کھیل

پاکستان بمقابلہ انگلینڈ: بارش کے خدشے کے باعث ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل کے قواعد میں ردوبدل

Share

دنیا بھر میں کرکٹ شائقین کی نظریں اتوار کو میلبرن کرکٹ گراونڈ پر ہیں کیونکہ اس دن پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا فائنل میچ کھیلا جا رہا ہے۔

ایسے میں جہاں دونوں ممالک کے مداحوں سمیت دنیا بھر میں کرکٹ کے دیوانوں میں جوش و جذبہ ہے، وہیں اس بڑے مقابلے کا موسم کے باعث متاثر ہو جانے کا خدشہ بھی موجود ہیں۔

پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں جگہ تو بنا لی مگر آسٹریلیا کے محکمۂ موسمیات کے مطابق 13 نومبر (اتوار) کو میلبرن میں کرکٹ کھیلنے کے لیے موسم زیادہ سازگار نہیں۔

اتوار کے بارے میں کی جانے والی موسم کی پیشگوئی کے مطابق میلبرن میں اتوار کے روز 95 فیصد بارش کا امکان ہے۔

میلبرن اس ٹورنامنٹ کے دوران مسلسل خراب موسم کی زد میں رہا ہے۔ گروپ مرحلے کے تین میچ بارش کی وجہ سے ایک بھی گیند کیے بغیر ختم کرنے پڑے تھے، جن میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کا میچ، افغانستان اور نیوزی لینڈ کا میچ اور افغانستان کا آئرلینڈ سے میچ شامل تھے۔

اگر فائنل کے روز بارش ہو گئی تو کیا ہو گا؟

میلبرن، بارش

ورلڈ کپ فائنل کے منتظمین نے بارش سے کھیل رکنے کے باعث کھیل کے دورانیے پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل کے قوانین میں رد و بدل کر دیا ہے۔  

جیسا کہ اتوار کو پاکستان اور انگلینڈ کا فائنل پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے شروع ہو گا لیکن اس دن بارش کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔

فائنل مقابلے کے لیے پیر کا دن بھی مختص کیا گیا ہے یعنی اگر اتوار کو تیز بارش کے باعث کھیل نہ ہو سکا تو پیر کے روز میچ کھیلا جائے گا۔

مگر پیر کے روز بھی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے  اس لیے منتظمین نے پیر کے روز بارش کی صورت میں کھیل کے قوانین میں رد و بدل کرتے ہوئے اس میں دو گھنٹے کے وقت کا اضافہ کر دیا ہے یعنی اگر پیر کی صبح بارش سے میچ تاخیر کا شکار ہوتا ہے تو اسے شام میں دو گھنٹے مزید جاری رکھا جائے گا تاکہ کھیل کے وقت کو زیادہ سے زیادہ کیا جا سکے۔   

یاد رہے کہ جمعرات کو ایڈیلیڈ میں انگلینڈ نے دوسرے سیمی فائنل میچ میں انڈیا کو دس وکٹوں سے ہرا کر فائنل میں جگہ بنائی ہے جبکہ پاکستان بدھ کو نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے ہرا کر فائنل میں پہنچا ہے۔  

اس ٹورنامنٹ کے قواعد و صوابط میں کہا گیا ہے کہ پیر کا دن مختص کیے جانے کے باوجود ’ہر ممکنہ کوشش‘ کی جائے گی کہ فائنل مقابلہ اتوار کو ہی مکمل ہو اور اس کے لیے کھیل کو مختصر بھی کیا جا سکتا ہے یعنی میچ کو دس دس اوورز کا بھی رکھا جا سکتا ہے۔  

منتظمین کا کہنا ہے کہ نئے قواعد کے مطابق اگر میچ اتوار کو مکمل نہ ہو سکا تو پیر کو وہیں سے شروع ہو گا جہاں اتوار کو روکا گیا تھا اور اس کو دوبارہ سے شروع نہیں کیا جائے گا۔  

اور  پیر کو کھیل انھی حالات میں کھیلا جائے گا جس طرح اتوار کو شروع ہوا تھا، یعنی اگر اتوار کو 10 اوور فی سائیڈ میچ شروع ہوتا ہے تو پیر کے دن کے کھیل میں دس اوورز ہی ہوں گے۔

اضافی دن میں دو گھنٹوں کا اضافہ کرنے کا مطلب ہے کہ میچ کو مکمل کرنے کے لیے سات گھنٹے اور دس منٹ کا کھیل ہو سکے گا۔

اور اگر ضرورت پڑی تو یہ میچ پیر کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح نو بجے شروع ہو گا۔

اگر ریزرو ڈے میں بھی بارش کی وجہ سے میچ ممکن نہیں ہو پاتا تو پھر فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دے دیا جائے گا۔

آئی سی سی کے مقابلوں میں ایسا صرف ایک مرتبہ ہوا کہ فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیمیں مشترکہ فاتح قرار پائی ہوں۔

یہ 2002 میں کولمبو، سری لنکا میں منعقدہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں ہوا تھا جب انڈیا اور سری لنکا کے درمیان فائنل بارش کی نذر ہو گیا تھا۔

’میلبرن کا موسم گرل فرینڈ کے موڈ جیسا ہوتا ہے‘

بی بی سی کے نامہ نگار عبدالرشید شکور کے مطابق میلبرن کے اپنے لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ اس شہر کے موسم کا کوئی اعتبار نہیں کیونکہ یہ دن میں کئی رنگ بدلتا ہے تاہم شائقین کو یقین ہے کہ بارش فائنل میچ کے لیے خطرہ نہیں بنے گی اور میچ ضرور ہو گا۔

یہ بات بھی یاد رکھنے والی ہے کہ 23 اکتوبر کو جب پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اپنے پہلے میچ میں مدمقابل آنے والی تھیں تو اس وقت بھی میلبرن میں بارش کی پیشگوئی کی گئی تھی، مگر میچ کے دوران بارش نہیں ہوئی تھی۔

اب تک تو یوں لگ رہا ہے کہ بارش کی اس پیشگوئی کے بعد میلبرن سے پہلے سوشل میڈیا پر مایوسی کے بادل چھا گئے ہیں۔

بعض شائقین نے تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل میلبرن کے بجائے کسی دوسرے مقام پر کرانے کی تجویز دے دی ہے۔

جیسے صفوان کہتے ہیں کہ میلبرن کی جگہ یہ فائنل ایڈیلیڈ یا سڈنی میں کھیلا جانا چاہیے۔

https://platform.twitter.com/embed/Tweet.html?creatorScreenName=bbcurdu&dnt=false&embedId=twitter-widget-1&features=eyJ0ZndfdGltZWxpbmVfbGlzdCI6eyJidWNrZXQiOlsibGlua3RyLmVlIiwidHIuZWUiLCJ0ZXJyYS5jb20uYnIiLCJ3d3cubGlua3RyLmVlIiwid3d3LnRyLmVlIiwid3d3LnRlcnJhLmNvbS5iciJdLCJ2ZXJzaW9uIjpudWxsfSwidGZ3X2hvcml6b25fdGltZWxpbmVfMTIwMzQiOnsiYnVja2V0IjoidHJlYXRtZW50IiwidmVyc2lvbiI6bnVsbH0sInRmd190d2VldF9lZGl0X2JhY2tlbmQiOnsiYnVja2V0Ijoib24iLCJ2ZXJzaW9uIjpudWxsfSwidGZ3X3JlZnNyY19zZXNzaW9uIjp7ImJ1Y2tldCI6Im9uIiwidmVyc2lvbiI6bnVsbH0sInRmd19jaGluX3BpbGxzXzE0NzQxIjp7ImJ1Y2tldCI6ImNvbG9yX2ljb25zIiwidmVyc2lvbiI6bnVsbH0sInRmd190d2VldF9yZXN1bHRfbWlncmF0aW9uXzEzOTc5Ijp7ImJ1Y2tldCI6InR3ZWV0X3Jlc3VsdCIsInZlcnNpb24iOm51bGx9LCJ0Zndfc2Vuc2l0aXZlX21lZGlhX2ludGVyc3RpdGlhbF8xMzk2MyI6eyJidWNrZXQiOiJpbnRlcnN0aXRpYWwiLCJ2ZXJzaW9uIjpudWxsfSwidGZ3X2V4cGVyaW1lbnRzX2Nvb2tpZV9leHBpcmF0aW9uIjp7ImJ1Y2tldCI6MTIwOTYwMCwidmVyc2lvbiI6bnVsbH0sInRmd19kdXBsaWNhdGVfc2NyaWJlc190b19zZXR0aW5ncyI6eyJidWNrZXQiOiJvbiIsInZlcnNpb24iOm51bGx9LCJ0ZndfdmlkZW9faGxzX2R5bmFtaWNfbWFuaWZlc3RzXzE1MDgyIjp7ImJ1Y2tldCI6InRydWVfYml0cmF0ZSIsInZlcnNpb24iOm51bGx9LCJ0Zndfc2hvd19ibHVlX3ZlcmlmaWVkX2JhZGdlIjp7ImJ1Y2tldCI6Im9uIiwidmVyc2lvbiI6bnVsbH0sInRmd190d2VldF9lZGl0X2Zyb250ZW5kIjp7ImJ1Y2tldCI6Im9uIiwidmVyc2lvbiI6bnVsbH19&frame=false&hideCard=false&hideThread=false&id=1590388771895537667&lang=ur&origin=https%3A%2F%2Fwww.bbc.com%2Furdu%2Farticles%2Fcy6q38gj8v5o&sessionId=e0be8101e2a18dad2f24bb02d1dfb64648852bbe&siteScreenName=bbcurdu&theme=light&widgetsVersion=a3525f077c700%3A1667415560940&width=550pxویڈیو کیپشن,تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 2

جبکہ کرن کہتی ہیں کہ آئی سی سی کو اس حوالے سے بہتر منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ ’حل یہ ہے کہ جب پتا ہو بارش ہوگی تو وینیو بدل دیا جائے۔‘

اعجاز نامی صارف نے لکھا کہ ’میلبرن کا موسم گرل فرینڈ کے موڈ جیسا ہوتا ہے۔ کسی بھی وقت خراب سے ٹھیک اور ٹھیک سے خراب ہو جاتا ہے۔ سو ’گھبرانا نہیں‘۔ نہیں ہو گی بارش۔‘

وقاص نے آئی سی سی کو ٹوئٹر پر ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ ہم بارش سے میچ منسوخ ہونے پر یہ برداشت نہیں کر سکیں گے۔