جرمن چانسلر اولاف شولز نے یوکرین کو لیپرڈ 2 جنگی ٹینک بھیجنے کا فیصلہ کرلیا جس کے بعد دوسرے ممالک جیسے پولینڈ کے لیے بھی اسی طرح کے جنگی ہتھیار فراہم کرنے کے لیے راہ ہموار کردی۔
رپورٹ کے مطابق معاملے سے باخبر 2 ذرائع نے بتایا کہ اس پیش رفت کے بعد امریکا بھی یوکرین کو ابرامز ٹینک فراہم کر سکتا ہے۔
سب سے پہلے اس خبر کو رپورٹ کرنے والے اسپیگل میگزین نے بتایا کہ فیصلہ لیپرڈ 2 اے 6 ٹینکوں کی کم از کم ایک کمپنی سے متعلق کیا گیا، ایک کمپنی میں عام طور پر 14 ٹینک ہوتے ہیں۔
ٹی آن لائن نیوز پورٹل نے کو گورننگ فری ڈیموکریٹس (ایف ڈی پی) کے پارلیمانی لیڈر کرسچن ڈوئیر کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ آج جرمن چانسلر نے فیصلہ کیا، حقیقت یہ ہے کہ جرمنی لیپرڈ ٹینک کے ساتھ یوکرین کی مدد کرے گا، یہ فیصلہ یکجہتی کی مضبوط علامت ہے۔
بنڈسٹیگ اسٹاک کی نائب صدر کیٹرین گوئرنگ ایکارڈٹ نے میڈیا رپورٹ کا لنک شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ لیپرڈ کو آزاد کر دیا گیا۔
میگزین نے رپورٹ کیا کہ یوکرین کے دیگر اتحادی بھی مثال کے طور پر اسکینڈینیویا کے ممالک کیف کو اپنے لیپرڈ ٹینکوں کی فراہمی میں جرمنی کے ساتھ جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
میگزین کے مطابق طویل مدت میں مزید ٹینکوں کو استعمال کرنے کے لیے تیار کیا جا سکتا ہے۔
واشنگٹن میں موجود حکام نے کہا کہ امریکا جلد ہی یوکرین کو ابرامز ٹینک فراہم کرنے کی مخالفت ترک کر سکتا ہے، امریکی فیصلے کا مقصد جرمنی کو اس کی پیروی کی ترغیب دینا ہوسکتا ہے۔