Site icon DUNYA PAKISTAN

’کنا یاری‘ فیم ایوا بی نے منگنی کرلی

Share

فروری 2022 میں کوک اسٹوڈیو سیزن 14 کے بلوچی گانے ’کنا یاری‘ سے شہرت حاصل کرنے والی پاکستان کی پہلی حجابی گلوکارہ ایوا بی نے منگنی کرلی۔

ایوا بی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں منگنی کی تصدیق کرتے ہوئے تقریب کی ویڈیو اور تصاویر بھی شیئر کیں۔

ایوا بی نے پوسٹ کے کیپشن میں منگنی سے متعلق کوئی بات نہیں لکھی، البتہ انہوں نے انگوٹھی کی تصاویر اور منگنی کے کیک کی تصاویر شیئر کیں۔

انہوں نے پہلی بار حجاب کے بغیر اپنے چہرے کی تصویر بھی شیئر کی۔

ایوا بی نے منگنی کی پوسٹ کرتے ہوئے کیپشن میں انگوٹھی کا ایموجی استعمال کرتے ہوئے منگیتر مدثر قریشی کو بھی مینشن کیا۔

تاہم گلوکارہ نے منگیتر سے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کی جب کہ ان کے منگیتر کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی پرائیویٹ ہے۔

اطلاعات ہیں کہ ان کے منگیتر کا تعلق شوبز یا میوزک انڈسٹری سے نہیں ہے، تاہم گلوکارہ اور ان کے درمیان پہلے سے ہی تعلقات تھے۔

ایوا بی کی جانب سے منگنی کی پوسٹ کیے جانے پر ان کے مداحوں نے انہیں مبارک باد پیش کرتے ہوئے ان کی نئی زندگی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

ایوا بی کے ’کوک اسٹوڈیو سیزن 14‘ کے گانے ’کنا یاری‘ کو ملک بھر میں بہت پسند کیا گیا تھا اور وہ مذکورہ گانے کی وجہ سے عالمی سطح پر بھی مشہور ہوئی تھیں۔

تاہم ایوا بی نے گلوکاری کا آغاز پہلے ہی کردیا تھا، انہوں نے تین سال قبل 2018 میں انسٹاگرام پراپنا پہلا ریپر گانا شیئر کیا تھا، جسے کافی سراہا گیا تھا۔

ایوا بی نے کیریئر کے آغاز میں ہی نہ صرف اپنے بلوچ ثقافتی لباس کو پہننا شروع کیا بلکہ انہوں نے مکمل حجاب کرنا بھی شروع کیا اور اسی وجہ سے ان کی مقبولیت میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔

انہیں ان کے حجاب اور ثقافتی و دیدہ زیب لباس پہننے کی وجہ سے منفرد اہمیت حاصل ہے۔

ان کے ریپ گانے کو رواں برس ریلیز ہونے والی پہلی مسلم سپر ہیرو امریکی ویب سیریز ’مس مارول‘ میں بھی شامل کیا گیا تھا۔

ایوا بی نے سیزن 14 میں ’کنا یاری‘ریکارڈ کرتے ہوئے کوک اسٹوڈیو کو بتایا تھا کہ انہیں پہلے تو ’ریپنگ‘ موسیقی اور گلوکاری کا کچھ پتہ ہی نہیں تھا مگر جب انہوں نے پہلی بار امریکی ریپر ایمینم کو سنا تو انہیں ایسے ہی گیت لکھنے کا شوق ہوا۔

ایوا بی نے بتایا تھا کہ ان کے گھر والوں نے سماجی دباؤ اور لوگوں کے طعنوں کی وجہ سے ان پر سختیاں بھی عائد کیں مگر ان کی والدہ نے ان کا ساتھ دیا اور انہیں کہا کہ وہ ایک دن معروف ریپر بنیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب وہ حجاب کی اتنی عادی ہو چکی ہیں کہ اگر ان سے حجاب واپس لیا جائے تو وہ گلوکاری ہی نہیں کر سکیں گی۔

’کنا یاری‘ گلوکارہ نے بتایا تھا کہ وہ حجاب میں خود کو پرسکون اور محفوظ تصور کرتی ہیں اور انہیں اس کے ساتھ ہی ریپنگ گلوکاری میں مزہ آتا ہے۔

Exit mobile version