سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی ترقیاتی فنڈ (ایس ڈی ایف) کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) میں جمع رقم 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کی رپورٹ کے مطابق ’شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی ہے جس کا اعلان 25 اگست 2022 کو کیا گیا تھا‘۔
Saudi Arabia is Studying to Augment its Investments in Pakistan to Reach $10 b and Increasing its Deposit to CBP to $5b, it was Announced.https://t.co/rc9ZBBQfCe#SPAGOV pic.twitter.com/Muxj1GpqoY
— SPAENG (@Spa_Eng) January 10, 2023
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی ترقیاتی فنڈ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع کروائی گئی رقم کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کردی ہے‘۔
سعودی پریس ایجنسی نے کہا کہ ’اس اقدام نے پاکستان اور اس کے عوام کو معاشی اعتبار سے تعاون فراہم کرنے پر سعودی عرب کے مؤقف کی توثیق کی ہے‘۔
ایجنسی کے مطابق ’یہ پیشرفت شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان حالیہ رابطے کے تناظر میں سامنے آئی ہے‘۔
یہ اعلان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر موجود چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی مدینہ میں شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، ملاقات کے دوران دونوں شخصیات نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 2021 میں سعودی عرب نے پاکستان کے غیر ملکی ذخائر کی معاونت کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالر جمع کرائے تھے۔
3 ارب ڈالر کی یہ رقم 5 دسمبر 2022 کو واپس لوٹانا تھی، تاہم 2 دسمبر کو سعودی عرب نے اس ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کر دی تھی۔
اکتوبر 2021 کے آخری ہفتے میں سعودی عرب نے پاکستان کے لیے اپنی مالی امداد بحال کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی، جس میں تقریباً 3 ارب ڈالر کے سیف ڈپازٹ اور مؤخر ادائیگیوں پر ایک ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کے تیل کی ترسیل شامل تھی، یہ معاہدہ اُسی ماہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے دوران طے پایا تھا۔
سعودی فرمانروا نے گزشتہ سال اگست میں پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہدایات جاری کی تھیں، شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے یہ ہدایت قطری حکومت کی جانب سے پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے اعلان کے ایک روز بعد سامنے آئی تھی۔
اس سے قبل سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے تیل کی خریداری کے لیے ایک، ایک ارب ڈالر فراہم کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔
بعد ازاں اکتوبر میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے اور اس دوران وہ پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کریں گے، تاہم بعد ازاں یہ طے شدہ دورہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر ملتوی کردیا گیا تھا۔