مغربی ناروے میں ماہ جنوری کے دوران غیر معمولی درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ جہاں عموماً سال کے اس وقت درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کم ہوتا ہے گرمی کی لہر چل رہی ہے۔
وہاں کے ایک گاؤں سنڈالسورا میں درجہ حرارت 19 سینٹی گریڈتک جا پہنچا جبکہ ماہانہ شرح 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہی۔
جب سے موسمیاتی ریکارڈ رکھے جا رہے ہیں تب سے اب تک یہ ناروے کا جنوری میں گرم ترین دن ہے۔
جہاں کئی لوگ اس گرم موسم کا لطف لے رہے ہیں وہیں کئی لوگ خدشات کا اظہار کر رہے ہیں کہ یہ بھی ماحولیاتی تبدیلی کی ایک اور مثال ہے۔
روما میونسپیلٹی کی میئر یون وڈ کا کہنا تھا ’یہ یہاں موسم کا نیا ریکارڈ ہے۔ آج لوگ ٹی شرٹس میں سڑکوں پر نکلے ہیں۔‘ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ خود آج سمندر میں غوطہ خوری کر کے آئیں۔
ان کا کہنا تھا ’عام طور پر اس وقت زیادہ تر لوگ سکیئنگ کر رہے ہوتے ہیں لیکن آج اییسا نہیں تھا۔ ‘
جہاں یہ گرم موسم ایک نئی چیز تھا وہیں اس حوالے سے خدشات بھی ہیں کہ درجہ حرارت میں اضافے کی علامت ہے۔
بی بی سی کے موسمیاتی پیش گوئی کے نامہ نگار پیٹر میک ایوارڈ کا کہنا تھا کہ سنڈالسورا میں گشتہ جنوری میں درجہ حرارت 17.4 سینٹی گریڈ تک گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سکینڈا نیویا میں بھی دسمبر اور جنوری کے دوران ایک ماہ کے عرصے میں درجۂ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹے ہیں۔‘
انھوں نے وضاحت کی کہ ’اس مخصوص علاقے میں ریکارڈ درجہ حرارت کی وجہ پہاڑوں سے اترنے والے خشک اور گرم ہوا ہے۔‘
اس علاقے میں دسمبر کے دوران درجہ حرارت 18.3 سینٹی گریڈ تک گیا جبکہ فروری میں 18.9 سینٹی گریڈ رہا۔