وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کے دوبارہ انتخابات کو ایک ’اہم سفارتی کامیابی‘ قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے انتخابات میں ہر ریجن سے پاکستان کوحمایت ملی ہے، بااثر اور بڑے ممالک نے بھی پاکستان کا ساتھ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ووٹ انسانی حقوق کونسل میں ہماری 3 سالہ کارکردگی کو نمایاں کرتا ہے، پاکستان کے کردار کو دنیا قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے‘۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بڑھ رہی ہیں اور ایسے میں پاکستان کا اس ادارے کا حصہ ہونا بہت اہم کامیابی ہے۔تحریر جاری ہے
منگل کی رات کو کیے گئے ایک ٹویٹ میں وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ دوبارہ انتخاب ’قومی اور عالمی انسانی حقوق کے ایجنڈے کے پاکستان کے عزم پر عالمی برادری کے اعتماد کا مظہر ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ 2006 میں اس کونسل کے قیام کے بعد سے پاکستان پانچویں مرتبہ اس کونسل کے لیے منتخب ہوا ہے۔
وزیر اعظم کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ دوبارہ انتخاب سے پاکستان پر عالمی برادری کے اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’انتخاب میں شاندار کامیابی اقوام متحدہ میں پاکستان کے اصولی، قابل اعتماد اور ذمہ دار ہونے کی عکاسی کرتا ہے جو اقوام متحدہ میں بامقصد کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے‘۔
کونسل کی 4 نشستوں کے لیے ایشیا پیسیفک خطے سے 5 امیدوار مد مقابل تھے جن میں سے پاکستان نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
واضح رہے کہ پاکستان 2018 سے ایچ آر سی میں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے جبکہ گزشتہ روز ہونے والے انتخاب میں پاکستان کو مزید 3 سال کے لیے رکن منتخب کرلیا گیا ہے، اس رکنیت کا آغاز یکم جنوری 2021 سے ہوگا۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ عالمی برادری نے ایک بار پھر پاکستان پر اعتماد کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کونسل میں اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے قومی اور عالمی انسانی حقوق کے ایجنڈے میں ہماری خدمات کو تسلیم کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان بنیادی حقوق اور اور آزادیوں کی حمایت کے فروغ کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت کے لیے پر عزم ہے‘۔
دوسری جانب سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی کوششوں کو جاری رکھے گا اور غیر جانبداری، بات چیت، عالمگیریت اور تعاون جیسے انسانی حقوق کونسل کے اصولوں کے مطابق کام کرنے کو یقینی بنائے گا۔
پاکستانی مشن کا مزید کہنا تھا کہ ’ پاکستان کے عزم کے ساتھ ہم رواداری، احترام اور تعمیری مشغولیت کو فروغ دیں گے‘۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ایچ آر سی ایک بہت اہم فورم رہا ہے۔
پاکستانی مشن کا مزید کہنا تھا کہ ’کونسل کے کاموں کے ساتھ ساتھ پاکستان کشمیریوں کی حالت زار سمیت دنیا میں جہاں بھی لوگوں پر ظلم ہورہا ہے ان کے لیے آواز اٹھائے گا اور متحرک رہے گا‘۔
چین، روس کامیاب، سعودی عرب کو شکست کا سامنا
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کونسل میں چین، روس اور کیوبا نے بھی نشستیں حاصل کیں ، تاہم سعودی عرب کو ناکامی ہوئی۔
روس اور کیوبا بلا مقابلہ تھے تاہم چین اور سعودی عرب کے درمیان مقابلہ سخت تھا۔
اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی میں خفیہ رائے شماری میں ازبکستان نے 164، نیپال کو 150، چین کو 139 اور سعودی عرب کو صرف 90 ووٹ ملے۔
خیال رہے کہ 2016 میں سعودی عرب نے ایک نشست پر 152 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی۔
سعودی عرب کے اصلاحاتی منصوبوں کے اعلان کے باوجود ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) اور دیگر نے اس کی امیدواریت کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرق وسطی کا یہ ملک انسانی حقوق کے محافظوں، اور خواتین کے حقوق کے رضاکاروں کو نشانہ بنارہی ہے اور انہوں نے ماضی میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں بہت کم احتساب کا مظاہرہ کیا ہے جس میں واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار اور سعودی عرب کے ناقد جمال خاشقجی کا قتل بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ چار ممالک نے افریقہ کی چار نشستیں جیتیں جن میں آئیوری کوسٹ، مالاوی، گابن اور سینیگا شامل ہیںل
روس اور یوکرین نے مشرقی یورپ کی دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ لاطینی امریکی اور کیریبین گروپ میں میکسیکو، کیوبا اور بولیویا نے تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
کونسل میں برطانیہ اور فرانس نے مغربی یورپی اور دیگر گروپ کے لیے دو نشستیں جیتی ہیں۔