پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ٹیلی کام انفرااسٹرکچر پر سائبر حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مرکزی پلیٹ فارم کا آغاز کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان مں کہا گیا کہ نیشنل ٹیلی کام سیکیورٹی آپریشن سینٹر (این ٹی ایس او سی) کا آغاز ٹیلی کام انفرااسٹرکچر کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے اور پاکستان کے لیے ایک محفوظ اور پائیدار ’سائبر اسپیس‘ بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
پی ٹی اے نے مزید کہا کہ ’این ٹی ایس او سی‘ سائبر سیکیورٹی پالیسی کی تشکیل کے بعد بننے والا پہلا سیکٹر-فوکسڈ سیکیورٹی آپریشنز سینٹر ہوگا۔
اس کے 3 کلیدی اجزا میں سیکیورٹی انڈینٹ اینڈ ایونٹ مینجمنٹ (ایس آئی ای ایم آئی)، تھریٹ انٹیلی جنس اور سیکیورٹی آرکیسٹریشن اور آٹومیٹڈ ریسپانس شامل ہیں جنہیں مقامی ضروریات کے مطابق بنایا گیا ہے۔
یہ سینٹر پاکستان نیشنل سائبرسیکیوریٹی پالیسی 2021 اور الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا 2016) کے تحت قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد سائبر حملوں کے خلاف پاکستان کے اہم ٹیلی کام ڈیٹا اور انفرااسٹرکچر کو محفوظ بنانا ہے۔
یہ منصوبہ کمپنیوں کو کسی بھی حملے کے خلاف اپنی تیاریوں کو بہتر بنانے کے لیے محفوظ حل فراہم کرے گا۔
این ٹی ایس او سی کو ٹیلی کام آپریٹرز اور نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (چی ای آر ٹی) کے ساتھ منسلک کیا جائے گا تاکہ کسی بھی حملے کا فوری اور مؤثر جواب یقینی بنایا جا سکے۔
پی ٹی اے کے مطابق اس پورٹل کے انضمام کے ساتھ ٹیلی کام کمپنیاں اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے پی ٹی اے اور دیگر صنعتی آپریٹرز کسی بھی ممکنہ خطرے کی انٹیلی جنس اطلاعات شیئر کر سکیں گے۔
یہ پورٹل پی ٹی اے اور ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کے درمیان سائبر سیکیورٹی کے تازہ ترین خطرات، واقعات، سیکیورٹی خبروں اور دیگر امور کے حوالے سے معلومات کے تبادلے میں سہولت فراہم کرے گا۔
خیال رہے کہ اس وقت ملک میں 8 رجسٹرڈ ٹیلی کام کمپنیاں موجود ہیں جن میں جاز، ٹیلی نار، زونگ 4 جی، یوفون، پی ٹی سی ایل، ٹرانس ورلڈ، نیشنل ٹیلی کام کمیونیکیشن کمپنی اور اسپیشل کمیونیکیشنز آرگنائزیشن شامل ہیں، تاہم ابھی تک صرف 6 ٹیلی کام آپریٹرز کو این ٹی ایس او سی کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔