انسٹاگرام اور فیس بک کی ملکیتی پیرنٹ کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ ان دونوں پلیٹ فارمز کے صارفین بھی اب تقریباً 12 ڈالر میں ویریفائیڈ اکاؤنٹ (تصدیقی اکاؤنٹ) حاصل کر سکیں گے۔
میٹا کی جانب سے تصدیقی اکاؤنٹ حاصل کرنے کی لاگت ویب پر ماہانہ 11.99 ڈالر (9.96 پاؤنڈ) ہو گی جبکہ ایپل آئی فون کے صارفین کو 14.99 ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔
یہ سہولت رواں ہفتے سے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں دستیاب ہو گی۔
میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ اس اقدام سے سوشل میڈیا ایپس پر سیکیورٹی اور مستند بننے کے عمل میں بہتری آئے گی۔
یہ اقدام ٹویٹر کے مالک ایلون مسک کی جانب سے نومبر 2022 میں پریمیم ٹویٹر بلیو سبسکرپشن کے نفاذ کے بعد سامنے آیا ہے۔
میٹا کی ادائیگی کی سبسکرپشن سروس ابھی تک کاروباری اکاؤنٹس کے لیے دستیاب نہیں ہیں، لیکن کوئی بھی فرد اپنی ذاتی پروفائل کی تصدیق کے لیے ادائیگی کر سکتا ہے۔
بیجز یا ’بلیو ٹِکس‘ کو ہائی پروفائل اکاؤنٹس کے لیے تصدیقی ٹولز کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ان کی صداقت کی نشاندہی کی جا سکے۔
میٹا نے اپنی ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ سبسکرپشن ادائیگی کرنے والے صارفین کو نیلے رنگ کا بیج، ان کی پوسٹس کی ویزیبلٹی (زیادہ صارفین اسے دیکھ پائیں گے) میں اضافہ، نقالی کرنے والوں سے تحفظ اور کسٹمر سروس تک آسان رسائی فراہم کرے گی۔
کمپنی نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ تبدیلی پہلے سے تصدیق شدہ اکاؤنٹس کو متاثر نہیں کرے گی، تاہم ان کا کہنا ہے کہ کچھ چھوٹے صارفین کے لیے ویزیبلٹی میں اضافہ ہو گا جو ادائیگی کی خصوصیت کی بدولت تصدیق شدہ بن جائیں گے۔
ادائیگی کرنے والے صارفین کو بلیو ٹک تک رسائی کی اجازت دینا دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے پریشانی کا باعث بن چکا ہے۔
ٹویٹر کی تصدیق کے لیے ادائیگی کے فیچر کو گذشتہ نومبر میں اس وقت روک دیا گیا تھا جب صارفین نے بلیو ٹک کی ادائیگی کر کے بڑے برانڈز اور مشہور شخصیات کی نقالی کرنا شروع کر دی تھی۔
میٹا نے کہا کہ انسٹاگرام اور فیس بک کے صارف ناموں کو تصدیق کے لیے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ شناختی دستاویز سے مماثل ہونا چاہیے، اور صارفین کی پروفائل تصویر ایسی ہونی چاہیے جس میں ان کا چہرہ نظر آ رہا ہو۔
دیگر ویب سائٹس جیسے یوٹیوب، ریڈایٹ اور ڈسکارڈ بھی اسی طرح سبسکرپشن پر مبنی ماڈل استعمال کرتی ہیں۔
میٹا نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا ہے کہ یہ فیچر دوسرے ممالک میں کب متعارف کرایا جائے گا، حالانکہ زکربرگ نے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’ایسا جلد ممکن‘ ہو گا۔
نومبر میں کمپنی نے کووڈ کے دوران زیادہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں 11,000 افراد کی ملازمت حتم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس وقت زکربرگ کا کہنا تھا کہ کووڈ کے دوارن میٹا کی مقبولیت کے پیشِ نظر انھوں نے میٹا کی ترقی میں اضافے کی پیش گوئی کی تھی تاہم ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔
انھوں نے لکھا ’بہت سے لوگوں نے پیش گوئی کی کہ میٹا کی مقبولیت میں مستقل اضافہ ہو گا، میرا بھی ایسا ہی خیال تھا، اس لیے میں نے اپنی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میکرو اکنامک تنزلی‘ اور ’مقابلے میں اضافے‘ کی وجہ سے آمدنی توقع سے بہت کم ہوئی۔
مارک کا مزید کہنا تھا کہ ’مں ٹھیک سے سمجھ نہیں سکا اور میں اس کی ذمہ داری لیتا ہوں۔‘