امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھانے والی عام غذائیں
اگر خود کو امراض قلب، ہارٹ اٹیک اور فالج جیسی بیماریوں سے بچانا چاہتے ہیں، تو اپنی غذا پر زیادہ توجہ دیں۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
طبی جریدے جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ سرخ اور پراسیس گوشت، ریفائن اجناس اور میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال جسم میں ورم کو بڑھاتا ہے جس سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔
دائمی ورم امراض قلب اور فالج میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس حوالے سے غذا کا کردار نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا تھا کہ غذا ورم کی سطح پر اثرانداز ہوتی ہے مگر صحت بخش خوراک جیسے زیتون کا تیل، گریاں، اجناس، پھلوں، سبزیوں اور مچھلی کا زیادہ استعمال جبکہ سرخ/ پراسیس گوشت اور دودھ کا کم استعمال ورم میں کمی لاکر ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرتا ہے۔
مگر اس حوالے سے اب تک زیادہ کام نہیں ہوا تھا کہ ورم بڑھانے والی غذاؤں کا طویل المعیاد اثر کس حد تک امراض قلب یا فالج کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
اس نئی تحقیق میں نرسز ہیلتھ اسٹڈیز میں شامل ہونے والے مردوں اور خواتین کا ڈیٹا دیکھا گیا جو 1986 سے 32 سال تک جاری رہی۔
اس ڈیٹا میں سے ان لوگوں کو نکال دیا گیا جن کی غذائی عادات کی تفصیلات نہیں تھیں یا وہ پہلے سے امراض قلب، فالج یا کینسر کے شکار تھے۔
مجموعی طور پر 2 لاکھ سے زائد افراد سے ہر 4 سال بعد ایک سروے کیا گیا جس میں ان کی غذائی عادات کو دیکھا گیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ ہم نے دریافت کیا کہ ورم میں اضافہ کرنے والی غذاؤں کا زیادہ استعمال دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بھی بڑھاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں ورم بڑھانے والی غذاؤں سے طویل المعیاد بنیادوں پر امراض قلب کے خطرات کا تعین کیا گیا۔
اس مقصد کے لیے خطرہ بڑھانے والے دیگر عناصر جیسے جسمانی وزن، جسمانی سرگرمیاں، امراض قلب کی خاندانی تاریخ اور ملٹی وٹامنز کے استعمال کو مدنظر رکھ تعین کیا گیا کہ مخصوص غذاؤں سے امراض قلب کا خطرہ 46 فیصد جبکہ فالج کا خطرہ 28 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ اینٹی آکسائیڈنٹس اور فائبر سے بھرپور غذائیں جسمانی ورم سے لڑنے میں مدد دیتی ہیں۔
مثال کے طور پر سبز پتوں والی سبزیاں پالک، ساگ، زرد سبزیاں جیسے گاجر، میٹھا کدو، اجناس، کافی اور چائے ایہ خطرہ کم کرسکتی ہیں۔
اس کے مقابلے میں چینی اور ریفائن اجناس، تلی ہوئی غذاؤں، میٹھے مشروبات اور سرخ و پراسیس گوشت کا کم استعمال بھی اس خطرے میں کمی لاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ صحت کو تحفظ فراہم کرنے والی مختلف غذاؤں اور غذائی عادات کے حوالے سے بہتر معلومات سے لوگوں کو امراض قلب سے تحفظ مل سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اپنی غذا کے خوراک کا انتخاب کرتے ہوئے ہمیں محتاط رہنا چاہیے۔