سانحہ آرمی پبلک اسکول کو 8 سال بیت گئے، والدین آج بھی انصاف کے منتظر
پشاور میں 8 سال قبل ہونے والے سانحہ آرمی پبلک اسکول میں شہید ہونے والوں کی آج آٹھویں برسی منائی جارہی ہے اور شہید بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ سانحے کو 8 سال گزرنے کے باوجود وہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
سال 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین نے احتجاجی ریلی نکالی۔
سانحہ آرمی پبلک اسکول ملکی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے جب دہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے اسکول پر حملہ کیا تھا اور 130 سے زائد طالب علموں سمیت 150 لوگوں کو شہید کردیا تھا۔
آرمی پبلک اسکول کی آٹھویں برسی کے موقع پر شہید بچوں کے والدین خیبر روڈ پر جمع ہوئے اور سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا ۔
والدین نے آرمی پبلک اسکول سے لے کر ورسک روڈ تک احتجاجی مارچ کیا، والدین پشاور کے کور کمانڈر سے بات کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔
احتجاج میں شریک اسکول حملے میں شہید ہونے والے طالبعلم کے والد محمد طاہر نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم پرامن احتجاج کررہے ہیں اور اپنے مطالبات اور شکایات متعلقہ اعلیٰ عہدیداروں کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ 8 سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں لیکن بدقسمتی سے کوئی بھی ہمارے لیے کچھ نہیں کررہا’۔
محمد طاہر نے کہا کہ وہ 16 دسمبر کو سرکاری چھٹی کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن عہدیداروں کی جانب سے بار بار وعدوں کے باوجود ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے’۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے زبردستی ہمیں روکنے کی کوشش کی اور احتجاج میں شریک ایک شخص کے ساتھ مبینہ طور پر بدتمیزی کی جن کا بیٹا آرمی پبلک اسکول پر حملے میں شہید ہوگیا تھا۔
انہوں نے شکایت کی کہ حکومت اور اعلیٰ حکام کی جانب سے آرمی پبلک اسکول کی تقریب میں شرکت نہیں کی گئی۔
بعد ازاں ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے حکام خیبر روڈ پہنچے اور مظاہرین سے بات چیت کی، مظاہرین نے خیبرروڈ کی ایک جانب جانے والی سڑک کو بلاک کردیا جس کے نتیجے میں ٹریفک جام ہوگیا۔
’زخم اب بھی تازہ ہیں‘ سانحہ آرمی پبلک اسکول کی یاد میں پیغامات
سانحے کو 8 سال گزرنے پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’16 دسمبر دہشت گردی کے خلاف پورے پاکستان کے یک آواز ہونے کا دن ہے۔ ’
16 دسمبر دہشت گردی کے خلاف پورے پاکستان کے ایک آواز ہونے کا دن ہے۔ یہ دن پوری دنیا کے لئے پیغام ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ ہماری یہ جدوجہد جاری ہے جو اس عفریت کے مکمل خاتمے تک اسی آہنی ارادے اور ثابت قدمی سے جاری رہے گی۔
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) December 16, 2022
انہوں نے کہا کہ ’پاکستانی قوم اپنےشہیدوں کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کرے گی‘۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ 8 سال گزر جانے کے بعد بھی اس دلخراش واقعے کی یاد ہمارے دلوں میں تازہ ہے’۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا سانحہ اے پی ایس کے شہداء کی آٹھویں برسی پر پیغام pic.twitter.com/XMfIk20k2D
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) December 16, 2022
انہوں نے کہا کہ 16 دسمبر کا دن شہداء کی عظیم قربانیوں کی ہمیشہ یاد دلاتا رہے گا، آج کے دن ہم بچوں کے والدین اوران کے بہادراساتذہ کو سلام، خراج تحسین پیش کرتے ہیں، دعا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ شہداءکے درجات بلند کرے اور ان کے اہلخانہ کو صبر عطا کرے۔’
اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ 16دسمبر وہ دن ہےجسےقوم کبھی فراموش نہیں کرےگی’۔
16 Dec is a day the nation will never forget:when one of the most horrific acts of terrorism in our history happened – the attack on innocent children of APS Peshawar & their teachers. It is also the day when we came together as a nation & resolved to take on & defeat terrorism.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 16, 2022
عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ وہ دن ہے جب آرمی پبلک سکول کےمعصوم بچوں اور ان کے اساتذہ پر حملےکی شکل میں ہم پر تاریخ کا سب سےہولناک دہشت گرد حملہ کیا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہی وہ دن ہے جب ہم بحثیت قوم یکجا ہوئے اور دہشتگردی سے نمٹنے اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنےکاعزم کیا۔‘