Site icon DUNYA PAKISTAN

آفریدی اور بابر ’ایک پیج‘ پر: ’یہ جملہ سن کر لگتا ہے ضرور کوئی گڑبڑ ہے‘

Share

آپ نے کئی بار سیاست میں سنا ہوگا کہ ’ہم ایک پیج پر ہیں۔‘ مگر اب اس اصطلاح کا استعمال کھیلوں کے میدان کے حوالے سے بھی ہونے لگا ہے۔

پاکستان میں سیاستدان اچھے سول ملٹری تعلقات کے لیے اکثر یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ ’ہم ایک پیج پر ہیں۔‘ مگر گذشتہ روز پاکستانی کرکٹ ٹیم کے عبوری چیف سلیکٹر شاہد آفریدی نے کہا کہ ان کی قیادت میں سلیکشن کمیٹی اور ٹیم مینجمنٹ دونوں ’تقریباً ایک ہی پیج پر ہیں۔‘

شاہد آفریدی نے اس حوالے سے بھی زور دیا ہے کہ ان کے آنے سے مقامی پچز میں کوئی ’بہت بڑا فرق نہیں ہوگا‘ مگر بولرز کے لیے انھیں سازگار بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

دریں اثنا کراچی میں آج نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلا جا رہا ہے جس میں شائقین کی دلچسپی بڑھانے کے لیے پی سی بی نے داخلہ مفت کر رکھا ہے۔

شاہد آفریدی کی سلیکشن کمیٹی، کپتان بابر اور کوچ ’ایک پیج پر‘

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں سلیکشن کمیٹی کپتان بابر اعظم اور ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق سے ملاقات کرتی ہے اور بعد میں شاہد آفریدی اس میٹنگ کا احوال بیان کرتے ہیں۔

عبوری چیف سلیکٹر شاہد آفریدی کہتے ہیں کہ ’ہماری ہیڈ کوچ (ثقلین مشتاق) اور (کپتان) بابر اعظم کے ساتھ بڑی زبردست میٹنگ رہی ہے۔ بڑا مثبت ردعمل ملا، مجھے بہت اچھا لگا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پلانز ہیں کہ اچھی، تگڑی، پازیٹیو کرکٹ ہونی چاہیے اور پچز بھی اسی حساب سے بننی چاہییں جس میں اِکسائٹمنٹ ہو۔ لوگ میچز دیکھیں۔‘

’بابر اور ثقلین مشتاق کا رسپانس عمدہ رہا، کرکٹ کی بہتری کے لیے ہم لوگ مل کر کام کرتے رہیں گے۔‘

شاہد آفریدی نے کہا کہ ’ہماری کوشش ہے کہ پاکستان ٹیم پہلے نمبر پر آئے، دوسرے نمبر پر بھی آسکتی ہے۔ مگر اس کے لیے پچز کا بہتر ہونا بہت ضروری ہے۔ اچھی پچز ہونی چاہییں۔ ہم نئے کھلاڑیوں کے دلوں میں خوف کو نکالنا چاہتے ہیں تاکہ یہی کھلاڑی آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، انگلش ماحول میں اچھی، تگڑی کرکٹ کھیلیں۔ اس کے لیے آپ گھر سے تیاری کر کے جاتے ہیں۔‘

تاہم عبوری چیف سلیکٹر نے واضح کیا کہ پچز میں کوئی بہت بڑا فرق نہیں ہوگا۔ ’اچھی پچز ہوں گی۔ ہم چاہتے ہیں نئے بولرز اس پچ پر اچھا پرفارم کریں۔‘

شاہد آفریدی نے کہا کہ ان کی بابر اعظم سے سلیکشن کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔ ’ہماری نئی ٹیم ہے، اتفاق ہونے میں وقت لگتا ہے۔ ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی تقریباً ایک ہی پیج پر ہیں۔

’ہماری دلائل کے ساتھ بات چیت ہوتی ہے۔ کھلاڑیوں سے متعلق بحث، ان کی ماضی اور ڈومیسٹک کی کارکردگی کو مدنظر رکھ کر ٹیم بناتے ہیں۔ بڑے اچھے ماحول میں سلیکشن کمیٹی اور ٹیم مینجمنٹ کا رابطہ ہوا ہے۔ ہم ایک ہی پیج پر ہیں۔‘

’جب بھی ایک پیج کا ذکر ہو تو لگتا ہے ضرور کچھ گڑبڑ ہے‘

اس ویڈیو نے سوشل میڈیا پر بھی لوگوں کی توجہ حاصل کی ہے جس میں بعض کی نظریں ٹیبل پر پڑے بسکٹوں پر پڑیں تو کچھ نے یہ نوٹ کیا کہ کیسے ثقلین مشتاق میٹنگ کے دوران فون پر سکرول کر رہے ہیں۔

اظفر نامی صارف نے کہا کہ ’پیچھے لوگ کھانے میں مصروف ہیں، یہ سیریسنس کا حال ہے۔‘ جبکہ ایک صارف نے لکھا کہ یہ ثابت کرنے کے لیے کہ کوئی مسائل نہیں، سب کو ایک کمرے میں بٹھا کر ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دریں اثنا کچھ صحافیوں نے کراچی کے نیشنل سٹیڈیم کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں جن میں شاہد آفریدی سمیت سلیکشن کمیٹی کے دیگر لوگ اپنی بہتر پچز کے لیے کیوریٹرز سے بات چیت کر رہے ہیں۔

اس سے قبل کراچی میں صحافیوں سے گفتگو میں شاہد آفریدی یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ مختصر دورانیے کے لیے چیف سلیکٹر بنے ہیں اور اپنی فاؤنڈیشن و دیگر مصروفیات کی وجہ سے لمبے عرصے تک اس عہدے پر نہیں رہیں گے۔

https://twitter.com/FaridKhan/status/1609485685681000448?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1609485685681000448%7Ctwgr%5Ee5c65743cbb861e50ba91ec56a27ac372d48e37f%7Ctwcon%5Es1&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.bbc.com%2Furdu%2Farticles%2Fczk93zxr0e2o

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے سلیکشن کمیٹی پر اعتماد ہے۔ میں اکیلے شو چلانے پر نہیں بلکہ پاور شیئرنگ پر یقین کرتا ہے۔‘

انھوں نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں بتایا تھا کہ فٹنس ٹیسٹ کے بعد فخر زمان اور حارث سہیل کو ممکنہ ون ڈے سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

Exit mobile version