں اور میں صرف سوچتی ہوں کہ مجھے اس سب سے اسی طرح نمٹنا تھا جیسی ضرورت تھی اور میں نے صحیح لوگوں سے صحیح طریقے سے اور درست اقدام اٹھا کر ڈپریشن پر قابو پایا۔

خیال رہے کہ سلینا گومز نے مئی میں ایچ بی او میکس اسٹریمنگ سروس کے لیے 10 اقساط پر مبنی اس سیریز میں سلینا گومز مداحوں کو اپنے گھر میں نئے نئے پکوان بنانا سکھانے کا اعلان کیا تھا۔

گلوکارہ نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ قرنطینہ کے دوران اپنا زیادہ سے زیادہ وقت باورچی خانے میں گزاریں گی اور اب وہ ایسی سیریز بھی تیار کررہی ہیں جس کی وہ ایگزیکٹو پروڈیوسر بھی ہیں۔

سیریز کے حوالے سے جاری ایک بیان میں سلینا گومز نے بتایا کہ ’سب ہی جانتے ہیں کہ وہ کھانے کی کتنی شوقین ہیں، ان کا خیال ہے کہ ہزاروں انٹرویوز کے دوران جب بھی ان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ اگر وہ کیریئر میں کچھ اور کرنے کا انتخاب کرتیں تو وہ آج کیا ہوتیں تو اس پر میں نے ہمیشہ یہی جواب دیا کہ میں شیف بنتی‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے اس حوالے سے کوئی باقاعدہ ٹریننگ نہیں لی لیکن لاک ڈاؤن کے دوران گھر میں میرا زیادہ سے زیادہ وقت باورچی خانے میں گزرتا‘۔