عالمی مارکیٹوں میں بہتری کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی
خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ، عالمی مارکیٹوں میں بہتری کے رجحان اور اکتوبر میں مہنگائی کی شرح توقعات سے کم ہونے کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تیزی کا رجحان رہا اور بینچ مارک ’کے ایس ای 100 انڈیکس‘ 1369 پوائنٹس کے اضافے کے بعد 40 ہزار 481 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
منگل کے روز کاروبار کے آغاز سے ہی مثبت رجحان دیکھا گیا اور ہنڈریڈ انڈیکس کی بلند ترین سطح 40 ہزار 500 اور کم ترین سطح 39 ہزار 112 پوائنٹس رہی۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف اکنامسٹ سید عاطف ظفر نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’گزشتہ چند روز کے دوران شدید مندی کے بعد مارکیٹ میں ریلیف دکھائی دیا اور خام تیل کی قیمتوں اضافہ اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں بہتری آنے کے باعث سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مہنگائی کے حوالے سے شماریات بیورو کے اعداد و شمار میں افراط زر کی شرح توقعات سے کم ہونے کا بھی مارکیٹ پر اثر پڑا۔
کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں معمولی کمی کے باعث اکتوبر میں مہنگائی کی شرح ستمبر میں 9 فیصد کے مقابلے میں 8.9 فیصد رہی، یہ شرح مارکیٹ کی توقعات سے کم تھی کیونکہ تجزیہ کاروں نے افراط زر کی شرح 9 فیصد سے زائد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔
حصص مارکیٹ میں منگل کے روز کمرشل بینکس اور سیمنٹ کے شعبے نمایاں کارکردگی دکھانے والے شعبوں میں شامل رہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے محمد سہیل کا کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان عالمی مارکیٹوں میں بہتری آنے کے باعث رہا، جبکہ خام تیل کی قیمتیں بڑھنے کے باعث تیل کا شعبے میں تیزی دکھائی دی۔
عالمی مالیاتی مارکیٹوں میں بہتری آنے کے باعث عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں لگ بھگ 3 فیصد اضافہ ہوا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ملک اور دنیا بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور لاک ڈاؤن کے خدشات کے باعث کاروباری ہفتے کے آغاز کے پہلے روز ہی حصص مارکیٹ تقریباً ایک ہزار پوائنٹس گر گئی تھی۔