ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کے انتظامات سنبھالے جانے کے بعد پلیٹ فارم کی کمائی میں تقریبا پچاس فیصد کمی کا انکشاف ہوا ہے۔
ایلون مسک نے اپریل 2022 میں ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا اور انہوں نے اکتوبر 2022 میں اس کے انتظامات سنبھالے تھے۔
ایلون مسک نے انتظامات سنبھالنے کے بعد ٹوئٹر پر متعدد تبدیلیاں کی تھیں اور درجنوں تبدیلیاں کرنے کا اعلان بھی کیا تھا جب کہ انہوں نے تقریبا نصف ملازمین کو نوکریوں سے فارغ بھی کردیا تھا۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر کی کمائی بڑھانے کے لیے پیسوں کے عوض بلیو ٹک دینے کی سروس ’ٹوئٹر بلیو‘ کو بھی بڑے پیمانے پر متعارف کرایا تھا، تاہم اس باوجود پلیٹ فارم کی کمائی میں تقریبا نصف فیصد کمی کا انکشاف ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ٹوئٹر کی کمائی پر نظر رکھنے والے ماہرین نے اپنی تازہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایک سال کے دوران پلیٹ فارم کی کمائی 40 فیصد کم ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق صرف 17 جنوری 2023 کو ہی ٹوئٹر کی کمائی 17 جنوری 2022 کے مقابلے 40 فیصد کم ہوئی۔
خبر رساں ادارے نے ٹوئٹر ملازمین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایلون مسک کی جانب سے پلیٹ فارم کے انتظامات سنبھالے جانے کے بعد 500 ملتی نیشنل برانڈز اور کمپنیوں نے ٹوئٹر کو اشتہارات دینے کا سلسلہ بند کردیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ 500 کمپنیوں اور برانڈز کے مطابق ایلون مسک نے پلیٹ فارم کو متنازع بنادیا، انہوں نے اظہار آزادی کی رائے کے نام پر نفرت انگیز پوسٹس کو بھی شیئر کرنے کی اجازت دی جب کہ انہوں نے ملازمین کو برطرف کرکے انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی کی۔
علاوہ ازیں کمپنیوں اور برانڈز نے پیسوں کے عوض پلیٹ فارم پر بلیو ٹک دیے جانے کے فیچر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس عمل سے نفرت پھیلانے والے افراد اور ادارے بھی تصدیقی اکاؤنٹس میں شمار ہوں گے۔
اسی حوالے سے برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے بتایا کہ ٹوئٹر کو اشتہارات نہ دینے والی 500 کمپنیوں اور برانڈز میں دوا ساز کمپنی ’فائزر‘ اور ’آڈی‘ بھی شامل ہیں۔
کمپنیوں نے ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کے انتظامات سنبھالنے پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے وہاں پر اشتہارات دینے سے معذرت کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 مین ٹوئٹر کی سالانہ کمائی 5 ارب 10 کروڑ ڈالر تھی جو کہ 2022 میں کم ہوگئی۔
اخبار کے مطابق ایلون مسک بھی گزشتہ چند ہفتوں میں متعدد بار بات کر چکے ہیں کہ ٹوئٹر کو پیسوں کی کمی کا سامنا ہے، تاہم کمپنی دیوالیہ نہیں ہوگی۔
تاہم رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو ٹوئٹر دیوالیہ ہو سکتا ہے یا پھر ایلون مسک کو دوسری کمپنیوں کے شیئرز فروخت کرکے ٹوئٹر کو بچانا پڑ سکتا ہے۔
ٹوئٹر کی کمائی میں 40 فیصد کمائی کی تازہ رپورٹس پر فوری طور پر ٹوئٹر کے اعلیٰ عہدیداروں اور ایلون مسک نے فوری طور پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔