اس چھوٹے پھل کے فائدے بہت بڑے ہیں
بیر ایسا پھل ہے جس کا تعلق جنوبی ایشیا سے ہے مگر یہ اب دنیا بھر میں مقبول ہوچکا ہے اور اسے چینی کھجور بھی کہا جاتا ہے۔
یہ چھوٹے اور گول پھل پکنے کے بعد گہرے سرخ رنگ کا ہوجاتا ہے اور اس کے چھلکے پر ہلکی سی جھریاں بھی ہوسکتی ہیں۔
میٹھے ذائقے کی وجہ سے اکثر انہیں خشک کرے ٹافیوں اور ایشیائی ممالک کے میٹھے پکوانوں کو بنانے کے لیے استعمال بھی کیا جاتا ہے جبکہ کچھ جگہوں پر نیند کو بہتر بنانے اور ذہنی بے چینی کے لیے ان سے ادویات بھی تیار ہوتی ہیں۔
بیر میں موجود غذائی اجزا
بیر میں کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے مگر فائبر، وٹامنز اور منرلز سے بھرپور پھل ہے، سو گرام یا 3 بیروں سے جسم کو 79 کیلوریز، ایک گرام پروٹین، 20 گرام کاربوہائیڈریٹس، 10 گرام فائبر، روزانہ درکار وٹامن سی کی 77 فیصد مقدار اور روزانہ درکار پوٹاشیم کی 5 فیصد مقدار مل جاتی ہے۔
اس کے علاوہ بھی متعدد وٹامنز اور منرلز موجود ہیں جن کی مقدار بہت زیادہ نہیں ہوتی جبکہ اس میں موجود قدرتی مٹھاس جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے، اس پھل کے فوائد درج ذیل ہیں۔
اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور
بیر میں متعدد اقسام کے اینٹی آکسائیڈنٹس مرکبات ہوتے ہیں جن میں فلیونوئڈز، پولی سیکرائیڈ اور triterpenic ایسڈ قابل ذکر ہیں، جبکہ اس میں وٹامن سی کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے جو جسم میں اینٹی آکسائیڈنٹس کے طور پر ہی کام کرتا ہے۔
اینٹی آکسائیڈنٹس ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو جسم میں گردش کرنے والے فری ریڈیکلز کی روک تھام یا نقصان کو ریورس کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان سے ذیابیطس ٹائپ ٹو، امراض قلب اور کینسر وغیرہ کا خطرہ بڑھتا ہے۔
جانوروں پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیر میں موجود فلیونوئڈز کی اینٹی آکسائیڈنٹس سرگرمی سے فری ریڈیکلز سے جگر کو پہنچنے والے نقصان جیسے تناﺅ اور ورم کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
نیند اور دماغی افعال بہتر کرے
بیر کو اکثر نیند بہتر بنانے اور دماغی افعال کے لیے استعمال ہونے والی روایتی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے اور طبی سائنس کے خیال میں اس کی منفرد اینٹی آکسائیڈنٹس خصوصیات سے جسم کو ممکنہ طور پر یہ فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
بیر اور اس کے بیج کے ایکسٹریکٹ کو نیند کے دورانیے اور معیار میں اضافے کے حوالے سے چوہوں میں موثر دریافت کیا گیا۔
جانوروں اور ٹیسٹ ٹیوب تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملتا ہے کہ اس پھل سے یاداشت بہتر ہوسکتی ہے جبکہ دماغی خلیات کو بھی تحفظ ملتا ہے جبکہ چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ اس پھل کے بیج کا ایکسٹریکٹ ڈیمینشیا کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے، تاہم اس حوالے سے انسانوں پر تحقیق کی ضرورت ہے، تاکہ معلوم ہوسکے کہ اس کا ایکسٹریکٹ دماغ اور اعصابی نظام پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے۔
مدافعتی نظام کو مضبوط بنائیں اور کینسر سے لڑے
بیر سے مدافعتی نظام مضبوط ہوسکتا ہے جبکہ کینسر زدہ خلیات کی نشوونما کے خلاف مزاحمت میں مدد مل سکتی ہے۔ ایک ٹیسٹ ٹیوب تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیر میں موجود قدرتی مٹھاس اور اینٹی آکسائیڈنٹس خصوصیات فری ریڈیکلز سے مقابلہ کرکے نقصان دہ خلیات کو کنٹرول اور ورم کم کرتے ہیں۔
ورم اور فری ریڈیکلز کی شرح میں کمی سے مختلف امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ ٹو کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔
ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیر میں موجود فائبر کی ایک قسم ایسے مدافعتی خلیات کو بننے میں مدد دیتی ہے جو نقصان دہ مرکبات کی روک تھام کرتے ہیں۔
اس میں موجود وٹامن سی کے بارے میں بھی سوچا جاتا ہے کہ وہ کینسر کش خصوصیات رکھتا ہے اور چوہوں پر ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادم مقدار میں وٹامن سی کے انجیکشن تھائی رائیڈ کینسر کے خلیات کو مار سکتے ہیں۔
ٹیسٹ ٹیوب تحقیقی رپورٹس کے مطابق بیر کا ایکسٹریکٹ مختلف اقسام کے کینسر زدہ خلیات کو مارنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، تاہم اب تک انسانوں پر اس حوالے سے تحقیق نہیں ہوئی ہے۔
نظام ہاضمہ میں بہتری
اس پھل میں موجود فائبر نظام ہاضمہ بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے، بیر میں موجود 50 فیصد کاربوہائیڈریٹس فائبر سے بنتے ہیں، جو ہاضمے کے لیے فائدہ مند اثرات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اس کا استعمال آنتوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں اور قبض کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
اسی طرح بیر کا ایکسٹریٹ شکم اور آنتوں کی لائننگ کو مضبوط بنانے میں بھی مدد دے سکتا ہے جس سے السر، انجری اور نقصان دہ بیکٹریا کے اجتماع جیسے خطرات کم ہوتے ہیں، اسی طرح پھل میں موجود فائبر معدے میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی غذا کے طور پر کام آسکتا ہے، جس سے ان کی نشوونما بڑھتی ہے اور نقصان دہ بیکٹریا کی کم ہوجاتی ہے۔