شدید ٹھنڈ میں الیکٹرک کمبلوں کی نعمت جو زحمت بھی بن سکتی ہے
شدید سردی کے موسم میں جب گیس کی قلت ہو تو بجلی سےچلنے والا ایسا کمبل جو بستر کو گرم رکھ سکتا ہو کسی آسائش سے کم نہیں اور گذشتہ چند برسوں سے ایسے الیکٹرک کمبل مقبول ہو رہے ہیں۔
تاہم ایک برطانوی کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ آن لائن فروخت ہونے والے ایسے کمبل جو بجلی سے چلتے ہیں، الیکٹرک شاک یعنی بجلی کے جھٹکے کا سبب بن سکتے ہیں۔
یہ برطانوی کمپنی، وچ، صارفین کو مصنوعات کے بارے میں آگاہ کرتی ہے تاکہ ان کے لیے خریداری کا فیصلہ آسان ہو۔
کمپنی کے مطابق آن لائن فروخت ہونے والے چند الیکٹرک کمبل ’اچھی ساخت کے نہیں اور خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔‘
یہ خدشہ صرف اسی کمپنی نے ظاہر نہیں کیا بلکہ الیکٹریکل سیفٹی فرسٹ نامی خیراتی ادارے کا کہنا ہے کہ ایسی مصنوعات جن کو تیار کرنے والوں کی بجائے تیسری پارٹی آن لائن فروخت کر رہی ہوتی ہے کافی خطرناک ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ صارفین کی حفاظت کے لیے نئے قوائد و ضوابط کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ الیکٹرک کمبل کی مانگ میں اضافے کی ایک وجہ حالیہ معاشی بحران بھی ہے جس میں کئی لوگ توانائی کا خرچہ کم کرنا چاہتے ہیں۔
الیکٹریکل سیفٹی فرسٹ نے ان مصنوعات کی تیاری، پیکیجنگ اور ان کے ساتھ دی جانے والی ہدایات میں مسائل کی نشاندہی کی ہے۔
دوسری جانب وچ کمپنی کا کہنا ہے کہ کئی مصنوعات میں ایسی تاریں تھیں جو آسانی سے کھینچی جا سکتی ہیں جبکہ دیگر میں حفاظتی عبارات موجود نہیں تھیں۔
ایک جانب جہاں الیکٹرک کمبل کے استعمال سے جڑے حفاظتی خدشات کا اظہار کیا گیا ہے وہیں دوسری جانب یہ بھی کہا گیا کہ کئی الیکٹرک کمبل درست طریقے سے کام بھی نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ وچ کی جانب سے جن مصنوعات کی نشان دہی کی گئی ہے، ان کو آن لائن سے ہٹا دیا گیا ہے۔
وچ کا ماننا ہے کہ آن لائن سائٹس کو زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ غیرمحفوظ اور غیر قانونی مصنوعات ان کے پلیٹ فارم کے ذریعے فروخت نہ کی جا سکیں۔
وچ نے جن مصنوعات کی نشان دہی کی تھی ان میں سے اکثر ایسی تھیں جن کو قانونی طور پر برطانیہ میں فروخت ہی نہیں کیا جا سکتا۔
سیو ڈیویز وچ کمپنی میں کنزیومر پروٹیکشن پالیسی کے سربراہ ہیں جن کا کہنا ہے کہ آن لائن سے سستی مصنوعات کی خریداری کا امکان لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر آن لائن مارکیٹ پر قانونی ذمہ داری لاگو کرنا ہو گی۔
گذشتہ ہفتے برطانیہ کی پارلیمان میں ایک بل بھی پیش کیا گیا جسے الیکٹریکل سیفٹی فرسٹ کی جانب سے حمایت حاصل تھی۔
اس بل کا مقصد تھا کہ آن لائن مارکیٹ کے قوانین میں تبدیلی لائی جائے تاکہ موجودہ نظام میں یقینی بنایا جا سکے کہ ان سائٹس پر فروخت ہونے والی مصنوعات محفوظ ہیں۔
الیکٹریکل سیفٹی فرسٹ کے مطابق بڑے آن لائن پلیٹ فارمز، ایما زون مارکیٹ پلیس، ای بے، فیس بک مارکیٹ پلیس اور وش ڈاٹ کام پر بھی انتہائی خطرناک الیکٹرک مصنوعات پائی گئیں جن کو تیسری پارٹی فروخت کر رہی تھی۔
دوسری جانب علی ایکسپریس، ای بے اور وش ڈاٹ کام کا کہنا ہے کہ وہ حفاظتی معاملات کو سنجیدگی سے دیکھتے ہیں اور اسی لیے ان تمام مصنوعات کو ہٹا دیا گیا ہے جن کی نشان دہی کی گئی تھی۔
وچ کمپنی نے ان مصنوعات کو فروخت کرنے والوں سے بھی رابطہ کیا تاہم ان میں سے کسی نے بھی جواب نہیں دیا۔