برطانیہ کے شہر لیور پول میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے اعلان کے بعد لوف شہر کے ایک حصے میں بیٹ مین کی آنے والی فلم کی شوٹنگ ہوتے دیکھ کر حیران ہیں۔
اسکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دی بیٹ مین میں مرکزی کردار ادا کرنے والے رابرٹ پیٹسن کو سیٹ پر اپنے کردار میں دیکھا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 2020 کے اوائل میں دی بیٹ مین کی شوٹنگ گلاسگو میں شروع ہوئی تھی لیکن کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے روک دی گئی۔
بعدازاں ستمبر میں رپورٹ کیا گیا تھا کہ رابرٹ پیٹسن کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے لیکن وارنر برادرز کی جانب سے اس کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔
اب لیور پول میں فلم کی شوٹنگ جاری ہے جبکہ اسی ہفتے شہر کی انتظامیہ نے کورونا کیسز میں اضافے کے باعث انتہائی سنگین پابندیاں لگائی ہیں۔
اب فلم کی شوٹنگ کی اور بیٹ مین کی گلیوں سے گزرنے کی تصاویر نے سوالات اٹھائے ہیں کہ فلمبندی کیسے ہورہی ہیں جب شہریوں کے انڈورز اور آؤٹ ڈورز میں میل جول پر پابندی لگائی ہے، جن میں گارڈنز، جمز وغیرہ شامل ہیں۔
لیور پول سٹی کونسل کے ترجمان نے شہریوں کو یقین دہانی کروائی کہ حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔
ترجمان نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ نئی پابندیوں سے شہر میں فلموں کی شوٹنگ متاثر نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ فلم آفس ہر پروڈکشن کے ساتھ کام کررہا ہے تاکہ کووڈ-19 سے بچاؤ کے اقدامات پر عمل کیا جائے۔ دوسری وارنر برادرز کی جانب سے اب تک دی بیٹ کے لیے لیے حفاظتی اقدامات کی تصدیق نہیں کی گئی۔
چند روز قبل وارنر بردارز نے اپنی دو فلموں ’ڈیون‘ اور ’دی بیٹ مین‘ کو تاخیر سے ریلیز کرنے کا اعلان کیا تھا اور اب دی بیٹ مین کو 2022 میں ریلیز کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ وارنر اسٹوڈیو نے ابتدائی طور پر اعلان کیا تھا کہ فلم دی بیٹ مین کو سال 2021 کی جون میں ریلیز کیا جائے گا بعدازاں اسے اکتوبر 2021 میں ریلیز کرنےکا اعلان ہوا تھا اور اب اس میں تاخیر کا فیصلہ سامنے آیا۔
علاوہ ازیں ستمبر میں مرکزی اداکار روبرٹ پیٹسن میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد فلم کی شوٹنگ 2 ہفتے تک روک دی گئی تھی۔
فلم اسٹوڈیو وارنر بروس نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے فرد کا نام نہیں بتایا تھا تاہم ورائٹی، ہولی وڈ رپورٹر اور وینیٹی فیئر نے تمام ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ جس فرد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے وہ فلم اسٹار روبرٹ پیٹسن ہیں۔
یہ واضح نہیں تھا کہ اداکار میں عالمی وبا کا باعث بننے والے کورونا وائرس کی علامات کس حد تک ظاہر ہوئیں۔