سائنس

واٹس ایپ کا وہ اعزاز جو کوئی اور ایپ حاصل نہیں کرسکی

Share

کیا آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ دنیا بھر میں مقبول میسجنگ اپلیکشن واٹس ایپ پر لوگ روزانہ کتنے پیغامات بھیجتے ہوں گے؟

اس کا جواب دینا آسان نہیں ہوگا کیونکہ اب تک کوئی بھی میسجنگ ایپ اس سنگ میل کو حاصل نہیں کرسکی ہے۔

جی ہاں واٹس ایپ نے مسیجنگ کی دنیا میں ایک نیا سنگ میل طے کرلیا ہے، جس سے یہ بھی عندیہ ملتا ہے کہ فیس بک کی زیرملکیت اپلیکشن نے ایس ایم ایس کا عہد واقعی ختم کردیا ہے۔‎

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے گزشتہ دنوں کمپنی کی سہ ماہی رپورٹ کے دوران بتایا کہ واٹس ایپ پر صارفین اب روزانہ سو ارب یا یوں کہہ لیں کہ ایک کھرب میسجز بھیج رہے ہیں۔

اگر آپ کو علم نہ ہو تو جان لیں کہ اس سے پہلے سو ارب کا ہندسہ اس ایپ نے گزشتہ سال کے آخری دن/ نئے سال کے پہلے دن یعنی نئے سال کے آغاز کے موقع پر عبور کیا تھا۔

درحقیقت اس وقت واٹس ایپ کا کسی بھی میسجنگ ایپ بشمول فیس بک میسنجر سے کوئی مقابلہ نہیں۔

فیس بک میسنجر میں روزانہ کتنے پیغامات کا تبادلہ ہوتا ہے یہ تو واضح نہیں مگر 2016 میں کمپنی نے بتایا تھا کہ فیس بک میسنجر اور واٹس ایپ اکٹھے روزانہ 60 ارب پیغامات کا تبادلہ کرتے ہیں۔

رواں سال مئی میں ایپل کے چیف ایگزیکٹیو ٹم کک نے بتایا تھا کہ آئی میسج اور فیس بک ٹام کے استعمال میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے مگر اعدادوشمار جاری نہیں کیے گئے تھے۔

مگر آخری بار جب یہ اعدادوشمار سامنے آئے تھے تو ایپل کی سروسز واٹس ایپ کے مقابلے میں بہت پہچھے تھیں، یہاں تک کہ چین کی وی چیٹ جس کے ایک ارب سے زیادہ صارفین ہیں، روزانہ پیغامات کے معاملے میں واٹس ایپ سے پیچھے ہے۔

2014 کے شروع میں اس وقت واٹس ایپ کے چیف ایگزیکٹیو جان کوم نے ایک تقریب میں بتایا تھا کہ اس میسجنگ ایپ میں روزانہ 50 ارب میسجز بھیجے جاتے ہیں۔

اس وقت واٹس ایپ کے صارفین کی تعداد 50 کروڑ کے قریب تھی جبکہ اب یہ تعداد 2 ارب سے زیادہ ہوچکی ہے، جبکہ مقبولیت میں کوئی اسمارٹ فون ایپ بشمول فیس بک کی دیگر ایپس بھی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتیں۔

واٹس ایپ کے موجودہ سربراہ ول کیتھاکارٹ نے ایک ٹوئٹ میں بتایا ‘اس سال ہم سب نے اپنے پیاروں سے رابطوں اور کاروبار کے لیے میسجنگ پر بہت زیادہ انحصار کیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ واٹس ایپ روزانہ سو ارب پیغامات بھیجنے کے قابل ہوگئی اور ہم مزید آگے بڑھنے کے لیے پرامید ہیں۔

واٹس ایپ کو سب سے پہلے 2009 میں متعارف کرایا گیا تھا اور 2014 میں فیس بک نے اسے 19 ارب ڈالرز کے عوض خرید لیا تھا۔

فروری 2016میں واٹس ایپ کے ماہانہ صارفین کی تعداد ایک ارب سے زیادہ ہوگئی تھی جبکہ جولائی 2017 میں روزانہ ایک ارب صارفین اس میسجنگ اپلیکشن کو استعمال کرنے لگے تھے۔

فروری 2020 میں آخری بار جب واٹس ایپ صارفین کی تعداد ظاہر کی گئی تھی تو وہ 2ارب سے زائد تھی اور امکان ہے کہ مستقبل قریب میں وہ فیس بک کو بھی اس حوالے سے پیچھے چھوڑ سکتی ہے۔

اس سے قبل فیس بک نے 2017 میں (اب اس کے صارفین کی تعداد ڈھائی ارب تک پہنچ چکی ہے) جبکہ یوٹیوب نے مئی 2019 میں صارفین کی اتنی تعداد کا سنگ میل طے کیا تھا۔