ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے واضح کیا ہے کہ ماہانہ فیس کے عوض ٹوئٹر بلیو کی سروس کا فیچر کچھ عرصے تک موخر کیا جا رہا ہے، تاکہ اسے بہتر انداز میں بنا کر پیش کیا جا سکے۔
ایلون مسک نے رواں ماہ 7 نومبر کو ماہانہ 8 ڈالر فیس کے عوض ٹوئٹر بلیو نامی سروس کا آغاز کیا تھا، جسے ابتدائی طور پر امریکا، آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ میں شروع کیا گیا تھا مگر جلد ہی اس میں خرابی آنے کے بعد اسے بند کردیا گیا تھا۔
مذکورہ فیچر کو 12 نومبر کو بند کردیا گیا تھا اور بعد ازاں ایلون مسک نے اسے 29 نومبر کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
لیکن اب انہوں نے واضح کیا ہے کہ مذکورہ فیچر کو فی الحال موخر کردیا گیا ہے، تاکہ اسے بہتر بنایا جا سکے۔
انہوں اپنی مختصر ٹوئٹ میں بتایا کہ ٹوئٹر بلیو کو بہتر انداز میں پیش کرنے کے لیے فوری طور پر دوبارہ متعارف نہیں کرایا جائے گا، اسے کچھ عرصے کے لیے موخر کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اسے بہتر بنانے کے بعد ممکنہ طور پر اداروں اور تنظیموں کا بلیو ٹک عام افراد اور شخصیات کے مقابلے دوسرے رنگ کرنے کا بھی سوچ رہے ہیں۔
اب خیال کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ منصوبے کے تحت ٹوئٹر پر ویریفائڈ اکاؤنٹس کو دیا جانے وال بلیو ٹک مختلف رنگوں میں پیش کیا جائے گا۔
ممکنہ طور پر شخصیات اور عام افراد کو دوسرے رنگ کا ٹک مارک دیا جائے گا۔
Holding off relaunch of Blue Verified until there is high confidence of stopping impersonation.
— Elon Musk (@elonmusk) November 22, 2022
Will probably use different color check for organizations than individuals.
خیال کیا جا رہا ہے کہ ٹوئٹر پر بلیو کے علاوہ گرین اور چاکلیٹی رنگ کے ٹک متعارف کرائے جا سکتے ہیں، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
یاد رہے کہ ایلون مسک نے گزشتہ ماہ 28 اکتوبر کو ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ اب تمام ویریفائڈ اکاؤنٹس ہولڈرز کو بلیو ٹک کو برقرار رکھنے کے لیے ماہانہ 8 ڈالر کی فیس ادا کرنی ہوگی۔
Punting relaunch of Blue Verified to November 29th to make sure that it is rock solid
— Elon Musk (@elonmusk) November 15, 2022
بعد ازاں ٹوئٹر بلیو نامی فیچر کے تحت ماہانہ 8 ڈالر فیس کے تحت عام صارفین کو بھی بلیو ٹک دینے کا آغاز کیا گیا تھا مگر چند دن میں ہی درجنوں جعلی اکاؤنٹس نے فیس کے عوض بلیو ٹک حاصل کرلیا تھا، جس کے بعد مذکورہ سروس کو 12 نومبر کو معطل کردیا گیا تھا۔
خیال کیا جا رہا تھا کہ مذکورہ فیچر کو نومبر کے اختتام تک دوبارہ پیش کیا جائے گا مگر اب ایلون مسک نے اسے کچھ عرصے تک موخر کرنے کی تصدیق کردی۔