Site icon DUNYA PAKISTAN

صحافتی تنظیموں کا بھارت میں صحافیوں کیخلاف بغاوت کے مقدمات پر اظہار تشویش

Share

کراچی: آزادی صحافت کے لیے مدیروں، میڈیا سربراہان اور نامور صحافیوں کے عالمی نیٹ ورک انٹرنیشنل پریس انسٹیٹیوٹ (آئی پی آئی) اور صحافیوں کی یونیز اور تنظیموں کی عالمی فیڈریشن، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) نے بھارت میں صحافیوں کے خلاف بغاوت کے الزامات کے استعمال میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے نام لکھے ایک خط میں دونوں عالمی تنظیموں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے صحافیوں کی ایک بڑی تعداد پر انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 124 اے کے تحت فرد جرم عائد کی گئی جو بغاوت پر 3 سال قید کی سزا دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5 اکتوبر کو کیرالہ کے ایک صحافی صدیق کپن اتر پردیش کے ضلع ہتھراس میں ایک ریپ متاثرہ کے اہلِخانہ تک پہنچنے کی کوشش کررہے تھے کہ انہیں گرفتار کر کے بٖغاوت کا مقدمہ درج کردیا گیا۔

خط میں کہا گیا کہ 6 اکتوبر کر کیرالہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس نے صدیق کپن کی گرفتاری کے خلاف حبس بیجا کی درخواست دائر کی جو کہ یونین کے دہلی یونٹ کے سیکریٹری بھی تھے۔

تنظیموں نے کہا کہ اسی طرح مئی میں گجراتی نیوز پورٹل ’فیس آف نیشن‘ کے مالک اور مدیر کوایک رپوٹ شائع کرنے پر پولیس نے قید کر کے بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا، رپورٹ میں خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ ریاست کی سیاسی قیادت تبدیل ہوجائے گی۔

ان پر ڈزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ کی دفعہ 54 کے تحت جھوٹی افراتفری پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا گیا۔

جس پر ایڈیٹرز گِلڈ انڈیا نے اپنے ایک بیان میں یہ معاملہ اٹھایا اور بغاوت اور آئی پی سی کے ساتھ ساتھ خصوصی قوانین کے غلط استعمال پر سخت تشویش کا اظہار کیا تھا۔

اسی طرح چھتیس گڑھ پولیس نے بھومکل سماچار کے مدیر کمل شکلا کے خلاف فیس بک پر ایک کارٹون شیئر کرنے پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا۔

مذکورہ کارٹون سپریم کورٹ کی جانب سے 2014 میں اسپیشل سینٹرل بیورو کے جج برج گوپال لویا کی پر اسرار موت کی آزادانہ تحقیقات کے مطالبے کی درخواست مسترد کرنے کے فیصلے سے متعلق تھا۔

اس کیس کی جانب این یو جے (آئی) اور آئی جے یو نے حکام کی توجہ مبذول کروائی تھی۔

ایسوسی ایشنز نے کہا کہ ایک دوسرے کیس میں معروف صحافی ونود دُوا پر ہماچل پردیش کی پولیس نے بغاوت کا مقدمہ درج کیا۔

مذکورہ کیس ونود دعا کی جانب سے یوٹیوب نشریات میں کووِڈ 19 سے متعلق تیاریوں پر حکومت کو مورد الزام ٹھہرانے اور وزیراعظم نریند مودی کے خلاف ذاتی الزامات عائد کرنے پر درج کیا گیا۔

Exit mobile version