پیغام رسانی کی ایپ واٹس ایپ کی جانب سے ’پیغامات غائب‘ کرنے کا نیا آپشن متعارف کروایا جا رہا ہے جس کے تحت پیغام بھیجنے اور اسے موصول کرنے والے صارفین کے موبائل سے یہ پیغام خود بخود سات دن بعد ختم ہو جائے گا۔
دنیا بھر میں واٹس ایپ کے دو ارب سے زیادہ صارفین ہیں اور اس ایپ کی ملکیت فیس بُک کے پاس ہے۔ ایپ انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس آپشن کے ذریعے پیغامات کو پرائیویٹ یعنی خفیہ رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔
واٹس ایپ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس آپشن کے تحت پیغام موصول کرنے والے صارفین (اگر وہ خود بخود ڈیلیٹ ہونے والے میسجز کو محفوظ رکھنا چاہیں) ایسے پیغامات کے سکرین شاٹ لے سکیں گے اور کسی بھی پیغام، تصویر یا ویڈیو کو آگے بھی بھیج سکیں گے۔
یہ آپشن واٹس ایپ صارفین کے لیے نومبر کے اواخر میں متعارف کروا دی جائے گی۔
ایک بلاگ میں کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ پیغامات کو سات دنوں کے بعد مٹانے کا آپشن اس لیے دیا جائے گا تاکہ ’یہ اطمینان رہے کہ یہ گفتگو ہمیشہ کے لیے موجود نہیں رہے گی اور ساتھ ہی یہ بھی کہ آپ یہ بھول نہ سکیں کہ آپ کس حوالے سے بات کر رہے ہیں۔‘
اپریل 2019 میں فیس بک کے چیف ایگزیکٹیو مارک زکربرگ نے سوشل نیٹ ورک میں مختلف تبدیلیاں لانے کا اعادہ کیا تھا جس کے تحت صارفین کو مزید پرائیویسی میسر آ سکے گی۔
ان مجوزہ تجاویز میں سے ایک یہ بھی تھی کہ صارفین ’دائمی‘ (ہمیشہ کے لیے) انداز میں مواد کیسے شیئر کر سکیں گے اور ان میں پیغامات کا غائب ہونا بھی شامل تھا۔
کمپنی کی جانب سے واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیس بک میسنجر کو ضم کرنے کے حوالے سے بھی کام جاری ہے۔
کمپنی کی حریف میسیجنگ ایپ جس سے متاثر ہو کر فیس بک کی جانب سے متعدد فیچرز متعارف کروائے گئے کی بنیاد ہی پیغامات غائب ہونے کے اصول پر رکھی گئی تھی۔
ٹیک کرنچ کے لیے کام کرنے والے ایک صحافی انگرڈ لنڈن نے ٹویٹ کیا کہ ’یہ حیرت انگیز ہے کہ واٹس ایپ کو یہ فیچر متعارف کروانے میں اتنا عرصہ لگ گیا کیونکہ اس نے سٹیٹس کا آپشن، جو ایک روز میں غائب ہو جاتا ہے، سنہ 2017 میں متعارف کروایا تھا۔‘