قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور فاسٹ باؤلر وسیم اکرم نے ماضی کا دلچسپ واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1988 میں گیانا میں ٹیسٹ میچ کے دوران عمران خان ہمیں اپنی ایک خاتون دوست کے ہمراہ نجی جہاز میں ایک جزیرے پر لے کر گئے جہاں وہ ہمیں چھوڑ کر خاتون کے ساتھ باتیں کرنے کے لیے گھر چلے گئے تھے۔
دی گریڈ کرکٹر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں وسیم اکرم نے مزید کہا کہ میرے ساتھ اعجاز تھے، ہم نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا کہ اب ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ ہمیں یہ بھی نہیں پتا تھا کہ ہوٹل واپس کیسے جائیں گے، ہم جنوبی امریکا میں ایک جزیرے پر تھے۔
Circuit stories with @wasimakramlive pic.twitter.com/iEiRg07Gtb
— The Grade Cricketer (@gradecricketer) November 24, 2022
انہوں نے بتایا کہ جزیرے پر چند لڑکے تھے جو ہمیں جانتے تھے، انہوں نے ہم سے پوچھا کہ آپ کشتی پر جانا چاہیں گے، ہم تقریباً 7 سے 8 گھنٹے دریا میں گھومتے رہے اورجب واپس آئے تو عمران خان جانے کے لیے تیار تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں میزبان وسیم اکرم سے پوچھتے ہیں کہ بطور نوجوان کھلاڑی عمران خان کیسے تھے، اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے یہ ایک فن تھا، عمران خان نے مجھ سے کہا کہ چلو نائٹ کلب چلتے ہیں، میں نے ان سے کہا کہ میں تیار ہوں۔
وسیم اکرم نے مزید کہا کہ عمران خان نے بار میں دودھ کا آرڈر دیا کیونکہ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی شراب نہیں پی ہے، وہ بڑا عجیب تھا کہ انہیں بار میں دودھ مل گیا، اس کے بعد صرف لڑکیوں کی ایک قطار تھی جو عمران خان سے ہاتھ ملا رہی تھیں، اس پر میں نے کہا کہ یہ شان دار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جہاں بھی جاتے تھے، ان کی طلسماتی شخصیت ہے، وہ آکسفورڈ کے تعلیم یافتہ ہیں، اچھی بات کرسکتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ وہ ہینڈسم اور دنیا کے بہترین آل راؤنڈرز میں ان کا شمار ہوتا تھا۔
سوئنگ کے سلطان نے دلچسپ واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ عمران خان صرف آسٹریلیا ہی نہیں، بھارت اور ایسی جگہیں جیسا کہ گیانا میں بھی پہچانے جاتے تھے، 1988 میں گیانا میں ٹیسٹ میچ تھا، اس وقت 3 دن کے بعد ایک دن آرام کا ہوتا تھا جس کے بعد 2 دن مزید میچ ہوتا تھا، آرام والے دن عمران خان نے کہا کہ ہم ٹرپ پر جارہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان ہمیں اپنی ایک خاتون دوست کے ہمراہ ایئر پورٹ پر لے گئے، ان کا اپنا طیارہ تھا، ہم نجی جہاز میں بیٹھے اور تقریباً 45 منٹ کی مسافت کے بعد ایک جزیرے پر پہنچے جو بظاہر ان کے والد کا تھا، عمران خان اپنی خاتون دوست کے ساتھ باتیں کرنے کے لیے گھر میں چلے گئے۔
سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ اب ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ ہمیں یہ بھی نہیں پتا تھا کہ ہوٹل واپس کیسے جائیں گے، ہم جنوبی امریکا میں ایک جزیرے پر تھے، جزیرے پر چند مزدور لڑکے تھے جو ہمیں جانتے تھے، انہوں نے ہم سے پوچھا کہ آپ کشتی پر جانا چاہیں گے، ہم تقریباً 7 سے 8 گھنٹے دریا میں گھومتے رہے اورجب واپس آئے تو عمران خان جانے کے لیے تیار تھے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ہم جہاں بھی جاتے تھے، عمران خان کے اچھے دوست وہاں پر ہوتے تھے، ہم نے 1987 میں بھارت کا دورہ کیا تھا، ہم پاکستان میں وی سی آر پر بھارتی فلمیں دیکھا کرتے تھے، بھارت میں وہ تمام اداکارائیں عمران خان سے ملاقات کے لیے آتی تھیں، عمران خان اپنی کولڈ ڈرنک کے ساتھ بیٹھے ہوتے تھے جبکہ تمام اداکارائیں عمران خان کے اردگرد بیٹھا کرتی تھیں، میں دور بیٹھ کر دیکھا کرتا ہے کہ سب لوگ عمران خان کو دیکھ رہے ہیں۔