صحت

منہ کی معمولی بیماریوں سے سنگین امراض پیدا ہونے کا انکشاف

Share

برطانوی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک جامع تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ منہ کی معمولی اور غیر اہم سمجھی جانے والی بیماریوں سے بعض سنگین امراض پیدا ہو سکتے ہیں۔

عام طور پر دانتوں کے ٹوٹنے، مسوڑوں میں سوزش اور درد سمیت دانتوں میں کیڑا لگنے جیسی بیماریوں کو معمولی سمجھا جاتا ہے، تاہم ایسی بیماریوں کے مسلسل رہنے سے بعض افراد دماغی اور ذہنی امراض سمیت دل کے عارضے اور کینسر کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

طبی جریدے ہیلتھ لائن کے مطابق منہ کی بیماریوں کا دماغی اور ذہنی امراض سے تعلق کو دریافت کرنے کے لیے برطانوی ماہرین نے 40 ہزار افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔

ماہرین نے جن افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، ان کی عمریں 55 سال سے زائد تھیں اور ان میں سے زیادہ تر لوگ دانتوں یا منہ کی معمولی سمجھی جانے والی بیماریاں لاحق تھیں۔

ماہرین نے مذکورہ تمام افراد میں دماغ اور ذہنی بیماریوں کی سطح کو جانچا اور معلوم ہوا کہ جو افراد دانتوں یا منہ کی بیماریوں میں مبتلا تھے، ان میں دماغی اور ذہنی بیماریاں بھی پائی گئیں۔

ایسے افراد میں ڈیمینشیا اور الزائمر جیسی بیماریوں کی بھی تشخیص ہوئی جب کہ ایسے افراد کے دماغ میں بھی کئی مسائل اور پیچیدگیوں کی نشاندہی ہوئی۔

ماہرین نے بتایا کہ مذکورہ تحقیق سے قبل اسی طرح کی ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا تھا کہ منہ کی معمولی بیماریاں کا دل کے امراض سے گہرا تعلق ہے، تاہم اب ایسی بیماریوں سے ذہنی و دماغی بیماریاں بھی پیدا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ماہرین نے واضح کیا کہ مذکورہ تحقیق ابتدائی ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم زیادہ تر ماہرین نے منہ کی صحت کو پورے جسم کے ساتھ جوڑتے ہوئے بتایا کہ اگر منہ کی بیماریاں طویل عرصے تک برقرار رہیں تو ان سے کئی سنگین امراض پیدا ہوسکتے ہیں۔

دانتوں کے ماہرین ڈاکٹرز نے بتایا کہ جس طرح عام طور پر دانتوں میں کیڑے کو ٹوتھ پیسٹ اور برش سے صاف کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، تاہم بعض کیڑے ایسے ہوتے ہیں جو ٹوتھ برش اورپیسٹ سے نہیں نکلتے، انہیں نکالنے کے لیے ڈاکٹرز کے پاس جانا پڑتا ہے۔

اسی طرح ماہرین نے بتایا کہ دانتوں اور منہ کے بعض مسائل ایسے ہیں جنہیں باضابطہ طور پر علاج کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے منہ کی بیماریوں سے بچنے کے لیے دانتوں کے ڈاکٹرز کے پاس مستقل بنیادوں پر جانا چاہئیے۔

حالیہ تحقیق سے قبل نومبر 2022 میں عالمی ادارہ صحت نے بتایا تھا کہ دنیا کی 45 فیصد آبادی یعنی ساڑھے تین ارب لوگ کسی نہ کسی طرح کی منہ کی بیماری میں مبتلا ہیں۔

ادارے کے مطابق منہ کی عام بیماریوں میں دانتوں کی خرابی، ان میں درد، مسوڑوں کی سوجن اور دانتوں کے گرنے سمیت منہ میں درد رہنا شامل ہے جب کہ خطرناک بیماریوں میں منہ کا کینسر سرفہرست ہے۔