Site icon DUNYA PAKISTAN

بنگلہ دیش کا دورہ پاکستان: دونوں کرکٹ بورڈز تاحال کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے

Share

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سیریز کے آغاز میں تین ہفتوں سے بھی کم وقت رہ گیا ہے لیکن ابھی تک پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کے انعقاد کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا اور دونوں فریقین اپنے اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

بنگلہ دیش نے رواں ماہ ٹی20 اور ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا ہے جہاں بنگلہ دیشی حکام ٹی20 سیریز کے لیے ٹیم پاکستان بھیجنے کے لیے پر راضی ہیں لیکن وہ ٹیسٹ میچز پاکستان کے بجائے نیوٹرل مقام پر انعقاد کے خواہاں ہیں۔

ادھر سری لنکا کے کامیاب دورہ پاکستان اور ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی 10سال بعد بحالی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ میچز بھی ملک میں ہی منعقد کرانا چاہتا ہے اور نیوٹرل مقام پر سیریز کی منتقلی کے مطالبے کو مسترد کر چکا ہے۔

سیریز کے انعقاد کا وقت ہر گزرتے دن کے ساتھ قریب آتا جا رہا ہے لیکن دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز ابھی تک کسی بھی بات پر متفق نہیں ہو سکے اور اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو نے جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پی سی بی سے رابطے میں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ کھلاڑی پہلے پاکستان میں ٹی20 میچز کھیل لیں اور ہمارے کھلاڑی، کوچنگ اسٹاف اور سیکیورٹی ٹیم وہاں کھیل کر جائزہ لے لیں جس کے بعد ہم فیصلہ کرنا چاہتے ہیں کہ ٹیسٹ میچز پاکستان میں کھیلیں گے یا نیوٹرل مقام پر سیریز کا انعقاد ہونا چاہیے۔

گزشتہ ہفتے نظم الحسن نے کہا تھا کہ سینئر کرکٹرز نے ٹی20 میچز کے لیے دورہ پاکستان پر تحفظات کا اظہار کیا ہے تاہم یہاں یہ بات قابل ذکر ہے پاکستان سپر لیگ کے لیے 23بنگلہ دیش کرکٹرز نے خود کو رجسٹر کرایا تھا اور وہ یہ جانتے تھے کہ اس مرتبہ کا مکمل ایڈیشن پاکستان میں منعقد ہو گا لہٰذا بنگلہ دیشی بورڈ کا یہ دعویٰ کھوکھلا محسوس ہوتا ہے۔

ادھر بنگلہ دیشی ٹیم کے ہیڈ کوچ رسل ڈومینگو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر ان سے کہا گیا تو وہ ضرور پاکستان کا دورہ کرنا چاہیں گے۔

کرک انفو کے مطابق دونوں فریقین کے کسی نتیجے پر پہنچنے کی صورت میں بنگلہ دیش جیسے تیسے ٹیم پاکستان بھیج دے گا تاہم پاکستان آنے سے قبل انہیں اپنی حکومت کی اجازت بھی درکار ہو گی۔

سری لنکا نے محدود اورز اور ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن پھر دونوں کرکٹ بورڈز نے اتفاق کیا تھا کہ پہلے سری لنکن ٹیم محدود اوورز کے لیے میچز کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔

سری لنکا نے ون ڈے اور ٹی20 میچز کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تو 10اہم کھلاڑیوں نے پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا لیکن اس دورے کی کامیابی کے بعد گزشتہ سال دسمبر میں بنگلہ دیش کی مکمل اور تجربہ کار کھلاڑیوں سے لیس ٹیم نے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کر کے ملک میں 10سال بعد ٹیسٹ کرکٹ بحال کردی تھی۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ بھی سری لنکا کی طرح پہلے ٹی20 اور پھر بعد میں ٹیسٹ میچز کے لیے ٹیم پاکستان بھیجنے کا خواہشمند ہے لیکن پاکستان کا آنے والے دنوں میں مصروف شیڈول اسے اس تبدیلی کی اجازت نہیں دے رہا۔

پاکستان سپر لیگ کا آغاز اگلے ماہ 20فروری سے ہو گا اور یہ ایونٹ 22مارچ تک جاری رہے گا جس کے بعد پاکستان میں ڈومیسٹک ون ڈے ٹورنامنٹ بھی منعقد ہو گا۔

اس کے بعد رواں سال گرمیوں میں قومی ٹیم انگلینڈ کے دورے سے قبل نیدرلینڈز اور آئرلینڈ بھی جائے گی جس کے بعد ٹی20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں ستمبر میں ایشیا کپ شیڈول ہے۔

اگر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ شیڈول کے مطابق ٹیم پاکستان نہیں بھیجتا تو دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو جائیں گے جہاں اس سے قبل 2012 میں بھی بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی جانب سے وعدے کے باوجود پاکستان کا دورہ نہ کرنے پر دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز کے تعلقات خراب ہو چکے ہیں۔

Exit mobile version