دنیابھرسے

ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کا زلزلہ، 500 سے زائد افراد ہلاک

Share

ترکیہ کے جنوب اور شمالی شام میں 7.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں ترکیہ میں کم از کم 284 اور شام میں 245 افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق شام کی وزارت صحت نے بتایا کہ شام کے حکومت کے زیر قبضہ علاقوں میں 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد کم از کم 245 افراد ہلاک ہو گئے جس کا مرکز جنوب مشرقی ترکی میں تھا۔

وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ حلب، لطاکیہ، حما اور طرطوس کے صوبوں میں 237 افراد ہلاک اور 629 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

قبل ازیں ایک مقامی ہسپتال نے اے ایف پی کو بتایا کہ ترک حامی دھڑوں کے زیر کنٹرول شمالی علاقوں میں کم از کم 8 افراد ہلاک ہوئے ہیں، شام میں اموات کی کل تعداد 245 ہو گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے بتایا کہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی اے ایف اے ڈی کے مطابق ملک کے جنوب میں کئی صوبوں میں آنے والے شدید زلزلے میں 76 افراد ہلاک اور 440 زخمی ہو گئے۔

اے ایف اے ڈی نے بتایا کہ اڈانا، ادیامان، ملاتیا، کہرامانماراس، گازیانٹیپ میں ہمارے 76 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ سنلیورفا، دیارباکر، اداانہ، ادیامان، ملاتیا، عثمانیہ، ہتے اور کلیس میں 440 شہری زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ جنوب مشرقی ترکی میں 7.8 شدت کا ایک شدید زلزلہ آیا، جس سے کئی شہروں میں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں جبکہ پڑوسی ملک شام میں بھی نقصان پہنچا۔

امریکی ایجنسی کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر تقریباً 17.9 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا، جس کے 15 منٹ بعد 6.7 شدت کا آفٹر شاک بھی آیا۔

ترکیہ کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ پریزڈنسی (اے ایف اے ڈی) نے پہلے زلزلے کی شدت 7.4 رپورٹ کی۔

ترکیہ میں تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے متاثرین کو تلاش کیا جا رہا ہے—فوٹو: اے ایف پی
ترکیہ میں تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے متاثرین کو تلاش کیا جا رہا ہے—فوٹو: اے ایف پی

ترک ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں ریسیکو اہلکاروں کو کہرامنماراس اور ہمسایہ شہر غازیانتپ میں عمارتوں کے ملبے کو کھودتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردون نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام شہری جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ ہم جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق زلزلے اس وقت آیا جب زیادہ تر لوگ اب بھی گھروں میں سو رہے تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔

این ٹی وی ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ ادیامان اور ملاتیا شہروں میں بھی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

سی این این ترکیہ ٹیلی ویژن نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے وسطی ترکی اور دارالحکومت انقرہ کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا اظہار تعزیت

دوسری جانب، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ میں شدید زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی ’ کے مطابق اپنے تعزیتی بیان میں شہباز شریف نے ترکیہ کی حکومت اور عوام سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہارکرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا، وزیراعظم نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کےلئے دعا کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اور عوام مشکل کی اس گھڑی میں برادر ملک ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، ترکیہ نے ہر مشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، پاکستان اپنے برادر ملک ترکیہ کے عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کے بڑھتے واقعات پوری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے، یہ انسانیت اور کرہ ارض کی بقا کا معاملہ ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کسی ایک ملک یا خطے تک محدود نہیں رہی۔