ہیڈلائن

سالِ نو پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 روپے 10 پیسے تک اضافے کا خدشہ

Share

اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے جنوری 2020 کے لیے مختلف درآمدی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 1.8 فیصد سے 3.2 فیصد تک اضافے کی تجویز دے دی۔

 رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو سالِ نو کے موقع پر برقرار رکھنے یا صارفین کے لیے قیمتوں میں اضافہ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ آج ( 31 دسمبر ) کو کیا جائے گا۔

اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے یا 2.3 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، اگر حکومت یہ اضافہ منظور کرلیتی ہے تو پیٹرول کی قیمت موجودہ ایک سو 13 روپے 99 پیسے فی لیٹر سے بڑھ کر ایک سو 16 روپے 60 پیسے فی لیٹر تک پہنچ جائے گی۔

اکثر گاڑیاں خاص طور پر مسافر بردار گاڑیاں پیٹرول کو بطور ایندھن استعمال کررہی ہیں، لہٰذا پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے ملک بھر میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ ملک میں کمپریسڈ نیچرل گیس ( سی این جی ) کی دستیابی میں شدید کمی کے بعد پیٹرول کے بطور ایندھن استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔

علاوہ ازیں اوگرا نے ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبوں میں استعمال ہونے والے ہائی اسپیڈ ڈیزل(ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 2 روپے 25 پیسے یا 1.8 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، اس اضافے کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت موجودہ ایک سو 25 روپے ایک پیسے سے بڑھ کر ایک سو 27 روپے 26 پیسے فی لیٹر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

مذکورہ اضافے سے زرعی مصنوعات کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ گڈز ٹرانسپورٹس کے کرایوں میں اضافہ ہوگا۔

خیال رہے کہ حکومت پہلے ہی بلوچستان میں زرعی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے ٹیوب ویلز پر کم ٹیرف پر سبسڈی فراہم کررہی ہے۔

علاوہ ازیں اوگرا نے جنوری 2020 کے لیے مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 10 پیسے یا 3.2 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے۔

موسمِ سرما میں مٹی کے تیل کا استعمال خاص طور پر دور دراز علاقوں میں کھانے پکانے کے لیے متبادل ایندھن کے طور پر کیا جاتا ہے جہاں لیکویفائیڈ پیٹرولیم گیس(ایل پی جی) اور پائپ لائن گیس دستیاب نہیں ہوتی۔

اگر حکومت یہ مجوزہ اضافہ منظور کردیتی ہے تو مٹی کے تیل کی قیمت موجودہ 96 روپے 35 پیسے سے بڑھ کر 99 روپے 45 پیسے فی لییٹر تک پہنچ جائے گی۔

اس کے علاوہ اوگرا نے لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمت میں 2 روپے 8 پیسے یا 2.5 فیصد اضافے کی تجویز بھی دی ہے جس کی منظوری کی صورت میں لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت موجودہ 82 روپے 43 پیسے سے بڑھ کر 84 روپے 43 پیسے فی لیٹر ہوجائے گی۔

خیال رہے کہ لائٹ ڈیزل آئل عام طور پر صنعتوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) تمام پیٹرولیم مصنوعات پر 17فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) وصول کررہا ہے، اس کے علاوہ وفاقی حکومت ڈیزل پر 18 روپے فی لیٹر، پیٹرول پر 15 روپے، مٹی کے تیل پر 6 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل پر 3 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔