پنجاب کے 9، سندھ کے 8، بلوچستان کے 6 اضلاع اور اسلام آباد میں انسداد پولیو مہم کا آغاز کل 28 نومبر سے ہوگا جہاں ایک کروڑ 35 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق خیبر پختونخوا میں مہم 5 دسمبر کو شروع کی جائے گی، جس میں خطے کے 9 خطرے والے اضلاع کو ہدف بنایا جائے گا۔
مزید بتایا گیا کہ ایک لاکھ سے زیادہ تربیت یافتہ اور پر عزم ’صحت محافظ‘ ویکسینیشن مہم میں حصہ لیں گے تاکہ بچوں کو ان کی دہلیز پر حفاظتی ویکسین دی جا سکے۔
وفاقی وزیر برائے صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ اگر ہم جنوبی خیبرپختونخوا سے پولیو وائرس کا خاتمہ کر لیں تو پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
تحریر جاری ہے
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دراصل پولیو کے خاتمہ کے کافی قریب ہیں اور جلد از جلد پولیو وائرس کے خاتمہ کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پولیو کے خلاف جنگ میں بڑی پیش رفت کی ہے، وائرس کی گردش ملک کے صرف ایک چھوٹے سے حصے میں رہ گئی ہے ۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے اس بات پر زور دیا کہ انسداد پولیو مہم کو ملک سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے ہر سطح پر اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد بچوں کی بروقت اور بار بار ویکسینیشن کو یقینی بنانا ہے، زیادہ خطرے والے اضلاع ہماری اولین ترجیح ہیں اور ہم چیلنج والے علاقوں سے پولیو وائرس کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ باقی خطے کو بھی تحفظ فراہم کرنے کے خواہاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں خاص طور پر تمام والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو چھپانے یا ویکسینیشن کی تمام مہموں کے دوران قطرے پلانے سے انکار کرنے کے بجائے ویکسین لازمی پلائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ پولیو وائرس اب بھی ہمارے گردونواح میں موجود ہے اور کوئی بھی بچہ اس وقت تک محفوظ نہیں جب تک کہ تمام بچوں کو صحیح معنوں میں ویکسین نہیں لگائی جاتی۔
مزید بتایا گیا کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے ’صحت حفاظت‘ ہیلپ لائن 1166 اور واٹس ایپ ہیلپ لائن 777 65 46-0346 جاری کی ہے تاکہ رہ جانے والے بچوں کی اطلاع دینے میں والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں کی مدد کی جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بچوں میں قوت مدافعت پیدا کرنے اور ممکنہ اموات یا عمر بھر کے فالج سے بچنے کے لیے بار بار پولیو کے قطرے پلائیں ۔
واضح رہے کہ ڈان اخبار کی 14 اکتوبر کی رپورٹ کے مطابق پوری دنیا میں صرف تین ممالک پاکستان، افغانستان اور موزمبیق میں پولیو وائرس کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں، رواں سال ان ممالک میں بالترتیب 19، 2 اور 7 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔