کھیل

یورپ میں تمام ریکارڈز توڑ چکا، اب ایشیا میں نئے چیلنجز ہیں، کرسٹیانو رونالڈو

Share

پرتگال کی قومی فٹ بال ٹیم کے کپتان اور شہرہ آفاق کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈونے سعودی عرب کے کلب النصر سے بطور کھلاڑی معاہدہ ہونے کے بعد کہا ہے کہ میں یورپ میں تمام ریکارڈز توڑ چکا، اب ایشیا میں میدان اور میدان کے باہر نئے چیلنجز سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق رونالڈو نے النصر مرسول پارک اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں منفرد کھلاڑی ہوں، میرا یہاں آنا اچھا ہے، میں یورپ میں تمام ریکارڈز توڑ چکا ہوں اور اب یہاں مزید ریکارڈ بنانا چاہتا ہوں۔

کرسٹیانو رونالڈو نے انگلینڈ کا فٹ بال کلب مانچسٹر یونائیٹڈ چھوڑنے کے بعد النصر سے ڈھائی سالہ معاہدہ کرلیا ہے، اس حوالے سے میڈیا کا خیال ہے کہ ان کا معاہدہ 20 کروڑ یورو (21 کروڑ 40 لاکھ ڈالر) میں ہوا ہے۔

رونالڈو سعودی عرب کے کلب آنے سے قبل اسپین کے مشہور ریال میڈرڈ کلب کو 2009 سے 2018 کے دوران دو مرتبہ لالیگا، دو مرتبہ اسپینش کپ، 4 مرتبہ چمپیئنز لیگ اور 3 مرتبہ کلب ورلڈ کپ میں کامیابی دلا چکے ہیں۔

انہوں نے اٹلی کے فٹ بال کلب یووئنٹس کے ساتھ 3 برس کا عرصہ گزارا اور اس دوران انہوں نے 2مرتبہ سیری اے اور ایک مرتبہ کوپا اٹالیا جیتنے کا اعزاز دلایا۔

بعد ازاں وہ ایک مرتبہ پھر انگلینڈ کے مشہور کلب مانچسٹر یونائیٹڈ میں واپس آئے جہاں انہوں نے اپنے پہلے دور میں تین مرتبہ پریمیئرلیگ کا تاج سجایا تھا اور 3 مرتبہ ایف اے کپ، دو مرتبہ لیگ کپ، چمپیئنز لیگ اور کلب ورلڈ کپ جیتنے میں بنیادی کردار ادا کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپ میں میرا کام ختم ہو چکا ہے اور مجھے اپنی زندگی کا یہ بڑا فیصلہ کرنے پر فخر ہے۔

رونالڈو نے بتایا کہ میں یہاں جیتنے، کھیلنے اور تفریح کرنے اور ملک اور ثقافت کی کامیابی کا حصہ بنے آیا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سب کچھ جیت چکا ہوں، میں یورپ کے سب سے اہم ترین کلبوں میں کھیل چکا ہوں اور اب میرے سامنے ایشیا میں نیا چیلنج ہے۔

رونالڈو نے بتایا کہ انگلینڈ کا فٹ بال کلب مانچسٹر یونائیٹڈ چھوڑنے کے بعد ان کے پاس دنیا بھر سے متعدد پُرکشش معاہدوں کی پیش کش تھی لیکن میں نے النصر کے ساتھ معاہدہ کیا کیونکہ یہ قدم مجھے میدان کے باہر بھی متاثر کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

رونالڈو نے کہا کہ میں فٹ بال کلب النصر کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے نوجوان نسل میں فٹ بال کو فروغ دینے کا موقع دیا، جس میں خواتین بھی شامل ہیں، میرے لیے یہ ایک چیلنج ہے لیکن میں بہت خوش اور فخر محسوس کر رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اب یہ کہہ سکتا ہوں کہ میرے پاس یورپ، برازیل، آسٹریلیا اور امریکا میں بہت مواقع تھے، حتیٰ کہ پرتگال میں بھی کئی کلبوں نے مجھ سے معاہدہ کرنا چاہا لیکن میں اس کلب کو زبان دے چکا تھا کہ نہ صرف فٹ بال بلکہ ملک کے دیگر حصوں کو بھی فروغ دوں گا۔

37 سالہ کھلاڑی نے سعودی عرب کے کلب میں شامل ہونے پر تنقید سے متعلق سوالات کے ردعمل میں کہا کہ میں منفرد کھلاڑی ہوں اور یہ میرے لیے معمول کی بات ہے۔

النصر کے کوچ روڈی گریشیا نے بتایا کہ رونالڈو سے معاہدہ ہونا سعودی عرب کی لیگ کے لیے بہت بڑا قدم ہے۔

انہوں نے رپورٹرز کو بتایا کہ میں نے اپنی زندگی میں کرسٹیانو رونالڈو جیسے بہترین کھلاڑی دیکھے ہیں، انہیں سنبھالنا بہت آسان کام ہے کیونکہ میرے پاس انہیں سکھانے کے لیے کچھ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسا رونالڈو نے کہا کہ وہ یہاں جیتنے کے لیے آئے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ کھیلتے ہوئے لطف اندوز ہوں اور النصر کے لیے کامیابی حاصل کریں۔