معیشت

اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، انڈیکس میں 636 پوائنٹس کا اضافہ

Share

تیل اور گیس کے شعبے میں تیزی کے نتیجے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بینچ مارک ‘کے ایس ای 100 انڈیکس‘ میں 636 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا بینچ مارک ‘کے ایس ای 100 انڈیکس’ صبح 11 بج کر 40 منٹ پر 599 پوائنٹس یا 1.42 فیصد اضافہ کے ساتھ 42 ہزار 868 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا جبکہ دن میں مزید 1.5 فیصد اضافہ کے ساتھ 42 ہزار پوائنٹس 901 پر بند ہوا۔

اے کے وائی سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو افسر امین یوسف نے کہا کہ مارکیٹ میں مثبت رجحان صبح سے جاری رہا ہے اور یہ پیش رفت خاص طور پر تیل کے شعبے میں لین دین سے ہوئی ہے۔

امین یوسف نے مارکیٹ میں اس رجحان کا سبب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا متوقع دورہ پاکستان بتایا جہاں وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ مصر کے بعد کچھ مزید مالی امداد کی توقع ہے جبکہ چین نے بھی مالی امداد کے حوالے سے مزید عزائم ظاہر کیے ہیں۔

امین یوسف نے کہا کہ ریفائنری پالیسی بھی مقرر تھی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ متوقع تھا اور یہی وجہ ہے کہ تیل کے شعبے میں خریداری میں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے۔

انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز میں ریسرچ کے سربراہ رضا جعفری نے کہا کہ تیل اور گیس شعبے میں بہترین خریداری ہوئی ہے اور مزید کہا کہ وزیر خزانہ کی جانب سے بینکنگ نظام کو مکمل شرعی نظام میں تبدیل کرنے کے اعلان کے بعد سرمایہ کار بھی اسلامی بینکوں کے حصص میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ حکومت نے اسلامی بینکنگ نظام آگے بڑھانے کے لیے سود کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کی درخواستیں سپریم کورٹ سے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ وفاقی شرعی عدالت نے ماضی قریب میں ایک فیصلہ دیا تھا کہ پاکستان کی معیشت کو 5 سال میں سودی نظام سے پاک کیا جائے۔

قبل ازیں 26 جون 2022 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے وفاقی شرعی عدالت کے ملک میں رائج سودی نظام کو غیر شرعی قرار دیے جانے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔