سانحہ ماڈل ٹاؤن: دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف لارجر بینچ تحلیل
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کا لارجر بینچ تحلیل ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق بینچ کے ممبر جسٹس علی ضیا باجوہ نے سماعت سے معذرت کرلی ہے۔
چیف جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، لارجر بینچ میں جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس سید شہباز علی رضوی، جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر، جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس علی ضیا باجوہ شامل تھے۔
پاکستان عوامی تحریک کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بینچ میں شامل ایک جج ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت میں وکیل رہے ہیں۔
جس کے بعد جسٹس علی ضیاہ باجوہ نے ذاتی وجوہات کی بنا پر بینچ کا حصہ بننے سے معذرت کرلی۔
درخواست نے نیا وکیل کرنے کے لیے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
بعض درخواست گزاروں نے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ کی جگہ نیا وکیل کرنے کی مہلت دی جائے کیونکہ وہ وفاقی وزیر قانون بننے کے بعد پاور آف اٹانی سے دستبردار ہوگئے تھے۔
چیف جسٹس نے سماعت 29 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیا لارجر بینچ تشکیل دیں گے۔
جسٹس سردار احمد نعیم کے رواں سال جون میں ریٹائر ہونے کے بعد جسٹس علی ضیاہ باجوہ کو بینچ کا حصہ کا بنایا گیا تھا۔
پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے نجی شکایت میں مقدمے کا سامنا کرنے والے خرم رفیق اور دیگر پولیس اہلکاروں نے پاکستان تحریک انصاف کی زیر قیادت صوبائی حکومت کی جانب سے بنائی گئی نئی جے آئی ٹی کو چیلنج کیا تھا۔
واضح رہے کہ تین رکنی بینچ نے 22 مارچ 2019 کو نئی جے آئی ٹی کو کام کرنے سے روک دیا تھا