خواہش ہے پاکستان وہ ملک بنے جسے قرض نہ لینے پڑیں، عمران خان
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ خواہش ہے کہ پاکستان وہ ملک بنے جسے کبھی کسے کے آگے قرضوں کے لیے ہاتھ پھیلانا نہ پڑے۔
حسن ابدال میں ریلوے اسٹیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہمیں مقروض پاکستان ملا تھا اور ہمیں دیگر ممالک کے آگے ہاتھ پھیلانے پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان میں ریلوے کا شعبہ نہایت اہم ہے کیونکہ اس میں عام عوام سفر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے تیز ترقی کرنے والے ملک چین نے ریلوے لائنز کا سارے ملک میں جال بچھا دیا ہے اور ہم نے انگریزوں کے بنائے ہوئے ریلوے کو مزید پھیلانے کے بجائے کم کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 9 ارب ڈالر کی ایم ایل ون میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے، ایم ایل ون کے بننے کے بعد کراچی سے لاہور صرف 7 گھنٹے میں پہنچ جائیں گے، اس کے لیے خصوصی انڈر پاسز بنیں گے جس سے ہماری معیشت کو فائدہ ہوگا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں ہر مذہب کے لوگ برابر کے شہری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی میگزین کے مطابق پاکستان سیاحت کے لیے اہم مرکز بن سکتا ہے، ’ہمیں اپنے سیاحت کے شعبے کو ترقی دینی ہوگی، ویزا کے نظام کو بہتر کرنا ہوگا کیونکہ صرف سیاحت کے شعبہ ہی پاکستان کے لیے اتنا پیسہ اکٹھا کیا جاسکتا ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے‘۔
مزدور خوش ہوگا تو ریلوے چلے گی، شیخ رشید
قبل ازیں وزیر ریلوے شیخ رشید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ریلوے کے 16 گریڈ سے کم کے مزدوروں کے لیے تکنیکی الاؤنس 25 فیصد بڑھا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام مزدوروں کی سالوں سے رکی ہوئی پینشن کو شروع کرنے جارہے ہیں، مزدور خوش ہوگا تو ریل چلے گی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے ورنہ اس سال ہم ریلوے کا خسارہ ختم کردیتے۔
انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جو لوگ آپ سے جلتے ہیں انہیں بتانا چاہوں گا کہ عمران خان دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا لیڈر بنے گا‘۔
اسٹیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اسٹیشن میں مہمان خانے اور ویٹنگ ہالز بنائے گئے ہیں، 127 سال بعد بننے والا یہ اسٹیشن ایم ایل ون پر بنا ہے‘۔
ریلوے اسٹیشن کا افتتاح
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کو اسٹیشن میں مختلف سہولتوں سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی جہاں انہیں بتایا گیا کہ ریلوے اسٹیشن دو فلور پر مشتمل ہے۔
بتایا گیا کہ یہاں صاف اور ٹھنڈے پانی کے پلانٹ بھی لگائے گئے ہیں جبکہ پانی کی فراہمی کے لیے نیا ٹیوب ویل بھی نصب کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اسٹیشن میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے 300 کے وی کا جنریٹر بھی لگایا گیا ہے۔
وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ حسن ابدال ریلوے اسٹیشن کو 30 کروڑ کی لاگت سے بنایا گیا۔