صحت

مشروب پینا، تلی ہوئی غذائیں کھانا مرد حضرات میں گنج پن کا سبب

Share

ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ میٹھے مشروب پینے اور تلی ہوئی غذائیں کھانے والے نوجوان اور درمیانی عمر کے مرد حضرات گنج پن کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

ماضی میں میٹھے مشروب اور تلی ہوئی غذاؤں کو وزن بڑھنے، امراض قلب، ذیابیطس اور ذہنی تناؤ سمیت صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جا چکا ہے، تاہم پہلی بار ان کا تعلق گنج پن سے بھی دریافت کیا گیا ہے۔

چین کے 31 صوبے کے رہائشی نوجوانوں اور درمیانی عمر کے مرد حضرات پر کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ میٹھے مشروب پینے اور تلی ہوئی غذائیں کھانے والے افراد میں گنج پن کے شکار ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

طبی جریدے ’ایم ڈی پی آئی’ میں شائع تحقیق کے مطابق بیجنگ کی شنگوا یونیورسٹی کے ماہرین نے ملک کے 31 صوبے کے ایک ہزار سے زائد نوجوانوں سے آن لائن تحقیق کی اور ان سے ان کی غذائیں عادتیں، یومیہ معمول، عمر، تعلیم، معاشی حالات اور صحت کے مسائل سے متعلق کئی سوالات کیے۔

بعد ازاں ماہرین نے تمام رضاکاروں سے سر کے مختلف حصوں کی تصاویر اور ویڈیوز بھی منگوائیں اور ان کا جائزہ بھی لیا۔

ماہرین نے تحقیق کے دوران میٹھے مشروب کا گنج پن سے تعلق دریافت کرنے کی کوشش کی اور نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ یومیہ 5 ہزار ملی لیٹر کے قریب میٹھے مشروب پیتے ہیں ان میں گنج پن کے شکار ہونے کے امکانات 40 فیصد سے بھی بڑھ جاتے ہیں۔

نتائج کے مطابق جو لوگ ساڑھے تین سے 4 ہزار ملی لیٹر تک یومیہ مشروب پیتے ہیں، ان میں گنج پن کے شکار ہونے کے امکانات 30 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یومیہ میٹھے مشروب کا ایک گلاس پینے سے بھی گنج پن کے شکار ہونے امکانات بڑھ جاتے ہیں جب کہ اس سے زیادہ مشروب پینے سے بالوں کے جھڑنے کے امکانات مزید بڑھ جاتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ سوڈا، کولڈ ڈرنکس، چائے، کافی، ٹیٹرا پیک جوسز، فریش جوسز اور الکوحل سمیت اسی طرح کے دیگر اقسام کے مشروب بھی میٹھے مشروب میں شمار ہوتے ہیں اور ان کا تعلق نوجوانوں اور ادھیڑ عمر مرد حضرات کے گنج پن سے ہے۔

ماہرین کے مطابق میٹھے مشروب پینے سے عام طور پر مرد حضرات کے سر کے دونوں اطرف اور آگے سے بال ختم ہوجاتے ہیں۔

ساتھ ہی ماہرین نے بتایا کہ گنج پن کے شکار ہونے میں تلی ہوئی غذاؤں سمیت ناقص طرز زندگی کا بھی عمل دخل ہے جب کہ ذہنی تناؤ اور کام کا دباؤ بھی گنج پن میں کردار ادا کرتا ہے، تاہم سب سےزیادہ خطرہ ان مرد حضرات کو ہوتا ہے جو میٹھے مشروب پینے اور تلی ہوئی غذائیں کھانے کے شوقین ہوتے ہیں۔