سعودی عرب نے اپنی نوعیت کے منفرد کیس میں سینے سے باہر دل کے ساتھ پیدا ہونے والی بچی کا کامیاب آپریشن کرلیا گیا۔
العربیہ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق بچی کی عمر 10 ماہ ہے اور پیدائشی طور پر بچی کا دل سینے سے باہر موجود تھا۔
یہ سرجری ریاض میں واقع مسلح افواج کے شہزادہ سلطان میڈیکل سینٹر اور ہسپتال برائے امراض قلب میں ہوئی۔
سرجری کے دوران ڈاکٹرز نے 10 ماہ کی بچی کا سینہ چاک کرکے اس کا دل سینے سے باہر نکال کر اسے اپنی جگہ پر کامیابی کے ساتھ جوڑ دیا۔
رپورٹ کے مطابق جس بچی کی سرجری کی گئی ہے وہ پیدائشی طور پر مختلف عوارض میں مبتلا تھی، اس کا دل، پسلیوں کا ڈھانچہ انتہائی مختلف تھا جس کی وجہ سے بچی مختلف مسائل کا شکار تھی۔
اس حوالے سے بچی کے والد ھایل الملحم نے بتایا کہ بچی میں اس مرض کی تشخیص اس کی پیدائش سے قبل ہی ایک نجی ہسپتال کے ڈاکٹروں نے کردی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ طبی معائنوں سے معلوم ہوا تھا کہ اس کا دل دائیں جانب کو جھکا ہوا ہے۔
ھایل الملحم کے مطابق سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ ان کی بچی کا دل پسلیوں سے باہر ہے اور اس میں یہ ایک بہت بڑا سوراخ بھی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹروں نے پیدائش سے قبل ہی رحم مادر میں آپریشن کرنے کا کہا تھا لیکن اس آپریشن کی انتہائی سنگینی کے باعث میں نے اس وقت سرجری سے انکار کیا تھا اور بیٹی کی پیدائش کے بعد علاج کرانے کو ترجیح دی۔
ھایل الملحم نے مزید کہا کہ جب انہیں بچی کا دل سینے سے باہر موجود ہونے کی بات کا یقین ہوگیا تو انہوں نے سعودی اور غیر ملکی ہسپتالوں سے علاج کے سلسلے میں رابطہ کیا تھا لیکن ہر جانب سے مایوسی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جب ہر کوشش بیکار ہوگئی تو اہلیہ کے ذریعے معلوم ہوا کہ سعودی عرب کے شہزادہ سلطان میڈیکل سٹی میں ایک ڈاکٹر ایسے کیسز کا علاج کرتے ہیں۔
بچی کے والد نے بتایا کہ میں ڈاکٹر عبدالعزیز الخالدی کے پاس گیا اور انہوں نے سرجری کرنے کی حامی بھرلی۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے ان کی بیٹی کا آپریشن ملتوی کردیا گیا تھا اور اب بیٹی کے 10 ماہ کے ہونے پر آپریشن کیا گیا ہے۔
ھایل الملحم نے کہا سرجری کا دورانیہ 8 گھنٹے پر محیط تھا جو ایک تکلیف دہ وقت تھا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس وقت دکھ، اُمید کی ملی جلی کیفیات سے دو چار تھے اور بچی کا آپریشن کامیاب ہوگیا۔