اوگرا نے گیس کی قیمت میں 74.42 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سوئی سدرن اور سوئی ناردرن گیس کمپنیوں کو گیس کی قیمتوں میں بالترتیب 74.42 اور 75.35 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔
سوئی ناردرن گیس کمپنی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی درخواستوں پر اوگرا نے سوئی ناردرن کو موجودہ مالی سال کے لیے گیس کی اوسط مقررہ قیمت میں 406.68 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو 499.28 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی منظوری دے دی۔
دونوں کمپنیوں نے اوگرا سے قیمت میں اضافے کی درخواست کی تھی جس کا اطلاق جولائی 2022 سے ہوگا، اس سلسلے میں سوئی ناردرن نے 1294.02 روپے اور سوئی سدرن نے 667.44 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کی تھی۔
قیمتوں میں اضافے کا یہ فیصلہ وفاقی حکومت کو ارسال کردیا گیا ہے جو آئندہ 40 دن میں اس حوالے سے ریگولیٹری ادارے کو گیس کے کم از کم نرخوں اور ہر کیٹیگری کے ریٹیل صارفین کے لیے گیس کی قیمت کے حوالے سے سفارشات دینے کی پابند ہے۔
اوگرا نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ گیس کی فروخت کی قیمت اوگرا کی جانب سے متعین کردہ کمپنیوں کی مالی ضروریات سے کم نہ ہو۔
اگر وفاقی حکومت آئندہ 40 دن میں سفارشات پیش نہیں کرتی تو اوگرا نے گیس کے جن نرخوں کا تعین کیا ہے انہی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جائے گا۔
اپنی درخواست میں سوئی ناردرن نے کہا تھا کہ ان کے شارٹ فال کا تخمینہ 178.814 ارب روپے لگایا گیا تھا جو پچھلے سال بھی 295.268 ارب روپے تھا، لہٰذا انہوں نے اوگرا سے گیس کے نرخ میں 1294.02 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کی تھی۔
البتہ اوگرا کی جانب سے لگائے گئے تخمینے کے مطابق مالی سال 2023 میں قدرتی گیس کی فروخت کی قیمت پر لاگو نرخ کے مطابق ان کا ریونیو شارٹ فال 109.180ارب روپے رہا اور انہیں 306.245 ارب کا ریونیو درکار ہے۔
اس کے علاوہ کمپنی نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران سوئی سدرن کو درکار ریونیو 327.23 ارب روپے ہے۔