نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے ہوم سیریز کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا گیا، مڈل آرڈر بلے باز حارث سہیل کی ٹیم میں واپسی ہوئی جب کہ آل راؤنڈر شاداب خان کو انجری کے باعث ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے عبوری چیف سلیکٹر شاہد خان آفریدی نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کیا۔
Interim chief selector Shahid Afridi's press conference as he announces the ODI squad for the series against New Zealand.
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) January 5, 2023
Watch live ➡️ https://t.co/3LAl8tT7x8#PAKvNZ | #TayyariKiwiHai pic.twitter.com/9stqJkUUG0
بابر اعظم قومی ٹیم کی قیادت کریں گے جب کہ ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں میں فخر زمان، حارث رؤف، شان مسعود، حارث سہیل، امام الحق، کامران غلام، محمد حسنین، محمد نواز، محمد رضوان، وسیم جونیئر، نسیم شاہ، سلمان علی آغا، شاہنواز دھانی، طیب طاہر اور اسامہ میر شامل ہیں۔
? Pakistan squad for the three-match ODI series against New Zealand ?#PAKvNZ | #TayyariKiwiHai pic.twitter.com/XIULDIB8A0
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) January 5, 2023
فاسٹ باؤلر حسن علی ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے جب کہ شاداب خان کو انجری کے باعث ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق بلے باز طیب طاہر اور اسپنر اسامہ میر کو پاکستان کپ میں شاندار کارکردگی کے باعث پہلی مرتبہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
اسی طرح ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کامران غلام کو بھی پہلی مرتبہ ون ڈے ٹیم میں بھی شامل کیا گیا۔
شان مسعود اور حارث سہیل کی بالترتیب 2019 اور 2020 میں ون ڈے کرکٹ سے باہر ہونے کے بعد ٹیم میں واپسی ہوئی۔
پی سی بی کے مطابق انگلینڈ کے خلاف راولپنڈی میں پہلے ٹیسٹ کے دوران زخمی ہونے والے فاسٹ باؤلر حارث رؤف مکمل فٹ ہوگئے ہیں اور انہیں لائن اَپ میں شامل کر لیا گیا ہے۔
تاہم شاہین شاہ آفریدی کو فٹنس میں بہتری کے باوجود ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے جب کہ سلیکٹرز نے میڈیکل پینل کے ساتھ مشاورت کے بعد انہیں مکمل فٹنس حاصل کرنے کے لیے مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا۔
توقع ہے کہ دراز قد فاسٹ باؤلر آئندہ ماہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیزن 8 کے دوران ایکشن میں نظر آئیں گے۔
شاہد آفریدی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کا ٹیلنٹ نظر آرہا ہے، ہمیں بطور سلیکشن کمیٹی کوئی مسئلہ نہیں ہو رہا، ہمیں صرف اس سیریز کے لیے ذمہ داریاں ملی ہیں۔
عبوری چیف سلیکٹر نے کہا کہ شاداب خان سے بات ہوئی تو اس نے کہا کہ میں یہ سیریز کھیل سکتا ہوں لیکن میں نے انہیں کہا کہ باؤلنگ کرکے دیکھو، جب اس نے باؤلنگ کی تو انہیں انگلیوں میں تکلیف محسوس ہوئی، اس لیے انہیں اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم سلیکشن اور کھلاڑیوں کے حوالے سے کپتان بابر اعظم سے بات ہوتی ہے، سیم پیج کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ ہر فیصلے پر ایک پیچ پر ہوں، بابر اعظم کی اپنی ذمہ داریاں ہیں اور ہماری اپنی ذمہ داری ہے، ہم چاہتے ہیں کہ بابر جتنا بڑا کھلاڑی ہے اتنا بڑا کپتان بھی بنے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ اس کرسی پر بہت سارے لوگ مجھ سے ناراض ہوں گے، میری کوشش ہے میں یہاں انصاف کروں، اگر ایک فارمیٹ میں پرفارمنس نہیں ہوتی تو دوسروں سے بھی نکال دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسامہ میر نے اچھی پرفارمنس دی ہے، ہم ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کو بھولیں گے نہیں، جو اچھی کارکردگی دکھائے گا اس کو یاد رکھا جائے گا، فاسٹ باؤلر حسن علی ڈومیسٹک میں پر فارم کرے تو ٹیم میں سلیکٹ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کرکٹ اکیڈمی میں کام نہیں ہو رہا تو آپ آگے کیسے بڑھیں گے، اے ٹیم اور انڈر 19 ٹیمز کے کیمپ اور میچز ہونے چاہئیں، شرجیل خان کو چیئرمین کی جانب سے گرین سگنل نہیں ملا، جب چیئرمین گرین سگنل دیں گے تو شرجیل کو سلیکٹ کریں گے، ہمارا زیادہ فوکس جونیئر لیول پر ہونا چاہیے، ڈومیسٹک کرکٹرز کو 135 کے اسٹرائیک ریٹ سے کھیلنا ہوگا۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان ون ڈے اور ٹی 20 میں ہمارا اہم پلیئر ہے، بہت خوش ہوں کہ سرفراز احمد ٹیم میں واپس آیا ہے، بطور بیک اَپ وکٹ کیپر بلے باز وہ ہماری نظروں میں ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ون ڈے میچز کی سیریز کا آغاز رواں ماہ 9 تاریخ سے ہو ہوگا، سیریز کا دوسرا میچ 11 اور تیسرا میچ 13 جنوری کو کراچی میں کھیلا جائے گا۔