پاکستان

اسحاق ڈار کا متنازع بیان: ’یہ باضابطہ طور پر نااہلی کا اعلان ہے، اب ہمارا ملک اللہ کے ہاتھ میں ہے‘

Share

پاکستان میں آج کل ہر صبح کا آغاز کم و بیش ایک ہی سوال سے ہوتا ہے کہ آج کے دن ڈالر کا ریٹ کیا ہے؟

رواں ہفتے ڈالر کی قیمت پر لگے ’مصنوعی کیپ‘ کے ہٹنے کے بعد سے ڈالر کی قدر میں تیزی سے ہونے والے اضافے کا جو سلسلہ شروع ہوا اس کے بعد جمعے کے روز انٹر بینک میں ایک ڈالر کی قیمت لگ بھگ 262 روپے ہو گئی ہے۔

ایسے میں وزیر حزانہ اسحاق ڈار کے مہنگائی اور معاشی ترقی سے متعلق حالیہ بیان نے عوام کے گویا زخموں پر نمک پاشی کر دی ہے۔

اسحاق ڈار نے جمعے کے روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہنگائی کا ذمہ دار گذشتہ حکومت کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان کی حفاظت، ترقی اور خوشحالی اللہ کے ذمے ہے۔‘

وزیر خزانہ کے اس بیان کے ساتھ ہی سوشل میڈیا صارفین کی توپوں کا رُخ اسحاق ڈار کی طرف ہوا اور ان کے خلاف تنقید کا سلسلہ آج سنیچر کے روز بھی تھم نہیں سکا۔

کئی صارفین نے نہ صرف اسحاق ڈار کے حالیہ بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے بلکہ انھیں معیشت کی باگ ڈور دوبارہ تھما دینے کے حکومتی فیصلے کو ایک بار پھر غلط قرار دیا ہے۔

صحافی خرم حسین نے لکھا کہ ’وہ ( اسحاق ڈار) ڈالر کو 200 سے نیچے لانے کے عزم کے ساتھ آئے اور ملکی تاریخ میں روپے کی قدر کی سب سے بڑی کمی کا سبب بنے۔‘

اسحاق ڈار نے گذشتہ روز کیا کہا تھا؟

اسحاق ڈار نے گذشتہ روز کہا تھا کہ پانچ سال میں پاکستان کی معیشت تباہ کی گئی مگر اتحادی جماعتوں کی حکومت اگلے عام انتخابات تک بہتری لانے کی خواہاں ہے۔

گرین لائن ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ’یہی وہ ملک تھا جس کے بارے میں (2013 میں) کہا گیا تھا کہ یہ مالی طور پر مستحکم نہیں۔ اس وقت بھی کہا گیا تھا کہ جو بھی حکومت آئے گی وہ ڈیفالٹ کا اعلان کرے گی۔‘

’قوم کی بدقسمتی ہے کہ آج ہم (2018 کے) پانچ سال بعد کہاں کھڑے ہیں، اس کا احتساب ہونا چاہیے۔ پوری طرح تحقیقات ہونی چاہیے کہ کیا ہوا۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’وزیر اعظم شہباز شریف کو بے پناہ چیلنجز ملے ہیں مگر وہ بہادر ہیں اور لڑ رہے ہیں۔ یہ اس حکومت نے نہیں کیا۔ آج پاکستان ڈان اور پانامہ ڈرامے کو بھگت رہا ہے۔‘

’پوری ٹیم دن رات کام کر رہی ہے، پانچ سال میں تباہی ہوئی۔ ہم اگلے جنرل الیکشن میں جانے سے پہلے بہتری لائیں گے۔‘

dollar

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’انشا اللہ ہم معاشی دلدل سے نکلیں گے۔ اپاکستان ترقی کرے گا، یہ میرا ایمان ہے۔ پاکستان دنیا میں رہنے کے لیے اللہ تعالی نے قائم کیا ہے، یہ واحد ملک ہے جو کلمہ شریف کے نام پر بنا تھا۔ حتیٰ کہ سعودی عرب کلمہ شریف کے نام پر نہیں بنا۔

’اگر اللہ نے اسے بنایا تو اس کی حفاظت، ترقی اور خوشحالی بھی اللہ تعالی کے ذمے ہیں۔ ہم لوگوں کی بطور قوم سخت محنت درکار ہے۔‘

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’وہ باضابطہ طور پر اپنی نااہلی کا اعلان کر رہے ہیں اور واضح طور پر بتا رہے ہیں کہ اب ہمارا ملک اللہ کے ہاتھ میں ہے کیونکہ وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ اس سے کیسے نکلنا ہے.‘

ساتھ ہی انھوں نے لکھا کہ یہ وہی لوگ ہیں جنھوں نے اسے ٹھیک کرنے کا دعویٰ کیا تھا کیونکہ ان کے پاس بہت تجربہ تھا۔

’وہ باضابطہ طور پر اپنی نااہلی کا اعلان کر رہے ہیں‘

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’وہ باضابطہ طور پر اپنی نااہلی کا اعلان کر رہے ہیں اور واضح طور پر بتا رہے ہیں کہ اب ہمارا ملک اللہ کے ہاتھ میں ہے کیونکہ وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ اس سے کیسے نکلنا ہے.‘

ساتھ ہی انھوں نے لکھا کہ یہ وہی لوگ ہیں جنھوں نے اسے ٹھیک کرنے کا دعویٰ کیا تھا کیونکہ ان کے پاس بہت تجربہ تھا۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’ہم نے ڈھاکہ ڈوبتے تو نہیں دیکھا تھا لیکن اب پاکستان ڈوبتا دیکھ رہے ہیں۔‘

ملک میں مہنگائی کی صورت حال پر جہاں متعدد صارف حکومت کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں وہیں بعض ایسے بھی ہیں جو اس صورتحال میں بھی مثبت رہنے اور آگے کی سوچنے کی ترغیب دیتے دکھائی دے رہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’پاکستان میں رہنے والے کچھ اگا سکتے ہے تو اگا لیں، محنت کیجیے گھر والوں کے لیے کام کیجیے کیونکہ آنے والا وقت بہت ہی سخت اور پریشان کن ہے۔‘

 واضح رہے کہ وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے عہدہ سنبھالتے ہی یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ ڈالر کی قیمت 200 روپے سے بھی نیچے لے جائیں گے تاہم گذشتہ دو روز کے دوران نہ صرف روپے کی قدر میں کمی کے نئے ریکارڈ بن رہے ہیں بلکہ آئندہ آنے والے دنوں میں ’مزید سخت فیصلوں‘ کی بات بھی کی جا رہی ہے۔